من موجی سے گزارش ہے کہ میری پرسنل پکچر جو میں نے اپلوڈ کی ہیں وہ رات بارہ بجے کے بعد ہٹا دیجئیے گا شکریہ۔ رات بجے تک کے بعد میری پرائیویسی کا خیال رکھنا آپ کی زمہ داری ہے شکریہ۔
Announcement
Collapse
No announcement yet.
جوانی کی آگ میں جلتی شریف زادیاں
Collapse
X
-
آپ لوگوں کےلیے اپنی اصل تصویر پروفائل میں لگائی ہے۔ جی بھر کر دیکھیں مجھے اور بتائیں کہ کیسی لگی آپ کو۔
- Likes 32
Comment
میں ڈیرے پر آکے کام کرنے لگا لن نذیراں اور اس کی بہن کی پھدیوں میں ڈال کر عجیب سی آگ لگ چکی تھی میں نے کم ختم کیا کہ اتنے میں نصرت کی کال آگئی میں نے کال اٹینڈ کی جس سے سامنے نصرت اور اس کی بہن سونیا دونوں مجھے اکھٹی نظر آئیں سونیا مجھے دیکھ کر ہنس دی وہ بھی دوپٹے کے بغیر تھی نصرت بولی میں صدقے جاواں کالو آج تے میرا یار سوہنا لگ رہیا اے میں ہنس دیا اور بولا جی میری جان آج توں وی سوہنی لگ رہی ایں نصرت بولی مینوں اپنی بیگم سدیا کر ہنڑ میں ہنس دیا اور بولا اچھا بیگم جی سوہنی لگ رہی ہیں نصرت سسکار کر بولی اففف سسسسی میرے یاراااا میں تے تیرے واسطے موئی پئی آں نصرت ہنس دی سونیا بھی ہمیں دیکھ کر مسکرا رہی تھی میں بولا آج نواں پیس لئے آئی نصرت ہنس دی اور بولی تمیز نال تیری سالی اے میں ہنس دیا اور بولا اچھا بیگم صاحبہ تمیز نال کی ہنڑ میری سالی اے میں مذاق نہیں کر سگدا نصرت بولی مذاق کر پر اپنی سوانی دے سامنے تے لائن ناں مار اس نوں پچھے ماردا رہویں میں ہنس دیا نصرت سونیا بھی ہنس دیں اور بولی اے آکھ رہی ہا کہ تیرے یار نال میں وی گل بات کرنی میں بولا جناب کراؤ نوں وہ ہنس دی اور بولی سوہنیا جتھے زنانیاں ویکھدا این پاگل ہو جاندا ایں صبر وی کیتا کر اور ہنس دی میں بھی ہنس دیا نصرت بولی سالی صاحبہ نوں سلام کرو جناب میں ہنس دیا اور سلام کیا سونیا نے جواب دیا اور بولی سناؤ جی بہنوئی صاحب کی حال اے میں بولا ٹھیک ہاں توں سنا وہ بولی میں وی ٹھیک آں تے اے دسو جناب کہ ساڈی بھین نوں خوش وی کردے ہو یا بس اتو اتو ہی اور دونوں ہنس دیں میں سمجھ گیا کہ نصرت اپنی بہنوں سے سب شئیر کرتی ہے میں بولا خوش تے ہلے اس نوں کرنا اے سونیا بولی تے کرو ناں اس نوں اے تے مسیں ودی اے تیرے کانڑ میں اس بات پر چونک گیا سونیا مجھے دیکھ کر بولی وے ناں پریشان ہو سانوں پہلے دن دا پتا ہے جدو توں پہلے دن آیا ہائیں تے نصرت تاں اودو ہی تیرے تے مر مٹ گئی ہا میں چونک سا گیا اور بولا اچھا جی وت اس تے مینوں دسیا ہی نہیں وہ بولی میں جے دس رہی آں ویسے اے دس نصرت نال سہاگ رات کدو منانی ہئی میں بولا جدو تسی اکھو وہ ہنس دی اور بولی آج ہی منا لئے بیچاری مسیں ودی اے روز رات نوں تینوں یاد کر کے سسکتی رہندی میں ہنس دیا اور بولا توں سفارش کرن آئی ایں وہ بولی ہا تے ہور کی میں جاننڑدی آں اس دی حالت میں بولا جناب ہنڑ اگاں روز رات نوں اے میرے کول میری باہواں اب ہی ہوسی نصرت چونک کر بولی سچی کالو توں سچ آکھ رہیا ایں میں بولا تے ہور کی اتنے میں پیچھے سے آنٹی کیچن میں آئی اور ان کر بولی کالو لئے جا اس اپنی بیگم نصرت نوں اپنے کول ہی رکھی رکھ سانوں تے اے کھا گئی میں ہنس دیا اور بولا کیوں کی آکھدی آنٹی بولی آکھنا کی ہیس روز آکھدی کہ مینوں کالو کول گھل آج لئے جا اسدی سدھر لاہ میں ہنس دیا اور بولا آنٹی جیویں توں آکھنا نصرت ہنس کر بولی وے ہک گل دس اے میں کی سن رہی آں میں بولا کی توں اج ماسی نذیراں نوں پاڑ دتا اے میں ہنس دیا اور بولا تیری ماں مینوں تے آکھیا کیوں چنگا نہیں کیتا سونیا یہ سن کر ہنس رہی تھی نصرت بولی نہیں چنگا کیتا ہئی او وی مسیں ودی ہا آنٹی پیچھے سے بولی اس دی پھدی دا سہی کچومر کڈھیا کالو کوئی کم دا لن اس وی نہیں لیا آج کالو سہی پھدی کھولی اے اے ہنڑ جا کے سنبھلی اے یہ سن کر نصرت بولی ہالنی اماں کے ماسی دا اے حال ہویا اے تے کالو میرا کی حال کرسی میں تے ہلے فل کواری تے سیل پیک آں آنٹی ہنس دی اور بولی کجھ وی نہیں ہوندا تیرے اچ تے آگ ہی بڑی ہے توں برداشت کر جاسیں گئی میں ہنس دیا سونیا بھی ہنس دی اور بولی باجی تیرا آج پتا لگسی انج تے توں ساڈی ساریاں بھیناں دے قابو نہوں آندی میں ہنس دیا سونیا بولی کالو اسی ساری بھیناں تھک جاندیاں آں اے نہیں تھکتی نصرت ہنس رہی تھی میں بولا کیویں سونیا ہنس دی اور بولی ہنڑ تیرے توں کی لکانا اسی ساریاں راتیں اپنی آگ ٹھڈی کردیاں ہاں اسی تھک جاندیاں پر نصرت دی آگ نہیں تھکن دیندی میں ہنس دیا آنٹی بولی اسدا علاج کالو دس لن ہی کرسی میں بھی حیران تھا جو سمجھ رہا تھا کہ باقی بہنیں ٹھیک ہوں گی پر سونیا تو بغیر جھجھک کے میرے ساتھ گندی باتیں کر رہی تھی میں مچل سا گیا تھا کہ ساری بہنیں میرے نیچے مزے لیں گی میں یہ سوچ کر مچل گیا اتنے میں بہزاد حویلی میں آگیا میں نے کال کاٹ کر کام پر لگ گیا میں نے شام کو دودھ دوہا اور لے کر گھر کی طرف چل پڑا میں نے دروازہ کھٹکھٹایا تو سعدیہ نے دروازہ کھولا جیسے ہی میں اندر داخل ہوا تو سعدیہ مجھے دیکھ کر مسکرا دی میں بھی مسکرا دیا سعدیہ دوپٹے کے بغیر ہی تھی جس سے سعدیہ کے ممے باہر کو نکل کر نظر آ رہے تھے ساری بہنیں ایک سے بڑھ کر ایک تھیں میں اندر داخل ہوا تو سعدیہ بولی جناب سناؤں وی ٹائم دے دیو سارا وقت باجی تے امی تے ہی خرچ کر دیندے ہو اسی وی اس گھر اچ ہی وسدے ہاں میں اس کی بات سن کر ہنس دیا میں نے جائزہ لیا تو مجھے کوئی نظر نہیں آیا شام سے تھوڑا پہلے کا وقت تھا میں مسکرا کر بولا جناب تسی نظر ہی آج آئے ہو سعدیہ مسکرا کر بولی جناب تھواڈی نظر امی تے باجی توں ہٹے تے ساتھے پوے میں ہنس دیا اور بولا تیری باجی کدائیں ونجن ہی نہیں دیندی وہ ہنس دی اور بولی چلو آج تے اسی تینوں مل اگدیاں ہاں نا آج باجی تے امی دوویں کوئی نہیں میں بولا کیوں کدے گیاں سعدیہ بولی امی ماسی آل گیاں ہینڑ میں یہ سن کر آگے کیچن کی طرف چل پڑا وہ ہنس کر بولی جیویں تینوں نہیں پتا میں ہنس دیا اور بولا مینوں کی پتا سعدیہ بولی ماسی نذیراں دا توں ہی حشر نشر کیتا ہے ہنڑ بنڑ رہیا ایں میں اندر کیچن میں داخل ہوا تو سونیا مجھے دیکھ کر ہنس دی اور بولی کالو اس دا مطلب توں تے بڑا بے وفا ہیں میں نے اندر جا کر دودھ رکھا اور بولا ہنڑ میں کی کیتا سونیا ہنس کر بولی ماسی نذیراں نال جو کیتا ہئی اس توں بعد مکر گیا ہیں سعدیہ ہنس کر بولی باجی اس دا مطلب کل نوں سے ساڈت توں مطلب کڈھ کے آکھسی تسی کونڑ میں نہیں جانڑدا میں سعدیہ کی بات سے سمجھ گیا تھا کہ سب کو پتا چل گیا ہے اس لیے اب میں بھی پیچھے نا ہٹنے کا فیصلہ کیا اور آگے بڑھ کر سعدیہ کا بازو پکڑ کر اپنی طرف کھینچ لیا سعدیہ بوکھلا سی گئی اور میرے بازو کو پکڑ کر چھڑواتی ہوئی بولی وے کالو کی کرو ہیں چھڈ دے مینوں اور پیچھے کو چھڑوانے لگی میں بھیا جانتا کہ جان بوجھ کر بن رہی ہے میں نے زور سے جھسا مار کر سعدیہ کو اپنی طرف کھینچ لیا سعدیہ لڑھکتی ہوئی سیدھی میرے سینے سے آلگی اور اپنے اٹھے ہوئے ممے سیدھے میرے سینے پر زور سے مارے جس سے دھب کی آواز آئی اور سعدیہ کے موٹے ممے میرے سینے میں دب گئے ساتھ ہی سعدیہ کے اندر سے بکاٹی بھی نکلی اور وے بولی ہالنی اماں میں مر گئی افففففففف کالوووووو میرا ہاں ہی ہلا دتا ہئی اور مجھے خود ہی باہوں میں بھر کر جپھی میں دبا کر بولی ہالنی اماں میں تے اس موقعے واسطے مردی ودی ہاس کہ کدو کسی مرد دے سینے لگ کے اپنے ممے اس دے سینے اچ کھبا دیواں یہ کہ کر سعدیہ نے جپھی کس کر مجھے دبوچ کر اپنے ممے میرے سینے میں دبا کر سسکنے لگی سعدیہ ہے ممے میرے سینے میں فل دب سے گئے میں سسک گیا سعدیہ نے اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں سے وڑ کر چوس لیے میں بھی سعدیہ کو دبا کر چوسنے لگا سعدیہ اپنے ممے دبا کر سسکتی ہوئی کراہ کر میرے ہونٹ چوسنے لگی میں سعدیہ میں مگن تھا سعدیہ مجھ میں مگن تھی سعدیہ پیچھے ہوئی اور میری شرٹ کھینچ کر اتار دی جس سے میں ننگا ہوا گیا سعدیہ میرا ننگا جسم دیکھ کر سسک گئی اور ہاتھ پھیر کر سسک کر بولی ہالنی اماں مر جاواں کیڈا سوہنا پنڈا اے تیرا کالو اور آگے ہوکر میرے سینے کو چومنے لگی اتنے میں سونیا آگے آئی تو وہ قمیض اتار کر ننگی ہو چکی تھی سونیا کے تن کر کھڑے اکڑ ممے قیامت لگ رہے تھے میں یہ منظر دیکھ کر مچل گیا سونیا بولی کالو ساڈی واری تے باجی نصرت توں بعد انی اے پر اپنا ننگا جسم سادے ننگے جسم نال ملا کے سانوں کجھ تے ٹھنڈا ہوونڑ دے سعدیہ سسک کر بولی ہالنی باجی مینوں تے دسدی اور کھٹ سے وہ بھی اپنا قمیض اتار کر ننگی ہونے لگی میں دو گرم جوانیوں کے بیچ خود کو پا کر تڑپ سا گیا تھا میں سونیا سے بولا میری جان روکیا کس ہے تینوں اور سونیا کو ایک ہاتھ کی جپھی میں بھر کر سینے سے لگا لیا دوسری طرف سعدیہ میرے ساتھ لگ گئی دونوں بہنیں میرے سینے سے لگ گئی اور دونوں ہی میرے ہونٹوں کو دبا کر چوستی ہوئی سسکنے لگیں میں کراہ گیا دونوں کے ہونٹ دونوں طرف سے سے میرے ہونٹوں کو چوس رہے تھے دونوں کے ہونٹ ایک دوسرے سے مل کر چوس رہی تھی میں کراہ سا گیا دونوں میری گالیں چومتی ہوئی اپنی ممے میرے سینے سے لگا کر مسل کر کراہنے لگی دونوں کی کراہوں سے کیچن گونج رہی تھی میں کراہ کر مچل گیا تھا دونوں بہنیں میرے ہونٹ دبا کر چوس رہی تھی سعدیہ نے میری زبان ن کھینچ لی میں نے زبان باہر نکالی تو سعدیہ نے ہونٹوں میں بھر کر دبا کر چوس کر ہونٹ میری زبان پر دبا کر اس کو ہونٹوں سے مسلنے لگی میں سعدیہ کے انداز سے سسک گیا سونیا نیچے میرا سینہ چاٹ رہی تھی میں دونوں کی ننگی کمر دبا کر مسل کر سسک رہا تھا سونیا اوپر ہوکر سعدیہ کے ساتھ مل کر میرے زبان جو دبا کر چوس رہی تھیں سعدیہ نے میرے ہونٹوں کو دبا کر چوس لیا اور اوپر ہوکر دونوں سعدیہ اور سونیا میرے زبان کو دونوں طرف سے اپنے ہونٹوں میں دبا کر چوسنے لگیں جس سے میں تڑپ کر کراہ گیا دونوں کے انداز سے لگ رہا تھا کہ دونوں کتنی ترسی ہوئی ہیں میں کراہ کر مچل گیا دونوں سسک کر بولیں کالو ہک واری ساڈے سارے جسم تے ہتھ پھیر یہ کہ ہر دونوں یچھے دیوار کے ساتھ لگ کر اپنے ممے ہوا میں اٹھا کر کھڑی ہو گئیں میں سعدیہ اور سونیا کے ممے ہاتھوں میں بھر کر دبا کر مسلتا ہوا رگڑنے لگا سعدیہ اور سونیا میرے ہاتھوں کو جسم پر محسوس کرکے مچل سی گئیں اور کراہ کر مچلنے لگی دونوں کی کراہوں سے کمرہ گونج رہا تھا میں دونوں کے پورے ننگے جسم کو چھو کر مسل رہا تھا سعدیہ بولی کالو ممے ہتھ اچ پھدی کے چنگی طرح گھٹ میں نے دونوں کے ممے ہاتھوں میں پکڑ کر کس کر دبا دئیے دونوں کے ممے تن کر اکڑ کر سخت ہو رہے تھے میرے دبانے سے نصرت کراہ کر مچل کر کرلا سی گئی اور آہیں بھرتی ہینگ سی گئی میں رکے بغیر زور لگا کر دونوں ہاتھوں سے سعدیہ کے ممے دبا کر پوری شدت سے دبا کر مسل دیے جس سے سعدیہ تڑپ کر کرلا گئی سعدیہ کا جسم بے اختیار زور سے کانپنے لگا اور سعدیہ ہانپتی ہوئی آنکھیں بند کرکے ہینگ سی گئی اور ساتھ ہی سعدیہ کی گانڈ زور سے کانپ گئی سعدیہ کے دونوں ہاتھ پیچھے دیوار پر لگ گئے ساتھ ہی سعدیہ زور زور سے سانس لیتی ہانپنے لگی اگلے لمحے سعدیہ کی چیخ نکلی اور سعدیہ کی ہمت جواب دے گئی جس سے سعدیہ کی پھدی پچ پچ کرتی پانی چھوڑ گئی ساتھ ہی سعدیہ بکا کر ہینگ سی گئی میں سمجھ گیا کہ ساری بہنیں آگ میں جل رہی تھیں سعدیہ پھڑکتی ہوئی کرلاتی فارغ ہوکر نڈھال ہو گئی میں سسک کر کرا رہا تھا سونیا مجھے دیکھ کر مچل کر میرے سینے سے آلگی اور اپنے ننگے ممے میرے سینے میں دبا کر مسلنے لگی میں سونیا کے ممے سینے میں محسوس کرکے سسک گیا میرا لن تن چکا تھا جسے سونیا نے چڈوں کے کر دبوچ لیا سعدیہ آگے آئی اور پیچھے سے مجھے جپھی میں بھر کر اپنے ممے میرے ننگی کمر پر مسل کر سسکنے لگی میں بھی کرہا کر مچل رہا تھا سونیا میرے لن کو چڈوں میں کے کر بوکھلا گئی اور لن پھدی پر دبا کر تیز تیز جھٹکے مارتی لن کو مسلنے لگی جس سے سونیا دو منٹ میں کرلا کر فارغ ہوکر نڈھال ہو گئی میں بھی سو یا کی آگ محسوس کرکے مچل سا گیا اور آہیں بھر کرکے بے قابو ہونے لگا مجھے گرمی فل چڑھ گئی تھی سعدیہ پیچھے سے بولی کالو سنیا ہے تیرا لن بڑا ظالم ہے سانوں وکھا تے سہی میں سسک کر بولی میری جان ہنڑ میری ہر شئے تھواڈی اے سعدیہ میرا نالا کھول چکی تھی سونیا پیچھا ہوکر میری شلوار گرا دی جس سے میرا بازو سے بھی بڑا لن ننگا ہوکر لہرانے لگا جس کو دیکھ کر سعدیہ اور سونیا کراہ کر مچل کر بولیں اوئے ہالنی اماں میں مر گئی کالو اے تے بہوں وڈا اے اور آگے ہتھ کرکے مسلنے لگی میں بھی کراہ کر مچل سا گیا سونیا میرے لن کو آگے سے مسل رہی تھی سعدیہ پیچھے سے دونوں کے گورے ہاتھوں میں میرا کالا لن چمک رہا تھا جسے میں مچل رہا تھا دونوں لن کی دونوں سائیڈ پر بیٹھ گئی اور نسل کر دونوں طرف سے چومتی ہوئی سسکنے لگیں سعدیہ اور سونیا کے ہونٹوں کے لمس کو محسوس کرکے میں تڑپ کر کرلا گیا تھا دونوں کے نرم ہونٹ میری جان نکال رہے تھے دونوں نے میرے لن کی چمڑی ہونٹوں میں بھر کر دبا کر چوس رہی تھیں دونوں کا قاتلانہ انداز مجھے مار رہ تھا سعدیہ نے منہ کھول اور میرے لن کا ٹوپہ منہ میں بھر کر دبا کر چوس لیا جس سے میں کراہ گیا سعدیہ کا گرم منہ مجھے نڈھال کر گیا سعدیہ۔ نے پچ کی آواز سے میرا لن چھوڑا تو سونیا نے دبا کر چوس لیا سونیا کے گرم منہ نے میرے لن کا ٹوپہ دبا کر چتھ دیا جس سے میں تڑپ کر کرلا گیا سونیا اور سعدیہ دونوں میرے لن کے ٹوپے کو اکھٹا مل کر منہ میں بھر کر دبا کر چوس کر پیچھے زور لگا کر میرے لن کو دونوں سائیڈوں سے اپنے نرم ہونٹوں میں دبا کر پیچھے لن کی جڑ کی طرف جاتی ہوئی لن کو ہونٹوں سے مسل کر لن پر زبان پھیرنے لگی جس سے میں تڑپ کر کرلا گیا میں پلی بار مزے سے کانپ گیا اور میری ٹانگوں کی جان لن کی طرف دوڑنے لگی جس سے میری ٹانگیں کانپنے لگیں میں تڑپ کر دھوکے سر لن پر دبا کر لن کھینچا اور کراہ کر پھر زوردار دھکے مار کر سونیا اور سعدیہ کے ہونٹوں کے بیچ اپنا لن دبا کر مسلنے لگا جس سے میں تو ہونٹوں کے نرم لمس سے مچل کر نڈھال ہوگیا اور میری کراہیں نکل گئیں جبکہ سعدیہ اور سونیا کے نرم ہونٹوں کو میرے لن کی کھردری چمڑی نے چھیل کر رکھ دیا جس سے دونوں بہنیں بلبلا کر تڑپ سی گئی اتنے میں میرا کام بھی ہوگیا اور میں نے باہر لن کھینچا جس سے دونوں بھی میرے لن کی کیفیت سمجھ گئی اور جھٹ سے دونوں نے میرے لن پر اپنے منہ مال کر دبا کر جوڑ لیے ساتھ ہی میرے لن نے ایک لمبی گاڑھی منی کہ دھار سیدھی سعدیہ اور سونیا ہے گلے میں پڑی جسسے دونوں کراہ کر دبا کر گھونٹ بھر کر پینے لگی میں کرلا کر سعدیہ اور سونیا کے گلے میں فارغ ہو رہا تھا جسے دونوں گھٹا گھٹا نچوڑ کر پی گئی سعدیہ اور سونیا نے میری گاڑھی منی کھینچ کر چوس کی میں کراہ کر سسکنے لگا اتنے میں ہمیں پتا ہی نا چلا نصرت اندر داخل ہوئی اور سعدیہ اور سونیا کو ننگا دیکھ رک مچل گئی اور چونک کر بولی ہال نی اماں میں مر جاواں نی میرے گھر آلے نوں تے کھا گئیاں یہ سن کر دونوں سسک کر اوپر ہوئین اور رکے بغیر نصرت کے سامنے میرے لن کو ہونٹوں سے چوستی ہوئی ہانپتی رہیں سعدیہ بولی اففف باجی تیرے گھر آکے دی منی تے بہوں چس دیندی اے قسمیں سواد آگیا نصرت ہنس دی اور بولی گشتی دیاں بچیاں ہو حیا کرو تھواڈا بہنوئی اے وہ بولی باجی سالیاں دا وی بہنوئی تے حق ہوندا اتنے میں آنٹی اندر داخل ہوئی اور سونیا اور سعدیہ کو میرا لن چوستا دیکھ کر ہنس دی اور بولی نصرت خیر اے کالو دا لن تھوڈے تناں بھیناں تے نہیں مکدا نصرت بولی امی ہر اے پہلے میں پھدی اچ کیناں اے آنٹی ہنس کر بولی توں ہی لل لئیں سعدیہ سسک کر ہونٹ دبا کر بولی اففف باجی اس تے ساڈے ہونٹ ہی رگڑ دتے پتا نہیں ساڈی پھدیاں دا کی حشر کرسی نصرت ہنس دی آنٹی بولی میری جان پھدیاں اچ لئو تھواڈی ساری آگ ٹھڈی کر دیسی نصرت بولی ہالنی اماں اے تے کدی کرے ناں قسمیں سواد سجائے میرے آگ تےمینںوں ہنڑ چین نہیں لینے دیندی آنٹی ہنس دی اور بولی ہلا ہنڑ ہک واری کالو دی بس کرو تے کجھ کم کرو اور مجھ سے بولی کالو توں وی ہنڑ لن لیا نہیں تے اے میری دھیاں اس نوں کھا جاسن اے تے مسیں ودیاں ہینڑ یہ سن کر میں ہنس دیا اور شلوار اوپر کرکے اندر بیٹھک میں چلا آیا
- Likes 92
Comment
آج رات کے ڈوم کے ساتھ بیڈ پر گزرے لمحات کی تصویریں بھیج رہی ہوں اپنی اصل تصویر پروفائل پر لگا دی ہے دیکھ کر بتائیں کیسی لگی آپ سب کو
- Likes 32
Comment
Buhat hi aalla aur zabardast. Kuch dinon kay baad forum per aaya aur teen update aik sath perhey. Aik say aik berh kar, mazedaar aur garam. Taswerein dikhaney ka khas shukriya. Waqai mein Nusrat asal mein bhi itni hi garam aur sexy hai jitni kahani mein.
- Likes 20
Comment
Originally posted by kinlove View PostBuhat hi aalla aur zabardast. Kuch dinon kay baad forum per aaya aur teen update aik sath perhey. Aik say aik berh kar, mazedaar aur garam. Taswerein dikhaney ka khas shukriya. Waqai mein Nusrat asal mein bhi itni hi garam aur sexy hai jitni kahani mein.
- Likes 27
Comment
Users currently viewing this topic; (0 members and 1 guests)
Powered by vBulletin® Version 5.7.5
Copyright © 2024 MH Sub I, LLC dba vBulletin. All rights reserved.All times are GMT+5. This page was generated at 08:30 AM.Working...X
Comment