Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

ایک گھر-- تین کہانیاں۔۔۔۔۔ تحریر شاہ جی۔۔۔۔

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ایک گھر-- تین کہانیاں۔۔۔۔۔ تحریر شاہ جی۔۔۔۔



    ایک گھر تین کہانیاں۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    پہلی کہانی۔۔۔۔باجی رخسانہ ۔۔
    تحریر
    شاہ جی
    ہیلو دوستو میں ہوں۔۔۔ آپ کادوست شاہ جی!۔۔ اور ایک نیو سٹوری کے ساتھ حاضر ہوا ہوں۔اب آپ سے کیا پردہ۔۔۔ یہ سٹوری اتنی بھی نئی نہیں ہے بلکہ اس کا شمار تو میری ان کہانیوں میں ہوتا ہے۔۔ جو کہ میں نے بہت شروع میں لکھیں تھیں ۔۔ اس دور میں چونکہ اردو فانٹ میں بہت کم لکھا جاتا تھا۔۔۔ویسے بھی اس زمانے میں بندے کو۔۔۔۔ ارودفانٹ میں لکھنابھی نہیں آتا تھا۔۔یہ تو آپ لوگوں کی طرف سے پزیرائی ملنے کے بعد۔۔ میں نے صرف کہانیاں لکھنے لے لیئے۔۔اردو ٹائپنگ سیکھی۔۔۔۔۔چنانچہ اس زمانے کے لحاظ ہے میں نے انہیں رومن اردو کے ساتھ انگریزی کے تڑکے کے ساتھ لکھا تھا۔۔ چونکہ اس وقت یہ سٹوریز بہت پسند کی گئیں تھیں۔۔اس لیئے میں نے سوچا کہ کیوں نہ ان سب سٹوریز کو ایک جگہ جمع کر کے انہیں اردو فانٹ میں لکھا جائے۔۔۔ سو ان کو لکھتے وقت آپ کے منورنجن کے لیئےمیں نے ۔۔ ان میں تھوڑی سی ردو بدل کی ہے۔۔۔اور اس کے ساتھ ساتھ ان کو تھوڑا بڑھا بھی دیاہے۔۔آپ کو نئی بوتل میں پرانی شراب کیسی لگی؟؟؟؟؟؟۔۔۔ پلیز رائے ضرور دیجئے گا۔شکریہ۔۔جاتے جاتے ایک اور بات اور وہ یہ کہ۔۔یہ میری نیٹ پر پبلش ہونے والی پہلی کہانی تھی۔۔۔۔چنانچہ اپنی پہلی دوسری اور تیسری کہانی کو ( جو کہ ایک ہی فیملی سے
    متعلق ہیں )
    ایک جگہ جمع کر نے کے بعد میں آپ کی خدمت میں پیش کرنے لگا ہوں۔امید ہے آپ کو میری یہ کاوش پسند آئے گی۔۔

    دوستو جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ میرامزاج لڑکپن سے عاشقانہ تھا۔۔چنانچہ میں پڑھائی کم اور دیگر غیر نصابی سرگرمیوں ۔۔ ۔میں زیادہ دلچسپی لیاکرتا تھا۔ ۔۔۔۔(سمجھ تو آپ گئے ہوں گے)۔۔ جس کا نقد نتیجہ یہ نکلا کہ میٹرک کے امتحان میں مابدولت کی انگریزی میں سپلی آ گئی۔۔رزلٹ دیکھ کر

    بندے نے دل ہی دل میں خود کو تسلی دی کہ کوئی بات نہیں۔۔شاہ جی۔۔۔۔ گرتے ہیں شاہسوار ہی میدان جنگ میں ۔۔ یہ تو تھی میری خود کو دی ہوئی تسلی۔۔۔۔لیکن جو تسلی رزلٹ دیکھنے کے بعد اماں حضور نے ۔۔۔ بندے کو دی تھی ۔۔۔اس کے بارے میں بس اتنا ہی کہوں گا کہ ۔۔پورے دو دن تک میں سیدھا نہیں لیٹ سکا تھا۔۔۔ بلکہ اس دوران ۔۔ میں اپنے کمر و جسم کے دیگر اعضاء کی مسلسل ٹک ٹکور کرتا رہا۔میری اچھی طرح مالش کرنے کے بعد۔۔۔والدہ حضور نے مجھے کان سے پکڑا۔۔۔۔اور پڑوس کے محلے میں آنٹی سلیمہ کے گھر لے گئیں۔۔۔جو کہ اماں کی پرسنل فرینڈ اور خاصی پڑھی لکھی خاتون تھیں۔۔۔ ہمارے پہلےسے ہی ان کے ہاں بہت آنا جانا اور فیملی ٹرمز تھے۔۔۔اماں کے علاوہ ۔۔میرابھی ان کے ہاں آنا جانا لگا رہتا تھا۔اس کی وجہ یہ تھی کہ گھر میں انکل کے بعد کوئی دوسرا میل پرسن نہ ہونے کی وجہ سے۔۔۔ اکثر میں ہی ان کے چھوٹے موٹے کام کیا کرتا تھا۔۔ان کا ایک بیٹا تھا لیکن وہ ابھی بہت چھوٹا تھا۔۔۔۔۔۔یہ ایک خوشحال گھرانہ تھا۔۔جس میں ٹوٹل چھ افراد رہتے تھے۔۔انکل ایک سرکاری آفس میں بہت اچھی پوسٹ پر کام کرتے تھے۔۔ان کی تین بیٹیاں اور ایک بیٹا تھا۔۔۔۔سب سے بڑی کا نام رخسانہ ۔۔۔چھوٹی سلطانہ۔۔۔۔اور پھر ان کے بعد ایک بیٹا بیٹی اور بھی تھے جو کہ بہت ہی چھوٹے تھے ۔۔

    اماں پہلے ہی ان کی بڑی بیٹی۔۔۔ جسے ہم رخسانہ باجی کہتے تھے سے میری بات کر آئیں تھیں ۔۔ چنانچہ جب میرے درد کچھ دھیمے پڑے تو اماں نے مجھے کان سے پکڑا۔۔۔۔اور رخسانہ باجی کے حضور پیش کر دیا۔۔۔پھر ان کے سامنے ہی ۔۔۔ایک بار پھر یہ کہتے ہوئے کہ اس نالائق نے انگریزی میں فیل ہوکر میری ناک کٹوا دی ہے۔۔۔۔ ہلکی پھلکی بےعزتی کے ساتھ ساتھ دوہتھڑوں سے بھی میری تواضع کی۔۔۔وہ تو شکر ہے کہ آنٹی نے بیچ بچاؤ کروا دیا۔۔۔ورنہ اماں سے خیر کی کوئی توقع نہ تھی۔۔۔۔۔میری ہلکی پھلکی دھلائی کے بعد ۔۔انہوں نے مجھے رخسانہ باجی کے حوالے کرتے ہوئے کہا۔۔۔ ۔۔۔بیٹی اگر یہ پڑھنے میں کوئی سستی کرے تو میری طرف سے فل اجازت ہے کہ مار مار کے اس کی ہڈی پسلی ایک کردینا۔۔۔اس کے بعد بڑی لجاجت سے بولیں۔۔لیکن بیٹا۔۔مہربانی کر کے۔۔۔ اس نالائق کو اس قابل ضرور بنا دینا کہ یہ اپنی سپلی کلئیر کر سکے۔۔آگے بڑھنے سے پہلے ضروری معلوم ہوتا ہے کہ میں آپ سے باجی رخسانہ کا تعارف کروا دوں۔رخسانہ باجی۔۔ایک گوری چٹی۔۔اور قدرے بھرے بھرے۔۔۔بلکہ قدرے موٹی لڑکی تھیں۔ان کی آنکھوں کا رنگ براؤن تھا۔۔۔جس میں ایک خاص قسم کی چمک پائی جاتی تھی۔۔۔ عمر ان کی25/26 سال ہو گی۔۔۔ان کا نکاح اپنی خالہ زاد کے ساتھ ہو چکا تھا۔۔۔۔ جو کہ جگاڑ لگا کر ۔۔۔۔یورپ کے کسی ملک میں گیا ہوا تھا۔۔۔۔۔اور نیشنیلٹی ملنے پر۔۔۔ اس نے باجی کو ساتھ لے جانا تھا۔۔۔باجی رخسانہ بہت اچھی۔۔۔ اور بہت پڑھی لکھی لیڈی تھیں۔۔۔ان کی بڑی بڑی چھاتیوں کے ساتھ۔۔۔ ان کی گانڈ بھی اچھی خاصی موٹی تھی۔۔۔غرض کہ وہ اس دور میں چلتی پھرتی سیکس بمب تھیں۔۔ان کے ساتھ فیملی ٹرمز ہونے کی وجہ سے میری ان کے ساتھ خاصی فرینک نس تھی ۔۔۔میرے بھولے پن ( ہاہاہا) کی وجہ سے وہ بھی مجھے اپنا چھوٹا بھائی سمجھتی ۔۔۔ اور اس رشتے سے مجھے بہت پسند کرتی تھیں۔۔۔یہ بات اماں کے ساتھ ساتھ وہ لوگ بھی اچھی طرح سے جانتے تھے کہ ہم لوگ ٹیوشن فیس دینابلکل بھی افورڈ نہیں کرسکتے لیکن پھر بھی اپنی عزت کی خاطر۔۔۔ ایک آدھ بار کہنا بھی ضروری ہوتا ہے اس لیئےجب اماں نے ان سے میری ٹیوشن فیس کے بارے میں پوچھا۔۔تو رخسانہ کی بجائےآنٹی بڑی سختی سے کہنے لگیں ۔۔بہن جی ٹیوشن فیس کا کہہ کر ہمیں شرمندہ نہ کریں۔ یہی بات اماں نے جب رخسانہ باجی سے کہی تو۔۔۔وہ ناراضگی بھرے لہجے میں کہنے لگیں۔۔​​

  • #2
    کہ اگر آپ نے پیسے ہی دینے ہیں تو پھر گھر کے نذدیک ماسٹر طارق کو دے کر پڑھوا لیں۔۔اس بات پر اماں نے چپ سادھ لی ۔۔اسی دوران باجی مجھ سے مخاطب ہو کر بڑی بے تکلفی سے بولیں۔۔اوئے نالائق ۔۔انگلش کی کتاب لائے ہو؟۔اس پر میری بجائے اماں جھٹ سے بولیں۔۔۔ میں تو اس کا پورا بیگ ہی ساتھ لائی تھی۔۔۔یہ سن کر باجی کہنے لگیں۔اوکے خالہ۔۔۔آپ لوگ باتیں کریں ۔۔۔۔۔ میں اس نالائق کو آج سے ہی پڑھانا شروع کرتی ہوں۔۔۔پھر وہ مجھ سے مخاطب ہو کر بولیں۔۔۔بیگ اٹھا کر میرے ساتھ چلو۔۔۔۔چنانچہ میں بیگ اٹھا کر ان کے سٹڈی روم میں آ گیا۔۔ یہاں آ کر وہ سامنے کرسی پر بیٹھیں۔۔۔اور مجھ سے کہنے لگیں۔۔۔اپنی کتاب نکال کر مجھے دو۔۔۔اس پر میں نے بیگ میں سے انگریزی کی کتاب نکالی اور ان کے حضور پیش کر دی۔۔۔وہ کچھ دیر تو اسے الٹ پلٹ کر دیکھتی رہیں۔۔پھر ۔۔مجھ سے کہنے لگیں۔۔شاہ جی۔۔۔۔ باقاعدہ پڑھنے سے پہلے میں چاہتی ہوں کہ تمہارا چھوٹا سا ٹیسٹ لو لوں ۔۔۔پتہ تو چلے کہ تمہیں کتنی انگلش آتی ہے؟ ۔اتنا کہنے کے بعد۔۔۔۔انہوں نے اپنی آنکھوں پر انگلی رکھی اور کہنے لگیں۔۔۔اس کو انگریزی میں کیا کہتے ہیں؟۔۔۔تو میں جھٹ سے بولا۔۔۔۔ آئیز۔۔۔اس کے بعد انہوں نے اپنا ہاتھ ناک پر رکھا۔۔۔اور کہنے لگیں اس کو کیا بولتے ہیں؟۔۔میں جواب دیتے ہوئے بولا۔۔۔ اس کو۔۔ نوز۔۔کہتے ہیں ۔۔۔میں جواب دیتے ہوئے سوچ رہا تھا کہ۔۔۔باجی تو مجھ سے بلکل بچوں والے سوال کر رہیں ہیں ۔اس کے بعد انہوں نے بلکل ایسےہی باڈیز پارٹس کے بارے میں پوچھا۔۔۔جن کا ظاہر ہے میں نے درست جواب دیا۔پھر مجھ سے سوالات کرتے کرتے۔۔۔


    ۔
    اچانک ہی انہوں نےمیرا ہاتھ پکڑ کر اپنی چھاتی پر رکھا۔۔۔اور میری آنکھوں میں دیکھتے ہوئے کہنے لگیں۔۔ ۔اچھا بتا ۔۔۔یہ کیا ہے؟۔۔اور اس کو انگریزی میں کیا کہتے ہیں؟۔۔جیسے ہی انہوں نے میرا ہاتھ اپنی چھاتیوں پر رکھا۔۔۔اسی وقت میرا پورے بدن میں سنسنی سی پھیل گئی۔۔۔لیکن۔۔چونکہ میرا ان کے بارے میں۔۔۔ دور دور تک ایسا ویسا کوئی خیال نہ تھا۔۔۔اس لیئے میں اس بات کو پی گیا۔۔۔لیکن دوسری طرف یہ بھی حقیقیت تھی کہ۔۔۔اس وقت تک مجھے چھاتیوں کی انگریزی نہ آتی تھی ۔۔۔۔سو میں نے کہہ دیا کہ باجی اسے "چیسٹ" کہتے ہیں۔۔۔یہ سن کر وہ میری معصومیت پر ہنس دی۔۔۔۔۔ اور بڑے پراسرار طریقے سے۔۔۔ ہممم۔۔۔کہا۔۔۔جبکہ دوسری طرف میں انہوں بڑی حیرانی سے دیکھ رہا تھا۔۔مجھے یوں ہونقوں کی طرح دیکھتے ہوئے وہ کہنے لگیں۔۔۔لگتا ہے کہ تم کو انگریزی کے ساتھ ساتھ اور بھی کچھ سکھانا پڑے گا۔۔اس پر میں ویسے ہی ہونقوں کی طرح بولا۔۔۔ جی باجی؟۔۔۔۔۔لیکن انہوں نےمیری بات کا کوئی جواب نہیں دیا۔۔۔اور کہنے لگیں تمہارا ٹیسٹ ہوگیا۔۔۔۔ کل سےہم باقاعدہ پڑھائی شروع کریں گے۔۔۔اور ہاں اتنے بڑے بیگ کی بجائے کل سے تم صرف انگریزی کی ہی کتاب ساتھ لانا۔

    اگلے دن جب میں ان کے گھر پہنچا تو سٹڈی روم میں۔۔۔ ان کا چھوٹا بھائی فہد اور چھوٹی بہن بھی پہلے سے موجود تھیں۔۔۔رخسانہ باجی مجھے دیکھ کر بولیں۔۔شاہ جی!۔۔تم میرے قریب آ کر بیٹھا کرو گے۔۔پڑھائی کے دوران وہ اکثر میرے جسم کو خاص طور پر میرے گالوں کو چھوتیں۔۔۔۔ اورگاہے بگاہے۔۔۔۔ اپنے چھاتیوں کوبھی میرے جسم کے ساتھ رگڑا کرتی تھیں۔۔۔ ۔۔۔۔ لیکن یہ سب کرتے ہوئے وہ ایسے پوز کرتیں کہ جیسے یہ سب حادثاتی طور پر ہو رہا ہے۔۔ایسے ہی روٹین چلتی رہی۔۔۔

    Comment


    • #3
      ایک دن معمول کے مطابق میں ان کے گھر پہنچا ۔۔کافی بیلوں کے بعد انہوں نے دروازہ کھولا۔۔۔ورنہ اس سے پہلے تو ان کا بھائی دروازہ کھولا کرتا تھا۔۔۔خیر اندر داخل ہو کر میں نے محسوس کیا کہ۔۔۔۔۔ گھر پر باجی رخسانہ کے علاوہ اور کوئی موجود نہ ہے۔۔۔تب میں نے ۔۔۔ان سے گھر کے دیگر افراد کے بارے میں پوچھا۔۔۔۔تو وہ کہنے لگیں۔۔۔ کہ وہ سب لوگ فیملی فنکشن کے سلسلہ میں کہیں گئے ہیں۔۔۔۔یہ سن کر میری باچھیں کھل گئیں اور میں نے امید بھری نظروں سے باجی کی طرف دیکھا۔۔۔اور کہنے لگا۔۔۔۔اگرسب لوگ گھر پر نہیں ہیں تو کیا میں چھٹی کر سکتا ہوں؟ ۔۔۔۔اس پر وہ آنکھیں نکالتے ہوئے بولیں۔۔۔۔گھر والوں کے نہ ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ تم چھٹی کر لو۔۔۔۔۔تو میں بڑی لجاجت سے بولا۔۔۔۔پلیزز باجی۔۔۔پہلے تو میں آنٹی کی وجہ سے چھٹی نہیں کر سکتا تھا کہ انہوں نے اماں کو خبر کر دینی تھی۔۔۔۔ لیکن۔۔آج تو وہ بھی موجود نہ ہیں۔۔۔۔تو وہ مسکراتے ہوئے کہنے لگیں۔۔۔۔ ۔۔۔یاد رکھو امی لگائیں نہ لگائیں۔۔۔۔۔لیکن میں تیری شکایت لگا سکتی ہوں۔۔۔اس لیئے چپ چاپ پڑھائی کے لیئے تیار ہو جاؤ۔۔۔۔۔ان کی بات سن کر میری تو گانڈ پھٹ گئی۔۔۔۔اور میں بڑی خوشامد سے بولا۔۔۔۔آپ تو میری اچھی اور پیاری باجی ہیں۔۔۔ مجھے چھٹی دے دیں ناں۔۔۔۔اس پر وہ قدرے سختی سے بولیں۔۔۔۔پیارے بھائی چھٹی شوٹی کوئی نہیں ملنی۔۔۔پھر کچھ سوچ کر بولیں۔۔۔۔چلو۔۔۔ایسا کرتے ہیں کہ آج ہم پڑھائی نہیں کرتے۔۔۔ بلکہ گپ شپ لگاتے ہیں ۔۔۔چونکہ ہر نالائق بچے کی طرح میری بھی پڑھائی سے جان جاتی تھی۔۔۔اس لیئے یہ سن کر کہ آج پڑھائی نہیں ہو گی۔۔۔میں نے سکھ کا سانس لیا۔۔۔۔اور پھر ان سے بولا۔۔۔۔یہ ٹھیک ہے باجی آج ہم باتیں کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ پھر ہم نے مختلف موضوعات پر باتیں کرنا شروع کر دیں ۔


      کچھ دیر بعد انہوں نے مجھ سے چائے کے بارے میں پوچھا؟۔۔۔کہنے لگیں ۔۔۔ کیا خیال ہے چائے نہ پی لیں؟۔۔۔اس وقت میرا بھی چائے پینے کا موڈ ہو رہا تھا۔۔۔اس لیئے میں جھٹ سے بولا۔۔۔نیکی اور پوچھ پوچھ۔۔۔۔یہ سن کر وہ مسکراتے ہوئے کہنے لگیں۔۔۔۔لیکن اس کے لیئے۔۔۔۔ تمہیں میرے ساتھ کچن آنا پڑے گا۔۔۔ چائے بنانے کے ساتھ ساتھ ۔۔۔۔۔ہم گپ شپ بھی کریں گے۔۔۔۔اتنا کہہ کر وہ اپنی جگہ سے اٹھیں ۔۔۔۔اب وہ آگے آگے اور میں۔۔۔۔ ان کے پیچھے پیچھے کچن کی طرف چل رہا تھا۔۔۔۔۔۔۔یہاں ایک بات واضع کر دوں کہ۔۔جانے کیوں ۔۔ان کے کچن کا دروازہ بہت چھوٹا۔۔۔اور قدرے تنگ تھا ۔۔جیسا کہ میں نے بتایا کہ ۔۔۔وہ میرے آگے آگے چل رہیں تھیں۔۔جبکہ میں سر جھائے ان کے پیچھے تھا۔۔۔جب وہ کچن کے دروازے میں داخل ہوئیں۔۔۔۔ تو پتہ نہیں شرارت سے ۔۔۔یا ۔۔۔جان بوجھ کر۔۔۔۔وہ اچانک رک گئیں۔۔۔۔میں جو اپنی ہی دھن میں ان کے پیچھے پیچھے چلا آ رہا تھا۔۔۔ان کے رکنے سے غیر متوازن ہو کر۔۔۔۔۔۔۔۔سیدھا ان سے ٹکرا گیا۔۔۔جس کا نتیجہ یہ نکلا۔۔۔۔۔کہ میرا فرنٹ ۔۔ان کی بیک سے ساتھ چپک گیا۔۔۔

      Comment


      • #4
        اف۔۔۔رخسانہ باجی کا جسم بہت نرم اور ملائم تھا۔۔۔مجھے یوں لگا کہ میرا جسم ان کی بیک کے ساتھ ٹکرایا نہیں۔۔۔۔بلکہ ان کی نرم نرم باڈی میں کُھب گیا ہے۔۔۔۔ادھر ٹکرانے کے بعد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم دونوں چند لمحوں کے لیئے۔۔ اسی پوزیشن میں ٹھہرے رہے ۔۔۔۔۔۔اندر ہی اندر ۔۔میں نے اس ۔۔"ٹکر"۔۔کا بہت لطف اٹھایا۔۔ان کی بنڈ کے ساتھ چپکنے کی۔۔۔۔۔ وجہ سے میرا لن میں تھوڑا سا اکڑاؤ آ گیا تھا ۔۔۔۔۔۔ لیکن میں دوسری طرف اتنا مگن تھا کہ۔۔۔۔ مجھے اس کا علم نہ ہو سکا۔۔۔۔۔۔میں تو بس۔۔ان کے ساتھ چپکا۔۔۔چپ کر کے۔۔۔ نرم گانڈ کے مزے لے رہا تھا۔۔۔۔ ۔ دوسری طرف باجی نے اپنی بڑی سی گانڈ کو تھوڑی دیر کے لیے میرے لن پر دبایا ۔۔۔۔۔۔۔اور میری طرف دیکھا۔۔۔تو اس وقت میں شرم سے پیلا ہو گیا تھا۔۔یہ ماجرا دیکھ کر وہ ہلکا سا مسکرا تے ہوئے بولیں۔۔۔ارے۔۔۔ کیا ہوا۔۔۔شاہ جی؟؟۔۔۔پھر میرے گال پر ہلکی سی چپت مارتے ہوئے کہنے لگیں۔۔۔۔ٹیک اٹ ایزی یار۔۔۔۔۔ اتنا کہہ کر وہ کچن میں داخل ہو گئیں۔۔۔
        اندر داخل ہوتے ہی وہ میرے سامنے ۔۔۔۔دونوں ہاتھ سینے پر باندھ کر کھڑی ہو گئیں۔۔ ۔۔۔۔اور میری طرف دیکھتے ہوئے بولیں۔۔۔۔شاہ جی۔۔۔تمہارا رنگ کیوں اڑا ہوا ہے؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں نے اس بات کا کوئی جواب نہیں دیا۔۔۔۔ انہوں نے ایک بار پھر میری طرف دیکھا اور بڑی دھیمی آواز میں مجھ سے پوچھا ۔۔کیا بات ہے؟۔۔۔۔میں نے ڈرتے ڈرتے کہا باجی سوری۔
        تو وہ بظاہر بڑی حیرانی سے بولیں۔۔۔معزرت لیکن کس بات کی ؟؟؟؟؟؟؟۔۔۔۔۔کیا تم نے میرے ساتھ کوئی بدتمیزی کی ہے؟۔۔ اس پر میں منہ سے تو کچھ نہ بولا۔۔۔لیکن مجرموں کی طرح سر جھکا لیا۔۔۔ ایسے ہی چند لمحے گزر گئے۔۔۔۔۔۔۔۔پھر وہ آواز دیتے ہوئے بولیں۔۔۔شاہ جی میری طرف دیکھو۔۔۔اب جو۔۔ میں نے سر اٹھا کر باجی کی طرف دیکھا۔۔۔ میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بولیں۔۔۔۔۔ مجھے بتاؤ ہوا کیا تھا؟؟۔۔۔۔۔۔تو میں نے ڈرتے ڈرتے جواب دیا۔۔۔۔ باجی میں نے آپ کو چھو لیا تھا۔۔۔۔۔۔۔لیکن یقین کریں کہ یہ سب میں نے جان بوجھ کر نہیں کیا۔۔۔میری بات سن کر وہ جلترنگ سی ہنس کر بولیں۔۔۔۔وہ تو سب ٹھیک ہے یار۔۔۔پر تم مجھے بار بار باجی کیوں کہتے ہو۔۔۔میرا نام رخسانہ ہے۔۔۔اس لیئے رخسانہ بول۔۔۔۔ اس پر میں بڑے کنفیوزڈ لہجے میں بولا۔۔۔سوری باجی ۔۔۔اوہ سوری رخسانہ ٹچ کے لیئے معزرت۔۔۔۔۔۔۔
        اس پر وہ عجیب سے لہجے میں بولیں۔۔۔۔اکیلے تم نے ہی نہیں ٹچ کیا تھا۔۔۔بلکہ میری بیک بھی تمہارے ساتھ ٹچ ہوئی تھی۔۔۔۔۔۔اس لیئے اس ٹچ کی کوئی بات نہیں۔۔۔پھر بڑے رومینٹک لہجے میں بولیں۔۔۔ویسے اگر تم چاہو تو ایک بار پھر میرے جسم کو چھو سکتے ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔پھر آگے بڑھ کر کہنے لگیں۔۔۔چلو پہلے میں تمہارے جسم کو ٹچ کرتی ہوں۔۔۔اتنا کہہ کر انہوں نے مجھے ۔۔۔ بڑی مضبوطی سے گلے لگا لیا۔۔ ان کا جسم بہت نرم و ملائم تھا۔۔۔۔۔۔دوسری طرف ان کی طرف سے دیا گیا۔۔۔یہ ہگ اس قدر ٹائیٹ تھا۔۔۔۔کہ جس کی وجہ سے ۔۔۔ ان کی بھاری چھاتیاں میرے سینے میں کھب رہیں تھیں۔۔۔یہ ہگ کچھ زیادہ ہی طویل ہو گیا۔۔۔۔۔اور اس طویل ہگ کا نتیجہ وہی ہوا۔۔۔جو کہ ایسے موقعوں پر ہوا کرتا ہے۔۔۔۔میرا چھوٹا۔۔۔۔شلوار میں سر اٹھا کر۔۔۔۔۔سخت سے سخت تر ہوتا چلاگیا۔۔ ۔۔۔۔ میں نے اس پر قابو رکھنے کی بڑی کوشش کی ۔۔۔ لیکن بے سود۔۔ان کی نرم نرم رانوں کا ٹچ پاتے ہی۔۔چھوٹے صاحب اکڑنا شروع ہو گئے تھے۔۔جو کہ میری لاکھ کوشش کے باوجود بھی۔۔۔۔اکڑتےہی رہے۔۔۔

        اس دوران انہوں نے بھی میرے چھوٹے کی سختی کو محسوس کر لیا تھا۔۔۔جیسے ہی میرا لن اپنے جوبن پر آیا۔۔۔ رخسانہ باجی نے اپنی دونوں رانیں کھولیں۔۔۔۔اور بڑی مہارت کے ساتھ اسے اپنی رانوں کے بیچ میں لے آئیں۔۔یہ دیکھ کر میں تھوڑا سا ڈر گیا۔۔۔۔ لیکن جب انہوں نے میرے اکڑے ہوئے لن پر ۔۔۔۔ اپنی رانیں رگڑنا شروع شروع کیں تو۔۔۔ میرا دل باغ باغ ہو گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ ان کی طرف سے اتنا بڑا سائن تھا۔۔۔ کہ جسے محسوس کرتے ہی میرے اندر لڈو پھوٹنے شروع ہو گئے۔۔۔ تھوڑی دیر دبانے کے بعد۔۔۔۔۔وہ اپنے ہونٹوں کو میرے کانوں کے قریب لے آئیں۔۔۔۔اور بڑے لذت بھرے لہجے میں بولیں۔۔۔سچ بتا چھوٹے۔۔۔۔مزہ آ رہا ہے ناں؟۔۔۔۔اس پر میں منہ سے کچھ نہ بولا۔۔۔۔تو وہ۔۔۔۔دونوں رانوں کو دباتے ہوئے بولیں ۔۔۔شرما مت۔۔۔سچ بتا۔۔میں پھر بھی منہ سے کچھ نہ بولا۔۔۔لیکن ان کی طرف دیکھتے ہوئے سر ہلا دیا۔۔۔میرا اشارہ دیکھ کر وہ بڑی شوخی سے بولیں۔۔۔ منہ سے بولو گے۔۔ تو زیادہ مزہ آئے گا۔۔۔بولو ناں کہ جو میں کر رہی ہوں ۔۔۔۔۔۔ تمہیں اچھا لگ رہا ہے یا برا۔۔؟؟۔۔۔

        ۔۔۔۔۔اس
        پر میں سر جھکا کر آہستہ سے بولا۔۔۔ مجھے بہت اچھا لگ رہا ہے۔۔۔اس پر انہوں نے میری تھوڑی کو پکڑ کر اوپر اٹھایا۔۔۔اور کہنے لگیں۔۔۔ میں لڑکی ہو کر بھی نہیں شرما رہی۔۔۔جبکہ تم ۔۔۔لڑکے ہو کر۔۔۔۔۔شرم کے مارے دوھرے ہو رہے ہو۔۔۔۔پھر بڑے پیار سے بولیں۔۔۔۔اچھا یہ بتاؤ۔۔۔پہلے کسی کے ساتھ کیا ہے؟ ۔۔اس وقت تک میں نے مٹھ تو بہت ماری تھی۔۔۔۔ایک آدھھ لڑکی دوست بھی تھی۔۔۔۔لیکن ابھی تک چوت کے مزے سے محروم تھا۔۔۔سو میں جھکجھتے ہوئے بولا۔۔ ۔۔۔نہ نہیں۔۔باجی۔۔۔۔تو وہ کڑک لہجے میں بولیں۔۔۔پھر باجی!!!!۔۔۔۔تو میں جلدی سے کہنے لگا۔۔۔اوہ سوری رخسانہ جی۔۔۔میں نے پہلے یہ کام کبھی نہیں کیا۔۔۔تو وہ بڑے جوش سے بولیں۔۔۔اس کا مطلب یہ تیری فرسٹ ٹائم ہے؟؟؟؟؟؟۔۔تو میں نے ہاں میں سر ہلا دیا۔۔۔۔ اس پر وہ خوش ہوتے ہوئے بولیں۔۔۔اچھا یہ بتا۔۔۔۔اگر میں تیرے لوڑے کو ہاتھ میں پکڑ لوں تو تمہیں کیسا لگے گا؟؟۔۔۔ان کے منہ سے لوڑے کا لفظ سن کر مجھے اتنا مزہ آیا۔۔۔۔۔کہ ایک دم سے میرے لن نے ان کی رانوں میں اوپر تلے ۔۔۔تین چار جھٹکے مار دیئے۔۔

        Comment


        • #5
          میرے لن کی پھڑپھڑاہٹ دیکھ کر وہ بڑے جوش سے بولیں۔۔۔۔مطلب تم کو میرا لن پکڑنا اچھا لگے گا۔۔۔اتنا کہہ کر انہوں نے اپنی رانوں کو لوز کیا۔۔۔۔۔اور پھر لن کو باہر نکال کر شلوار کے اوپر سے ہی اسے پکڑ لیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔پھر اسے دباتے ہوئے بولیں۔۔۔۔۔واؤؤ۔۔تمہارا لن بہت موٹا ۔۔۔۔۔اور سخت ہو رہا ہے۔۔۔۔اسے کیا کھلاتے ہو؟؟؟۔۔۔۔۔اتنا کہہ کر انہوں نے ہاتھ میں پکڑے لن کو دبانا شروع کر دیا۔۔۔اور اس کے ساتھ ساتھ۔۔۔وہ میرے چہرے پر جھکیں۔۔۔ اور پہلے تو۔۔۔۔۔ اپنے بہت نرم ہونٹوں سے مجھے میرے گالوں کو چوما۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس پر زبان پھیری۔۔۔۔اس کے بعد۔۔انہوں نے اپنی گیلی زبان سے میرے۔۔۔۔ہونٹوں کو چاٹ لیا۔۔۔۔۔۔ہونٹ چاٹنے کے ساتھ ہی۔۔۔۔۔انہوں نے آہستہ سے اپنی زبان کو میرے منہ میں داخل کی۔۔۔اور تھوڑی سی گھمانے کے بعد ۔۔۔ میرے ساتھ فرنچ کسنگ شروع کر دی۔۔۔۔ جس کا مجھے بہت مزہ آیا۔۔۔۔۔کسنگ کے بعد۔۔پھر انہوں نے میری زبان کوبھی خوب چوسا۔۔ ۔۔۔۔جس وقت وہ میری زبان کو چوس رہی تھی۔۔۔۔۔۔ اس وقت انہوں نے میرے لن کو بڑی مضبوطی سے پکڑا ہوا تھا۔۔۔۔اور اسے اپنے نرم ہاتھوں سے دبائے جا رہیں تھیں۔۔۔۔ یہ ایک بہت اچھا احساس تھا جس کا تجربہ میں نے اپنی زندگی میں اس پہلے کبھی نہیں کیا تھا۔۔۔
          دس منٹ کی کسنگ کے بعد۔۔۔وہ مجھ سے بولیں۔۔۔۔ چلو اب کمرے میں چلتے ہیں۔۔چائے بعد میں پی لیں گے۔۔۔۔۔۔۔اور میرا ہاتھ پکڑ کر اپنے کمرے میں لے آئیں۔ کمرے میں پہنچ کر وہ رک گئیں۔۔اور بڑے ہی سنجیدہ لہجے میں بولیں۔۔۔۔اس سے پہلے کہ ہم کچھ اور کریں۔۔۔ "شاہ جی!! ۔۔۔۔۔مجھ سے وعدہ کرو کہ ۔۔۔آج جو بھی تیرے میرے بیچ تعلق بننے لگا ہے۔۔۔۔۔ اس کے بارے میں کسی کو۔۔کچھ نہیں بتاؤ گے۔۔اور میں نے ان نے ساتھ وعدہ کر لیا۔۔مجھے وعدہ کرتے دیکھ کر انہوں نے میرے ہونٹوں کو چوم لیا۔۔۔
          ۔۔۔۔۔کمرے میں آ کر چایئے تو یہ تھا کہ وہ اسے لاک کرتیں۔۔۔لیکن اس کے برعکس۔۔۔۔۔انہوں نے کمرے کا دروازہ کھلا رہنے دیا۔۔۔۔۔تو میں ان سے بولا۔۔۔۔باجی۔۔۔اوہ۔۔۔سوری رخسانہ۔۔۔جی۔۔کمرے کوتو لاک کر دیں۔

          ۔
          تووہ میری طرف دیکھتے ہوئے بولیں۔۔۔ وہ کیوں؟ تو میں بولا۔۔کوئی آ نہ جائے۔۔۔۔۔تو وہ کہنے لگیں۔۔۔ارے بدھو تمہیں معلوم تو ہے کہ اس وقت گھر میں تیرے میرے علاوہ اور کوئی نہیں ہے۔۔۔۔توپھر دروازہ کیوں لاک کریں؟۔۔۔۔ پھر مجھے سمجھاتے ہوئے بولیں۔۔۔ دروازے کو اس لیئے کھلا رہنے دیا ہےکہ۔۔۔۔۔باہر سے کسی ہلچل کی صورت میں ہمیں معلوم ہو جائے۔۔۔ورنہ ۔۔۔۔بند درووزے میں کیا خاک پتہ چلے گا۔۔۔یہ کہہ کر انہوں نے اپنےد ونوں ہاتھ سینے پر باندھے اور مجھ سے مخاطب ہو کر بولیں۔۔۔چل میرے سامنے کپڑے اتار۔۔۔ان کے منہ سے یہ بات سن کر میں ہکا بکا رہ گیا۔۔۔اور بڑی گومگو کے عالم میں ان کی طرف دیکھنے لگا۔۔۔۔مجھے احمقوں کی طرح دیکھتے ہوئے وہ بڑے پیار سے بولیں۔۔۔مجھے چودنا ہے ناں؟۔۔۔ان کے منہ سے "چودنے" کا لفظ سن کر ایک بار پھر سے لن نے شلوار میں جھٹکے لینے شروع کر دیئے۔۔۔یہ دیکھ کر وہ بولیں۔۔۔ ارے بدھو۔۔کیا مجھے کپڑوں سمیت ہی چودو گے؟۔۔۔پھر بڑے ہی بولڈ لہجے میں بولیں۔۔اگر میری پھدی مارنی ہے تو پلیزز۔۔۔اپنے کپڑے اتارو۔۔۔ان کی یہ بات سن کر میں نے بجلی کی سی تیزی سے کپڑے اتار دیئے۔۔۔اور ان کے سامنے ننگا گھڑا ہو گیا۔۔۔ جب میں فل ننگا ہو گیا۔۔۔تو وہ مجھ سے کہنے لگیں۔۔ادھر آؤ ۔۔۔۔اور ۔۔۔۔اب میرے کپڑے بھی اتار دو۔۔۔۔۔۔اور میں نے ایک ایک کر کے ان کے سارے کپڑے بھی اتار دیئے۔۔۔۔اب ہم دونوں بلکل ننگے ایک دوسرے کے سامنے کھڑے تھے۔۔افف۔فف ان کا جسم بہت ہی خوبصورت تھا۔۔۔۔اور ۔میں بڑی ہی بھوکی نظروں سے ان کے گلابی جسم کی طرف دیکھ رہا تھا۔۔۔۔جبکہ ان کی نظریں میرے جسم پر نہیں بلکہ لن پر ٹکی تھیں۔۔۔

          Comment


          • #6
            ۔ باجی۔۔۔اور سوری رخسانہ یک ٹک میرے لن کی طرف دیکھے جا رہی تھی۔۔۔۔جو کہ اس وقت گلابی رنگ کا تھا۔۔۔۔۔اس نے میرے لن کی طرف دیکھتے ہوئے اپنے ہونٹوں پر زبان پھیری ۔۔۔۔اور کہنے لگیں۔۔۔واؤؤؤ۔۔شاہ جی۔۔۔۔۔تمہارا لن بہت پیارا ہے" پھر آگے بڑھیں۔۔۔۔۔اور میرے اکڑے ہوئے لن کو۔۔۔۔ اپنے نرم ہاتھوں میں تھام لیا۔ لیکن اس سے قبل انہوں نے اپنی نرم ہتھیلی پر تھوڑا سا تھوک پھینکا۔۔۔۔اور پھرمیرے لن کو اپنے تھوک والے ہاتھ میں تھام کر آگے پیچھے کرنے لگیں۔۔ادھر جیسے ہی میرے ڈک نے ان کے ہاتھ کی چکناہٹ۔۔۔۔ نرمی اور گرمی کو محسوس کیا۔۔اسی وقت میں نے اپنے سارے خون کو لن کی طرف بڑھتے ہوئے محسوس کیا۔۔۔۔اس کے ساتھ ہی میرے منہ سے ۔۔اوہ اوہ۔۔۔آہ ہ ہ ہ ہ۔۔۔کی آوازیں نکلیں۔۔میرے منہ سے ایسی آوازوں کا نکلنا تھا کہ انہوں نے جلدی سے جلدی سے اپنے دوسرے ہاتھ کی ہتھیلی کو میرے لن کے آگے رکھ دیا۔۔۔اور اگلے ہی لمحے۔۔میرا جسم اکڑا ۔۔۔اور ساری منی ان کی ہتھیلی پر گر گئی۔۔۔۔۔۔۔



            انہوں نے میری طرف بڑی حیرت سے دیکھا۔اور کہنے لگیں ۔۔اتنی جلدی؟؟؟ ۔۔۔۔پھر اپنی ہتھیلی کی طرف دیکھا۔۔۔جس پر میری گرم گرم منی پڑی ہوئی تھی۔۔۔پھر میری طرف دیکھتے ہوئے کہنے لگیں۔۔ زرا چیک تو کروں ۔۔۔۔کہ تیری منی کا ٹیسٹ کیسا ہے؟۔۔اتنا کہہ کر انہوں نے اپنی زبان باہر نکالی۔۔۔اور اپنی ہتھیلی کو دیکھا۔۔۔ جو کہ میری منی سے لتھڑی ہوئی تھی ۔۔۔پھر اس پر زبان رکھی۔۔۔اور تھوڑی تھوڑی کر کے ساری منی چات لی۔۔۔۔۔۔۔۔ اپنی زبان سے ہاتھ صاف کرنے کے بعد۔۔۔۔وہ مجھ سے بولیں۔۔۔۔ بڑی جلدی فارغ ہو گئے۔۔۔تو میں نے شرمندگی سے سر جھکا لیا۔۔۔۔یہ دیکھ کر وہ ہنس کر بولیں۔۔۔اس میں شرمندہ ہونے کی کوئی بات نہیں۔۔۔۔ فرسٹ ٹائم ایسا ہو جاتا ہے۔۔۔۔پھر میرے نیم کھڑے لن کی طرف دیکھا۔۔۔۔اور اسے ہلاتے ہوئے بولیں۔۔۔۔ایسے چھوٹنے سے میں تمہاری جان تھوڑی چھوڑ دوں گی۔۔۔۔۔پھر انہوں نے لن کو تھوڑا سا ہلایا۔۔۔۔۔اور خود کلامی کرتے ہوئے بولیں۔۔۔۔ایسےکھڑے ہونے میں تو وقت لگے گا۔۔۔ہاں سک کرنے سے فورا کھڑا ہو جائے گا۔۔۔۔اتنا کہہ کر۔۔وہ فرش پر اکڑوں بیٹھیں۔۔۔۔۔اور میرے نیم کھڑے لن کو پہلے تو اپنے ہاتھ میں پکڑا۔۔۔پھر زبان نکال کر سارے لن پر پھیری۔۔۔۔ اس کے بعد انہوں نے میرے لن کو۔۔۔اپنے منہ میں لے لیا۔۔۔۔۔ اور مزے لے لے کرچوسنا شروع ہوگئیں۔۔۔۔ لگی۔ واؤؤؤ۔۔ؤؤؤؤؤؤؤؤ۔۔۔ ۔۔۔۔ان کے شاندار چوپے نے مجھے اور میرے لن کو ایک دم مست کر دیا۔۔۔۔۔اور کچھ دیر بعد۔۔۔لن صاحب دوبارہ سے اپنے جوبن میں آ گئے۔۔۔۔۔۔۔جیسے ہی لن اکڑ کر کھڑا ہوا۔۔۔۔۔انہوں نے۔ اسے چوسنا چھوڑ دیا ۔۔۔۔ اوراوپر اٹھتے ہوئے بولیں۔۔۔۔ ۔۔۔ "اب نہ جلدی جلدی چھوٹنا"۔۔میں اسے اندر لینے لگی ہوں۔



            اتنا کہہ کر وہ میرے لن کو پکڑے پکڑے بستر پر آ گئیں۔۔۔ ۔ یہاں آ کر انہوں نے مجھ سے آنکھیں بند کرنے کو کہا۔ میں نے آنکھیں بند کر لیں۔ انہوں نے اپنی چوت میں انگلی ڈالی۔۔۔۔ اوراسے اچھی طرح گھمانے کے بعد۔۔۔۔۔ پھراس انگلی کو چوت سے باہر نکالا۔۔۔۔اور میرے منہ میں ڈالتے ہوئے بولیں۔۔۔اسے چکھ۔۔میں نے ان کی انگلی کو اپنے منہ میں لیا۔۔۔۔اور جب اسے اچھی طرح چوس لیا۔۔۔تو انہوں نے ۔۔۔ مجھ سے پوچھا کہ شاہ جی۔۔بتا۔۔۔۔ اس کا ذائقہ کیسا ہے؟ ۔۔۔۔۔میں جو اتنی کیوٹ لڑکی کو لے کر ۔۔۔۔خوشی اور شوق سے دیوانہ ہو ا جا رہا تھا۔ جھٹ سے بولا۔۔۔۔۔"باجی ۔۔۔اس ذائقہ۔۔۔۔۔۔ تو چاکلیٹ سے بھی زیادہ عمدہ اور لذیذ ہے"۔ میری بات سن کر وہ جل ترنگ سی ہنسی۔۔۔۔۔۔۔پھر اپنی ٹانگیں کھول کر بستر پر لیٹ گئیں۔۔۔۔ اور اپنی چوت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولیں۔۔۔۔ تو پھر آجا میری جان ۔۔۔۔اور میری لذیز چوت کو جی بھر کے چاٹ اور کھا جا۔۔اتنا کہہ کر انہوں نے اپنی دونوں ٹانگیں کھول دیں۔۔۔۔اور میں ان کے بیچ جا کر بیٹھ گیا۔۔۔اور باجی کی موٹے موٹے ہونٹوں والی۔۔کلین شیوڈ چوت کو چاٹنا شروع کر دیا۔۔۔۔۔۔ میری زبان کسی سانپ کی طرح بل کھاتی۔۔اٹھلاتی ۔۔۔۔اور اوپر سے نیچے ہوتے ہوئے ان کی تنگ چوت کو چاٹ رہی تھی۔۔۔جسے محسوس کرتے ہوئے باجی بہت شور مچاتے ہوئے۔۔۔۔ کراہ رہی تھی۔۔۔۔ وہ اپنی کمر مروڑتے ہوئے "اووووئی ای............ افففف.......... مار ڈالا........کہنے کے ساتھ ساتھ۔۔۔........ زور سے.. .. زور سے .." کہہ رہی تھیں۔۔۔پھر جوش میں آ کر انہوں نے ۔۔۔ میرا سر پکڑ کر اپنی پھدی پر رگڑنا شروع کر دیا۔۔اس دوران انہوں نے دو تین دفعہ ہلکا پھلکا آگیزم بھی کیا۔۔۔۔لیکن ان کے چھوٹنے کی پرواہ نہ کرتے ہوئے۔۔۔۔میں نے ان کی ٹیسٹی چوت کو چاٹنا جاری رکھا۔۔۔۔۔

            Comment


            • #7
              آخر ان کی ہمت جواب دے گئی۔چوت چٹواتے ہوئے اچانک ہی انہوں نے مجھے رکنے کو کہا ۔۔۔۔۔۔۔۔ میں نے اپنے سر کو ان کی چوت سے ہٹایا۔۔۔اور کہنے لگا۔۔۔۔تھوڑا اور چاٹنے دو ناں۔۔۔۔۔۔تو وہ شہوت بھرے لہجے میں بولیں۔۔۔۔بعد میں چاٹ لینا۔۔۔۔ابھی پھدی لن مانگ رہی ہے۔۔۔۔اس لیئے اپنے موٹے لوڑے کو میری تنگ چوت میں ڈال دے۔۔۔۔۔جیسے ہی میں ان کی ٹانگوں سے باہر نکلا۔۔۔تو وہ انہیں ہوا میں اٹھاتے ہوئے کہنےلگیں۔۔۔۔شاہ جی!!۔۔۔"اب آ جاؤ اور اپنا لن میری پھدی میں ڈال دو"۔اور جب میں لن کو ان کی پھدی میں دینے لگا ۔۔۔۔۔تو وہ اوپر اٹھیں۔۔۔۔اور پتہ نہیں کیوں ۔۔۔۔صرف ایک بار پھر سے میرے ڈک کے سر کو چوما ۔۔۔۔۔۔اور پھر اسے تھوک سے گیلا کر دیا۔۔۔۔پھر سیدھی لیٹ کر بولیں۔۔۔۔لن کو اندر ڈال ۔۔وہ میرے ساتھ اتنا اچھا اور شہوت بھرا برتاؤ کر رہیں تھیں کہ ۔۔۔۔میں وہی ایکشن کرتا جا رہا تھا۔۔۔۔جو کہ وہ مجھ سے کرنے کو کہہ رہی تھی۔۔۔۔سو میں نے ان کی شیوڈ۔۔۔تنگ منہ والی۔۔۔لیکن بے پناہ گیلی پھدی پر اپنا لن رکھا۔۔۔۔اور ایک جھٹکا مارا۔۔۔۔۔میرا لن ان کی چوت میں گھس گیا۔۔۔لن اندر جاتے ہی ہو۔۔۔۔۔ وہ چیخ کر بولیں۔۔۔۔اف ف ۔۔شاہ۔۔!!۔۔۔تیرا لن بہت بڑا اور موٹا ہے۔۔۔۔۔ "اوووووووہ ہ ہہ....... آآآہہہہہہ... cccccccccccc.......... ۔۔تو میں گھسہ مارتے ہوئے بولا۔۔۔میرا موٹا ۔۔اور بڑا لن کوئی مسلہ تو نہیں کر رہا نا؟۔۔۔۔تو وہ سسکی لیتے ہوئے بولیں۔۔۔نہیں ۔۔نہیں۔۔۔بلکہ مجھے تو بہت مزہ آ رہا ہے۔۔۔۔۔پھر میری طرف دیکھتے ہوئے بولیں۔۔۔شاہ جی۔۔۔مزہ آ گیا. ہائے........اسے گہرائی میں لے جا کر گھسہ مار۔۔"۔اور میں نے گہرائی میں لے جا کر گھسے مارنے شروع کر دیئے۔۔۔۔اور وہ مست آواز میں سسکیاں لیتے ہوئے بولیں۔۔۔۔یس یسس۔۔۔یسس۔جان۔۔۔ایسے ہی چود۔۔۔۔لن پورا اندر ڈال کے گہرائی میں چود۔۔۔۔۔اور میں ایسا ہی کرتا رہا۔۔۔۔میں انہیں چودتا۔۔۔اور ان کی سسکیوں اور کراہوں سے لطف اندوز ہوتا رہا۔۔۔۔پھر چند منٹوں کے بعد میں نےمحسوس کیا۔۔۔۔۔۔۔کہ۔۔۔لن صاحب۔۔۔۔پانی چھوڑنے والے ہیں تب میں ان سے بولا۔۔۔۔۔باجی۔۔۔میں چھوٹنے والا ہوں۔۔۔۔تو وہ تیزی سے بولیں۔۔

              "اوہ نہیں!!!۔۔پھر نیچے سے ہلتے ہوئے کہنے لگیں ۔۔۔تم ضرور چھوٹو۔۔۔لیکن پلیزز۔میری پھدی میں نہیں چھوٹنا۔۔۔اس کے ساتھ ہی باجی کے جسم نے ایک زبدرست جھٹکا کھایا۔۔۔۔ انہوں نے ایک طاقتور آرگیزم کر دیا تھا۔۔۔چھوٹنے کے فورا بعد۔۔انہوں نے ہاتھ بڑھا کر لن کو پکڑا ۔۔۔۔اور اپنی پھدی سے باہر نکال لیا۔۔پھر میری طرف دیکھتے ہوئے بولیں۔۔کتنی دیر ہے؟ تو میں بولا۔۔۔۔بس تھوڑی ہی ہے۔۔۔تو وہ لن کو منہ میں ڈالنے سے پہلے بولیں۔۔۔اب باقی گھسے میرے منہ میں مار لینا۔۔۔اتنا کہہ کر لن کو منہ میں لیا۔۔۔ اور اسے دوبارہ چوسنا شروع کر دیا۔ ۔۔ان کا چوپا بہت زبدرست تھا۔۔۔ابھی میں نے ان کے منہ میں تھوڑے سے ہی جھٹکے مارے ہوں گے۔۔۔۔۔کہ مجھے اپنے پورے جسم میں کرنٹ سا دوڑتا محسوس ہوا۔۔میرا لن ان کے منہ میں پھولنا شروع ہو گیا۔۔۔۔ کچھ دیر بعد۔۔۔بے اختیار ہی میرے منہ سے اوہ ۔۔۔اوہ کی آوازیں نکلیں۔۔۔۔اور میں ان کے منہ میں ہی چھوٹنا شروع ہو گیا۔۔۔۔۔وہ بھی میرے لن کا جوس پیتی گئیں۔۔۔۔۔اور اس سے نکلنے والا۔۔۔۔ایک قطرہ بھی ضائع نہیں کیا۔
              ۔۔جاری ہے۔۔۔۔۔

              Comment


              • #8
                Bohat hi behtreen aur shandar story hai bohat hi aala shuruwat

                Comment


                • #9
                  شاہ جی کا ایک اور شاہکار
                  مزہ آگیا

                  Comment


                  • #10
                    اچھی کہانی ہے پڑھ کر مزہ ا گیا

                    Comment

                    Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                    Working...
                    X