Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

بے بسی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • کتنی پیاری کہانی ہے دوست

    Comment


    • شہوت سے بھرپور اپڈیٹ

      Comment


      • Originally posted by Alpha01 View Post
        اسد پریشان سا ہو کر اپنی ماں کی طرف دیکھنے لگا تو رخسانہ نے اپنی ٹانگوں پر سے شلوار اوپر کی اور کہا وہ اس کی پنڈلیوں پر لگا دے، اسے نے نیچے بیٹھ کر رخسانہ کی پنڈلیوں پر مرحم لگانے لگا، صحت مند اور ملائم پنڈلیوں پر جیسے ہی اسد کا ہاتھ لگا تو رخسانہ کو اچھا لگا، اسد نے نہایت احتیاط کے اور آرام سے رخسانہ کی پنڈلیوں پر ٹیوب سے مرحم نکال کرمل دیا۔ رخسانہ کو تھوڑی راحت ملی تو اس نے سوچا کیوں نہ کمر اور کندھوں پر بھی مرہم لگوا لوں۔
        اسد نے جب رخسانہ کی پنڈلیوں پر مرحم مل دیا تو رخسانہ نے اس سے کہا کہ وہ اس کے کندھوں اور کمر پر مرہم سے مالش کر دے۔ اسد نے پریشان ہو کر رخسانہ کی طرف دیکھا تو رخسانہ نے کہا کچھ نہیں ہوتا تو میرا بیٹا ہے تو نہیں کرے گا تو اور کون کرے گا، اسد نے اثبات میں سر ہلایا تو رخسانہ نے اس سے کہا کہ وہ اس کی قمیض اتار دے۔
        اسد نے رخسانہ کی مدد سے اس کی قمیض اتار دی تو رخسانہ نے اس سے کہا کہ وہ اس کو بستر پر لیٹ جانے دے پھر وہ اس کی کمر اور کندھوں پر مالش کر دے، رخسانہ نے ہائے ہائے کرتے ہوئے اپنی ٹانگیں بستر پر کیں اور اور پھر اوندھی ہو کر لیٹ گئی، اس نے اپنا سر تکیئے پر رکھ کر اپنے بازو اپنے سر کے دونوں طرف رکھ دیئے۔
        اسد بہت اشتیاق سے اپنی ماں کو دیکھ رہا تھا، جس جسم کے بارے میں سوچ سوچ کر مٹھ مار مار کر ادھ موا ہو چکا تھا وہ جسم اسے کے سامنے بستر پر تھا وہ بھی بخیر قمیض کے اور اب اس نے اس جسم کی مالش کرنی تھی۔ اس وقت اسد اندر ہی اندر فیصلہ کر چکا تھا کہ وہ آج اپنی ماں کو ضرور چودے گا۔ مگر اسے معلوم تھا کہ یہ اتنا آسان نہیں ہو گا، نہ رخسانہ اس کو چودنے کے لیئے کبھی کہے گی نہ وہ خود اسے چود سکے گا، اسے رخسانہ کو اتنا گرم کرنا تھا کہ وہ جو بھی کرے رخسانہ اسے کرنے دے۔ اسد بستر پر چڑھ گیا، اس نے مساج کی بہت سی ویڈیوز دیکھی تھیں اور اسے عورت کے جسم کے وہ حصے بھی معلوم تھے جن کو بار بار چھیڑنے سے عورت آہستہ آہستہ گرم ہو جاتی ہے اور اپنا آپ کھو دیتی ہے، اسد نے پہلے رخسانہ کی کمر سے نیچے کی طرف دیکھا جہاں رخسانہ کی گانڈ شلوار میں قید تھی، اور وہ اس وقت ایسے لگ رہی تھی جیسے بڑی بڑی دو پہاڑیاں ہوں اسد کا دل اس کے لن میں دھڑکنےلگا تھا مگر اس نے اپنے آپ کو کنٹرول کرنے کا فیصلہ کیا اور سوچا کہ یہ زندگی کا پہلا اور آخری موقع ہے جو کچھ کرنا ہے آج ہی کرنا ہی کوئی بیواقوفی نہیں کرنی کوئی جلد بازی نہیں کرنی اور رخسانہ کو سنبھلنے کا موقع نہیں دینا۔
        اس نے ٹیوب سے ملحم نکالا اور اپنی ہتھیلیوں پر مل کر رخسانہ کے کندھوں پر ملنے لگا۔
        بیچ میں برا کی سٹریپس آ رہی تھیں مگر اسد احتیاط اور سکون سے رخسانہ کی مالش کر رہا تھا، رخسانہ کو بھی اچھا لگ رہا تھا اور اسے بہت آرام مل رہا تھا، اسد نے رخسانہ کے بال اس کی کمر اور گردن سے اٹھا کر سائیڈ پر کیئے اور جس جگہ گردن اور کندھے آپس میں ملتے ہیں وہا ں مالش کرنے لگا، اور آرام آرام سے رخسانہ کی گردن پر نرم ہاتھوں سے مالش کرتا رہا، رخسانہ کو نیند آنے لگی تھی، اور اسے بہت اچھا لگ رہا تھا، اسد نے دوبارہ ٹیوب سے مرحم نکالا اور اس دفعہ رخسانہ کے کندھوں سے نیچے کمر کی طرف مالش کرنے لگا، مگر اس دفعہ اس کا ہاتھ تھوڑا سخت تھا اور وہ تھوڑے زور سے رخسانہ کی مالش کر رہا تھا، برا کی سٹریپس کے نیچے ہاتھ ڈال کر بھی مالش کر رہا تھا، رخسانہ تقریباً مدہوش ہو چکی تھی، مگر اسد رخسانہ کو مدہوش نہیں گرم کرنا چا ہتا تھا، پھر اس نے رخسانہ کی کمر کی مالش شروع کر دی اور کمر پر ہی کچھ ایسے حصے ہوتے ہیں جن کو بار بار چھیڑنے سے عورت گرم ہونے لگتی ہے جیسے کے لووہک کا جوڑ، اسد احتیاط سے رخسانہ کی کمر اور سائیڈ کی مالش کر رہا تھا، دوسری طرف رخسانہ پر خماری چڑھنے لگی تھی، مگر اسد کے مالش کرنے کی وجہ سے اس کا جسم ڈھیلا اور پرسکون محسوس ہونے لگا تھا اس کی چوت میں اسے ہلکی ہلکی سنسنی محسوس ہونے لگی تھی، ایک طرف اس کا دل کر رہا تھا کہ اسد اس کی پورے جسم کی مالش کرے دوسری طرف اس کا دل یہ بھی کر رہا تھا کہ اسد کو رک جانے کے لیئے کہہ دے مگر جس جس طرح وقت گزر رہا تھا اور اسد رخسانہ کی کمر کی مالش کرتا جا رہا تھا رخسانہ اپنی شہوت کے ہاتھوں بے بس ہوتی جا رہی تھی، وہ یہ جانتی تھی کہ اس کے پاس اپنی آگ بجانے کا کوئی رستہ نہیں ہے پر جو مزا اسے آج آ رہا تھا وہ اسے کبھی نہیں آیا تھا، میٹھی میٹھی بے چینی اور سنسنی جو اس کے پورے جسم میں دوڑ رہی تھی اور وہ سکون جو اس کے دماغ پر حاوی ہو چکا تھا جس کی وجہ سے سوچنے اور کچھ سمجھنے کی صلاحیت سے محروم ہو گئی تھی، کچھ وقت کے بعد اسے محسوس ہوا کہ اس کی چوت گیلی ہونا شروع ہو گئی ہے اور اس میں ہلکی ہلکی خارش ہونے لگی ہے، اس کا بہت دل کر رہا تھا کہ وہ اپنی پھدی کو ہاتھ لگا کر دیکھے اور تھوڑی سے خارش کر لے پر مجبور تھی وہ نہیں چاہتی تھی کہ اس کا بیٹا اس اپنی چوت میں خارش کرتے ہوئے دیکھے۔​
        بہت ہی کمال اور گرم کہانی ہے

        Comment


        • بہت ہی ہاٹ اور ذبردست شہوت سے بھرپور کہانی ہے۔۔۔۔

          Comment


          • Wah kia kamaal likha hey likhaari ney parrh kar maza aa geya

            Comment


            • بہت ہی زبردست کہانی پڑھنے کو ملی۔ مزہ آگیا لیکن بہت جلدی ختم ہو گئی۔تشنگی سی رہ گئی۔ امید ہے آئندہ بھی آپکی کہانیاں آئیں گی،

              Comment


              • بہت اچھی کہانی ھے

                Comment


                • Bohat achi story hai

                  Comment


                  • رائٹر صاحب بہت کمال کی کہانی لکھی ہے
                    شہوت سے بھرپور
                    اسد نے بہت ہی کمال طریقے سے رخسانہ کو زیر کیا
                    رخسانہ نے اسد کو صحیح مزا دیا او خود بھی مزہ لیا
                    رائٹر صاحب اتنی بہترین سیکس سے لبریز کہانی لکھنے پر آپ کا بہت بہت شکریہ
                    کہانی کا اختتام بہت اچھے انداز میں کیا

                    Comment


                    • بلآخر اسد نے ماں چود دی

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 1 guests)

                      Working...
                      X