Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

پل ​پل دِل کے پاس

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #21
    بہت خوب جناب۔۔۔ مڈل کلاس لڑکوں سیکس کی طرف مائل ہی ایسے ہوتے ہیں۔۔۔

    Comment


    • #22
      Boht behtareen update dost na naye raste pa laga dya ha

      Comment


      • #23
        بہت شاندار کہانی ہے
        شہوت سے بھرپور
        اُف کمال لکھا ہے
        مزید کا انتظار رہے گا

        Comment


        • #24
          بہت ہی عمدہ

          Comment


          • #25
            پل پل دِل کے پاس
            چوتھیقسط
            سکول پہنچا تو سکول کے باہر ماہر میرا ہی انتظار کر رہا تھا،
            سلام دعا کے بعد گراونڈ کی طرف نکل گئے اپنی سائیکل پارکنگ میں لگائی اور گراونڈ میں ایک سائیڈ پر ہو کر ذرا خشک جگہ دیکھ کر بیٹھ گئے، کیونکہ سردی
            بہت تھی اور شبنم کے قطرے گھاس پر صاف دکھائی دے رہے تھے اور ہلکی ہلکی صبح کی دھوپ بھی نکل رہی تھی،
            ہم ابھی اپنی ہی باتوں میں مصروف تھے اور گراونڈ میں ہوتے ہوئے میچ کی طرف بھی دیکھنے لگے کیونکہ آج فائنل بھی ہوتا اور کونسے دو سیکشن فائنل کھیلیں گے اس کا فیصلہ بھی ہونا تھا
            اتنے میں ہم دونوں کے کندھوں پر برابر میں کسی نے ہاتھ مارا اور ہم نے چونک کر پیچھے دیکھا تو ساغر تھا اور پھر زبردستی ہم دونوں کے درمیان میں گھس کر بیٹھ گیا،اور پھر سے وہی روٹین اس کی تنگ کرنے کی اور چھیڑ چھاڑ کرنے کی، اس کا نارمل رویہ دیکھ کر ہم بھی نارمل ہو گئے، (باتیں جو نارمل ہوئی انکا ذکر کرنا یہاں ضروری نہیں ہے ہاں جو کام کی باتیں ہوں گی وہ ضرور لکھوں گا،)
            خیر ہم پھر سے ویسے ہی 2 دن پہلے والے دوست بن کر اپنے ہنسی مذاق اور شغل میں لگے ہوئے تھے اور 1 دن پہلے کیا ہوا تھا وہ سب بھلا ہی بیٹھے تھے خیر مجھے تو ایسا ہی محسوس ہو رہا تھا لیکن اب ان کے دل میں کیا ہے نہیں معلوم، ساغر کی چھیڑ خانیاں ختم ہوئیں تو ہم نے میچ کی طرف دھیان لگا دیا کچھ دیر خاموشی سے ہم میچ ہی دیکھتے رہے اتنے میں ساغر درمیان سے اٹھا اور میرے سیدھے ہاتھ کی طرف بیٹھ گیا اور اپنا بیگ کھول کر اس میں سے کچھ نکالنے لگا اور مجھے جلدی سے بولا تابش۔ میں نے ساغر کی طرف دیکھا تو اس کا 1 ہاتھ اس کے بیگ میں تھا ۔ مجھے کہا کہ جلدی سےاپنا بیگ کھولو کچھ دوں گا وہ رکھ لو۔میں نے چپ چاپ اپنا بیگ اٹھایا اور زپ کھولی تو ساغر نے جلدی سے ایک چھوٹی سی کتاب میرے بیگ میں ڈال دی اور کہا کہ جلدی بند کرو بعد میں دیکھ لینا۔
            ساغر کے وہ چھوٹی سی کتاب اپنے بیگ سے نکالنے اور میرے بیگ میں ڈالنے تک ایک جھلک بس اس کے فرنٹ کور پر پڑی تو مجھے حیرت کا شدید جھٹکا لگا کیوں کہ اس کے کور پر کچھ ننگی ننگی تصاویر بنی ہوئی تھی اور بس اتنا ہی دیکھ کر مجھے عجیب سی الجھن ہونے لگی اور ڈر بھی لگنے گا جیسے میں نے چوری کر لی ہو اور ابھی پکڑا جاؤنگا پھر ڈر کے ساتھ ساتھ تجسس بھی ہونے لگا آخر اس میں کیا ہوگا اور ساغر نے یہ کس مقصد کے لئے دی ہے میرے اندرعجیب عجیب سوالات گھر کرنے لگے اور میرے چہرے کے تاثرات بدلنے لگے، ساغر سمجھ گیا تھا، ساغر نے میرے ہاتھ پر ہاتھ رکھا اور ری لیکس رہنے کا بولا اور پھر سے ماہر اور میرے درمیان آ کر بیٹھ گیا،
            پھر میں نے بھی کوشش کی نارمل رہنے کی اور کچھ حد تک کامیاب بھی ہوا لیکن میرا دماغ اسی کتاب پر اٹکا ہوا تھا اور سسپنس بڑھتا جا رہا تھا اور ساغر میری اس حالت سے بالکل واقف تھا ساغر نے اِدھر اُدھر دیکھ کر جائزہ لیا کہ جہاں ہم بیٹھے ہیں کیا وہ سیف جگہ ہے یا نہیں، یہاں وہاں نظر دوڑا کر ساغر نے مجھے کہا کہ اپنے بیگ سے فزکس کی کتاب نکالے،
            میں نے فزکس کی کتاب نکال کر ساغر کو دی اور اس نے فزکس کی کتاب کو درمیان سے کھول دیا ،ساغر پھر بولا اب وہ چھوٹی کتاب نکال، جیسے ہی ساغر نے بولا مجھے پھر سے ڈر لگ گیا کہ یہ سالا گانڈو مروائے گا اور ساتھ میں میری بھی گانڈ پھڑوائے گا، اب ماہر بھی ہماری طرف دیکھنے لگا کہ کیا ہو رہا ہے ساغر پھر بولا سالے نکال جلدی، میں نے چاروں طرف نظر دوڑائی تو دیکھا باقی لڑکے ہم سے 20 سے 25 فیٹ دور ہیں لیکن ڈر پھر بھی لگ رہا تھا اور سٹاف تو بہت ہی دور کرسیوں پر بیٹھے ہوئے تھے، خیر تسلی کر کے بیگ میں ہاتھ ڈالا اور ڈرتے ڈرتے اس چھوٹی سی کتاب کو کھینچ کر بیگ کے منہ تک لایا ہی تھا کہ ساغر نے جلدی سے کتاب کھینچ کر فزکس کی کتاب کے درمیان رکھ دی اور فزکس کی کتاب کو بند کر کے واپس مجھے پکڑا دیا اور بولا سب کو یہی لگے گا تو فزکس پڑھ رہا لیکن پڑھنا اندر والی کتاب کو ہے اور اگر کوئی آئے تو کتاب بند کر بیگ میں ڈال دینا، ماہر بھی یہ سب دیکھ رہا تھا تو اس نے پوچھ ہی لیا بھائی کیا سین ہے،
            ساغر: بھائی سیکسی کہانیوں کی کتاب ہے اور فل ماحول ہے،
            ماہر: سیکسی مطلب کس قسم کہانیاں،
            ساغر: یار اس کتاب میں یہ سب لکھا ہوگا کہ سیکس کیسے ہوتا ہے اور کس طرح کیا جاتا ہے اور کس مقصد کے لئے ہوتا ہے، پھر ساغر نے بھی ماہر کو فزکس کی کتاب نکالنے کا کہا ماہر نے بھی یہی کیا اور ساغر نے اپنے بیگ سے ایک اور کتاب نکالی اور ماہر کی کتاب کے اندر ڈال کر اسے واپس کر دی اور بولا اب تم دونوں پڑھو میں نظر رکھتا ہوں کوئی اس طرف آیا تو تمہیں اطلاع کر دوں گا،
            ماہر اور میں نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا پھر ساغر کی طرف دیکھا جو اشارے سے کہہ رہا تھا اب جلدی بھی کر لو،
            خیر ایک بار پھر چاروں طرف کا جائزہ لیا اور یہی کام ماہر نے بھی کیا پھر ڈرتے ڈرتے کتاب کھولی اور اس کے اس چھوٹی کتاب کو کھولا ابھی اس کا فرنٹ کور کو دیکھ ہی رہا تھا کہ ساغر بولا، سالے بعد میں دیکھ لینا تسلی سے ابھی صرف اندر کا معائنہ کر،
            میں نے صفحہ پلٹ دیا پھر عنوان آ گئے اور ابھی وہی دیکھ رہا تھا کہ ساغر قریب آیا اور 3 سے 4 صفحات پلٹ دیئے اور کہاں یہاں سے پڑھنا شروع کرو، پھر اس نے ماہر کے ساتھ بھی یہی عمل دوہرایا،
            خیر میں نے پھر سے ایک بار نظر کو گھما کر جائزہ لیا تو اور پھر کتاب کی طرف دیکھنے لگا آج پہلی بار اپنی فزکس کی کتاب کو دیکھتے ہوئے ڈر لگ رہا تھا، خیر ڈرتے ڈرتے پڑھنا شروع کیا، اور کہانی کا عنوان بھی کچھ ایسا ہی تھا، (بہن کو نہاتے ہوئے دیکھا) خالی عنوان پڑھ کر ہی میرے ٹٹے شارٹ ہوگئے لیکن ہمت کر کے پھر پڑھنا شروع کیا،
            اس کتاب میں سیریل کے ساتھ کہانیاں تھی جس کے عنوان ہی بیان کروں گا کہانیاں لکھوں گا تو میری کاوش بہت لمبی ہو جانی ہے، کہانیوں کے عنوان کچھ اس طرح کے تھے
            بہن کو نہاتے ہوئے دیکھا
            بہن کو پھسایا اور چودا
            بہن کو میرے دوستوں نے چودا
            بہن کو دوست نے اور میں نے دوست کی بہن کو چودا
            تین بہنیں تین دوست
            ابھی میں نے بس ایک ہی کہانی پڑھی تو میرا لن کسی سخت ڈنڈے کی مانند کھڑا تھا اور مجھے بھی درد کی شدت ہونے لگی ۔میں نے جلدی سے فزکس کی کتاب کو بند کیا اور بیگ میں ڈال دیا اور مجھے سردی میں بھی گرمی کا احساس ہوا میرے ماتھے پر پسینہ صاف دکھائی دے رہا تھا ، ساغر میرے سامنے اپنے پنچوں پر بیٹھا اور میرے دونوں گھٹنوں کو پکڑ کر مجھے مسکراتا ہوا دیکھ رہا تھا اور اچانک سے اس نے میرے لن پر زور سے ہاتھ مارا اور کہا سالے اس پین یک کو تو سلا دے
            اس کی اسی حرکت سے میرا لن بھی سوتا چلا گیا،پھر وہ ماہر کی طرف گیا، اور ماہر صاحب تو کسی اور ہی دنیا میں کھوئے ہوئے تھے لگتا ہے، وہ کہانیاں پڑھنے میں اتنا مگن تھا کہ ہم دونوں کو بھی اس نے نظر انداز کر دیا ساغر کے چھیڑنے پر اس کو ہوش آیا اور جلدی جلدی کتاب بند کر کے بیگ میں رکھ کر پاگلوں کی طرح چاروں طرف دیکھنے لگا جیسے کوئی آگیا ہو اور رنگے ہاتھوں پکڑ لیا ہو، ساغر اور میں اس کی حالت کو دیکھ کر ہنس ہنس کے دوہرے ہو تے گئے اور ماہر بیچارا معصوموں کی طرح دیکھ رہا تھا ہم دونوں ہنستے ہنستے اچانک سے ایسے چپ ہوئے جیسے کسی نے ہماری تار کاٹ دی ہو، کیونکہ جو چیز ہم نے دیکھی اس نے ہماری تار ہی کیا ہمارے ٹٹے بھی شارت کر دئے ۔
            ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

            Comment


            • #26
              Boht shandar kahani ha boht zabardast tarhan agye bar rahi ha

              Comment


              • #27
                Bht maza aye ga. Saghir na to sahi nashela kr dia hai. Mahir sahi gum howa tha kahani maza aaye ga kahani ma aa ga ja kr.

                Comment


                • #28
                  Boht khubsort story hy

                  Comment


                  • #29
                    واہ مزا آ گیا

                    Comment


                    • #30
                      بھترین کھانی زبردست اپڈیٹ

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X