Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

ایک گھر-- تین کہانیاں۔۔۔۔۔ تحریر شاہ جی۔۔۔۔

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #51
    ایک گھر-- تین کہانیاں
    تحریر۔۔شاہ جی


    دوسری کہانی۔۔۔۔۔چھوٹی باجی

    پیارے پڑھنے والو یہ اس سلسلہ کی دوسری کہانی ہے اپنے وقت میں اسے بھی خاصہ سراہا گیا تھا۔۔یہ سٹوری رخسانہ باجی کی چھوٹی بہن سلطانہ کے بارے میں تھی۔۔ جس میں ۔۔ ان کے ساتھ چدائی کی داستان بیان کی گئی تھی۔۔۔ جیسا کہہ میں نے بتایا کہ۔۔۔ نام تو ان کا سلطانہ تھا لیکن رخسانہ سے چھوٹی ہونے کی وجہ سے ۔۔سب بہن بھائی ان کو چھوٹی باجی کے نام سے پکارا کرتے تھے۔ان کے دیکھا دیکھی۔۔میں تو کیا ۔۔ محلے کے سارے بچے ہی انہیں چھوٹی باجی ہی کہا کرتے تھے ۔۔ سلطانہ عرف چھوٹی باجی کے بارے میں یہ بتاتا چلوں ۔۔۔ کہ خوبصورتی میں یہ بھی رخسانہ باجی کی ہم پلہ تھیں۔۔۔ویسی ہی گوری چٹی۔۔۔اور موٹی گانڈ۔ ۔۔۔فرق صرف اتنا تھا کہ۔۔۔۔۔ رخسانہ باجی کے برعکس ان کی چھاتیاں بہت چھوٹی تھیں۔اور جسم بہت سمارٹ تھا۔۔۔جیسا کہ میں پہلے بھی بیان کر چکا ہوں کہ ان کے ساتھ۔۔۔فیملی ٹرمز ہونے کی وجہ سے۔۔۔ ٹیوشن پڑھنے سے پہلے بھی ۔۔۔ میرا ان کے گھر بہت آنا جانا تھا۔۔۔اس لحاظ سے میری اس گھر کی تقریباً ساری ہی خواتین کے ساتھ اچھی خاصی فرینک نس اور ہیلو ہائے تھی ۔لیکن یہ بے تکلفی۔۔۔کی نوعیت ویسی ہر گز نہ تھی جیسی کہ رخسانہ باجی کے ساتھ ڈیولپ ہو چکی تھی۔۔۔بلکہ میری ان کے ساتھ دوستی ایک خاص حد تک ۔۔۔۔ تہذیب کے دائرہ میں محدود تھی۔۔ ۔۔۔۔ بات یہ ہے کہ تہذیب کے دائرے میں تو باجی رخسانہ کے ساتھ بھی تھی۔۔۔۔لیکن انہوں نے خود ہی اس بے تکلفی کو۔۔۔سیکس میں تبدیل کر دیا تھا۔۔۔اور اب ہم میں بغیر تہذیب کے بے تکلفی تھی۔۔ جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ ٹیوشن کے وقت میں ان کے بلکل قریب بیٹھتا تھا۔۔۔۔ تو مجھے پڑھاتے وقت اپنے بہن بھائی سے نظر بچا کر اکثر ہی وہ میرا لن پکڑ لیتی تھیں۔۔ اور کسنگ تو دن میں ایک آدھ بار ہو ہی جاتی تھی۔۔۔جہاں تک چھوٹی باجی کا تعلق ہے ۔۔۔تو۔ اس واقعے سے پہلے ۔۔میں نے انہیں کبھی بھی ایسی نظروں سے نہیں دیکھا تھا۔۔
    ا

    Comment


    • #52
      اب میں اصل کہانی کی طرف آتا ہوں ۔اس دن ٹیوشن سے فارغ ہو کر جیسے ہی میں گھر پہنچا تو تھوڑی دیر بعد۔۔ فہد جو کہ باجی رخسانہ کا سب سے چھوٹا بھائی تھا۔۔میرے پیچھے پیچھے ہی گھر آگیا۔پھر میرے پوچھنے پر کہنے لگا کہ باجی کو بتانا یاد نہیں رہا۔۔۔۔وہ کہہ رہیں ہیں کہ کل اپنے کسی دوست کا موٹر سائیکل لے کر ان کے گھر آجاؤں ۔۔۔کیونکہ انہوں نے ۔۔۔میرے ساتھ کسی ضروری کام سے جانا ہے۔۔یہاں یہ بتا دوں کہ ان کا یوں میرے ساتھ بائیک پر جانا کوئی اچھنبے کی بات نہیں تھی۔۔۔۔بلکہ ٹیوشن سے پہلے بھی۔۔۔ میں اکثر انہیں بائیک پر لے جایا کرتا تھا۔۔۔۔ انہیں جب بھی کسی کام سے جانا ہوتا ۔۔۔۔ تو وہ مجھے ایک دن پہلے بتا دیتی تھیں۔۔اور میں اپنے کسی دوست کا موٹر سائیکل لے کر ان کے گھر پہنچ جاتا تھا۔۔۔اب چونکہ نیکسٹ ڈے میری ٹیوشن سے چھٹی تھی۔۔۔

      ۔اور
      میرے خیال میں اس وقت ان کو بتانا یاد نہیں رہا تھا۔۔۔اس لیئے انہوں نے فہد کے ہاتھ پیغام بھیجا تھا ۔ چنانچہ حسب الحکم ۔۔۔ اگلے دن میں نے اپنے دوست سے بائیک مانگی۔۔۔اور باجی کی طرف روانہ ہو گیا۔۔۔ میں موٹر سائیکل پر سوار ان کے گھر پہنچا۔ بائیک کو ایک سائیڈ پر کھڑا کیا۔۔۔اور گھر کی بیل دبا دی۔۔۔۔ میری کال بیل کے جواب میں۔۔۔۔۔چھوٹی باجی نے دروازہ کھولا ۔۔اور مجھے اندر آنے کا بولا۔۔۔گھر میں داخل ہوتے ہی ۔۔۔۔ میں نے رخسانہ باجی کے بارے میں پوچھا۔۔۔تو بڑے افسردہ سی ہو کر بولیں۔۔۔ کل رات چچا وسیم کا انتقال ہو گیا تھا۔۔۔جس کی وجہ سے باجی سمیٹ تمام گھر والے وہاں گئے شام تک آ جائیں گے۔۔وسیم چچا ان کے پرانے محلے دار۔۔۔اور فیملی فرینڈ تھے ۔۔یہ سن کر میں واپسی کے لیئے مڑنے لگا تو وہ مجھے آواز دیتے ہوئے بولیں۔۔۔۔شاہ جی کہاں چلے؟۔۔۔پھر بڑے ذومعنی لہجے میں بولی باجی نہیں تو کیا ہوا۔۔۔۔ہم تو یہاں موجود ہیں۔۔۔۔کبھی ہمیں بھی گھمانے لے جایا کرو۔۔۔تو میں ان سے بولا۔۔۔۔ایسی بات نہیں باجی۔۔آپ حکم کریں۔۔۔تو وہ اسی ٹون میں کہنے لگیں۔۔۔پوری بات تو سن لو۔۔۔اور وہ یہ کہ ۔باجی کی بجائے اب مجھے تمہارے ساتھ جانا ہے۔۔ادھر باجی کو گھر نہ پا کر میرے دل پر ایک گھونسہ سا لگا تھا ۔کہ آج تو موقعہ تھا۔۔۔لیکن پتہ نہیں وہ کس مجبوری میں نہیں رکیں۔۔ورنہ تو وہ ایسے موقعوں کی تاڑ میں رہتی تھیں۔۔۔ایک اور بات۔۔جس دن سے وہ میرے ساتھ ریلشن میں آئیں تھیں۔۔ان کے ساتھ بائیک پر جانے کا الگ ہی مزہ آتا تھا ۔۔بائیک پر بیٹھتے ہی ہماری مستیاں شروع ہو جاتی تھیں۔۔۔پھر جیسے ہی کوئی سنسان سڑک آتی۔۔۔جو کہ ہر موقع پر خواہ مخواہ ہی آ جاتی تھی (وجہ آپ جانتے ہیں ) تو وہ ہاتھ بڑھا کر میرا لن پکڑ لیتی تھیں۔۔۔اور اپنی بھاری چھاتیوں کو تو ہمیشہ ہی میرے ساتھ دبا کر رکھا کرتی تھیں ۔۔۔۔۔



      ۔لیکن
      ظاہر ہے چھوٹی باجی کے ساتھ تو ایسا کچھ نہیں ہو سکتا ۔۔اس لیئے میں بڑے مرے ہوئے لہجے میں بولا۔۔۔۔چلیں چلتے ہیں۔۔تو وہ ۔۔۔بڑے ہی شوخ لہجے میں بولیں ۔۔ایسے ہی کیسے چل پڑوں۔۔۔۔۔۔تھوڑا انتظار کرو۔۔ابھی تو میں نے کپڑے بدلنے ہیں۔۔۔۔۔ اور ہاں تیار ہو کر تھوڑا سا میک اپ بھی تو کرنا ہے ۔۔۔پھر لگاوٹ بھرے لہجے میں کہنے لگیں۔۔۔۔اگر میں تیرے ساتھ ایسے ہی چلی چلوں۔۔۔۔۔۔۔۔ تو تمہارے دوست کیا کہیں گے کہ دیکھو۔۔۔۔ شاہ جی کے ساتھ کتنی گندی مندی سی لڑکی بیٹھی ہے۔۔۔۔۔۔ چھوٹی باجی کی مدھ بھری بات سن کر۔۔۔۔لن صاحب سرگوشی کرتے ہوئے بولے۔۔۔۔ سالے رخسانہ کے نہ ہونے سے مایوس نہ ہو۔۔۔بلکہ بچی کا رویہ چیک کر۔۔۔۔مجھے تو کچھ عجیب لگ رہا ہے۔۔ اس پر میں نے کہا ۔۔۔ سالے ایک ہے ناں وہی بہت ہے۔۔ایسا نہ ہو کہ دوسری پہ ٹرائی کرتے کرتے پہلی بھی ہاتھ سے نکل جائے۔۔۔پھر شہوت کے سمجھانے۔۔۔۔اور چھوٹی باجی کا رویہ دیکھ کر۔۔۔۔ میں نے ان پر ہلکی سی ٹرائی کرنے کا فیصلہ کر لیا۔۔۔۔۔یہ فیصلہ کرتے ہی۔۔میں بڑی لگاوٹ سے بولا۔۔کہ چھوٹی باجی!۔۔۔بھلا۔۔ آپ کو میک اپ کرنے کی کیا ضرورت ہے؟۔۔۔تو وہ اسی شوخ لہجے میں بولیں۔۔ضرورت ہے ڈئیر شاہ جی۔۔۔کہ بغیر میک اپ کے شخصیت میں نکھار نہیں آتا۔ ۔۔۔اس پر میں جھٹ سے بولا۔۔باجی میک اپ تو خود کو۔۔۔۔۔ خوبصورت دکھانے کے لیئے کیا جاتا ہے۔۔۔ جبکہ آپ تو بنی بنائی بیوٹی فل ہو۔۔میری بات سن کر انہوں نے بڑے غور سے میری طرف دیکھا۔۔۔اور کہنے لگیں۔۔۔ کیا بات ہے بڑے مسکے لگائے جا رہے ہیں۔۔تو میں جلدی سے


      بولا قسم سے باجی میں سچ کہہ رہا ہوں ۔ اگر میری بات کا یقین نہیں۔۔۔تو شیشے کے سامنے کھڑی ہو کر خود ہی فیصلہ کر لیں۔

      میری باتیں سن کر وہ کچھ دیر کے لیے لال ہو گئیں۔۔۔۔ پھرانہوں نے بڑی شوخ نظروں سے میری طرف دیکھا۔۔۔۔۔اور کہنے لگیں۔۔۔۔ مسکا نہیں۔۔۔۔آرام سے بیٹھو ۔۔۔۔میں ابھی آئی۔میں نے کہا ٹھیک ہے ۔۔پر پلیز زرا جلدی آ جانا۔۔۔۔۔انہوں نے میری بات کا کوئی جواب نہیں دیا۔۔۔اور بنا کچھ کہے۔۔۔۔ اپنے کمرے میں چلی گئیں۔۔ان کی طرف سے حوصلہ افزا رویہ دیکھ کر لن بولا۔۔۔ کیوں سالے میں نہ کہتا تھا۔۔۔کہ لڑکی انٹرسٹڈڈ ہے۔۔۔پھر کہنے لگا۔۔یاد کرو۔۔۔ٹیوشین پڑھنے سے پہلے بھی۔۔۔ یہ تمہارے ساتھ بڑی خاص ٹیون سے باتیں کیا کرتی تھیں۔۔۔لیکن تم نے کبھی غور نہیں کیا۔۔۔پھر کہنے لگا ۔۔۔دیکھ آج موقعہ بھی ۔۔۔رسم دنیا بھی ہے دستور بھی ہے۔۔۔اس لیئے ٹرائیاں جاری رکھو۔۔ہو سکتا ہے کام بن جائے۔۔ورنہ کہہ دینا باجی ڈر گئی۔۔۔ باجی ڈر گئی۔۔۔۔۔

      Comment


      • #53
        کافی دیر بعد جب وہ تیار شیار ہو کرکمرے سے باہر نکلیں ۔۔۔۔ تو میں نے پلان کے مطابق انہیں دیکھتے ہی کہا۔۔۔۔۔ واہ!!!..۔۔چھوٹی باجی واہ۔۔۔. کیا خوب لگتی ہو،۔۔۔بڑی سندر دکھتی ہو ۔۔۔پھر خوشامد کی آخیر کرتے ہوئے بولا۔۔۔۔ چھوٹی باجی !۔۔۔یقین کریں ۔۔۔آپ نے کمال کا حسن پایا ہے۔۔۔۔ اس پر وہ خوش ہوتے ہوئے بولیں۔۔۔۔۔کیا۔۔۔واقعی؟؟؟؟؟؟؟ ۔۔۔ میں نے انہیں غور سے دیکھ کر کہا۔۔۔قسم سے باجی۔۔۔آپ اس دنیا کی حسین ترین لڑکی ہیں۔۔۔۔اپنی تعریف سن کر ان کا چہرہ لال سرخ ہو گیا۔۔اور بڑے پیار سے بولیں۔۔۔تم بڑے وہ ہو۔۔۔۔۔ایسے ہی بکواس کرتے رہتے ہو۔۔

        پھر مسکراتے ہوئے کہنے لگیں۔۔۔۔ اب چلو گئے بھی ؟۔۔۔۔یا میری طرف ہی دیکھتے رہو گے؟۔۔۔۔۔۔۔انہیں مسکراتے دیکھ کر۔۔۔۔۔میرا لنڈ خوشی سے گنگناتے ہوئے بولا۔۔ مبارک ہو شاہجی!۔۔۔ تیرا کام بنتا نظر آتا ہے۔۔بس تھوڑی سی ہمت کی ضرورت ہے۔۔۔۔اس لیئے اگر چوت مارنی ہے تو پھر گانڈ میں۔۔ "ساہ" ۔۔ پیدا کر۔۔۔۔۔اس پر میں نے کہا۔۔۔زیادہ خوش نہ ہوبھائی۔۔۔۔ کہ ایک بزرگ شاعر کہہ گیا ہے کہ دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا۔۔۔کیا پتہ جسے تم کام بننا کہہ رہے ہو۔۔۔ وہ ان کا اخلاق ہو۔۔۔۔اس پر لن بھنا کر بولا۔۔ یار ایسی اشبھ باتیں نہ کر۔۔بلکہ شوبھ شوبھ بول۔۔ تم نے وہ مشہور محاورہ نہیں سنا کہ لڑکی ہنسی تو پھنسی۔۔۔۔۔اس لیئے میرے یار "کم چک کے رکھ"۔۔۔۔۔۔اور دل چھوٹا نہ کر۔۔۔تم نے سنا نہیں۔۔۔ کہ لڑکی ہنسی تو پھنسی۔۔


        اس طرح لن کے ساتھ مغز ماری کرتے ہوئے۔۔میں گھر سے باہر نکلا۔۔۔۔اور موٹر سائیکل سٹارٹ کرنے لگا۔۔۔۔۔۔میرے پیچھے پیچھے وہ بھی باہر آ گئیں۔۔۔ پھر انہوں نے گھر کو تالا لگا یا۔۔۔۔۔۔۔ اور میرے ساتھ موٹر سائیکل پر سوار ہوگئیں۔۔۔۔اور ہم نے سفر شروع کر دیا ۔۔۔پلان کے مطابق میں نے موٹر سائیکل کو تیز دوڑایا۔۔۔۔۔۔ اور پھر اچانک بریک لگا دی ۔۔۔۔چھوٹی باجی جو کہ بائیک پر کافی پیچھے ہو کر بیٹھی ہوئیں تھیں۔۔۔۔۔بریک کی وجہ سے پھسل کر میرے ساتھ لگ گئیں۔۔جس کی وجہ سے ان کی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں نے میری کمر کو چھو لیا۔۔۔۔۔۔اس طرح میں نے اپنی کمر پران کے بہت ہی نرم جسم کو۔۔۔۔۔ ٹچ ہوتے ہوئے محسوس کیا۔۔۔۔دوسری طرف اتنی زور سے بریک لگانے پر انہوں نے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔۔۔۔اور نارمل انداز میں بیٹھیں رہیں۔۔۔ ابھی بائیک تھوڑا سا ہی چلا ہو گا کہ۔۔۔۔ ایک بار پھر وہ کھسک کر پیچھے ہٹ گئیں۔۔۔میں جو اپنی کمر پر ان کی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں کا مزے لے رہا تھا۔۔۔۔ایک بار پھر اس ٹچ سے محروم ہو گیا۔۔۔سو انہیں دوبارہ سے اپنے ساتھ لگانے کے لیئے۔۔۔۔۔۔۔ میں نے ایک بار پھر سے۔۔۔۔ بائیک کو تیز دوڑا کر بریک لگا دی۔۔۔۔جس کی وجہ سے وہ ایک دفعہ پھر۔۔۔۔۔میرے ساتھ جڑ گئیں۔۔۔ لیکن تھوڑی دیر بعد۔۔۔۔۔وہ دوبارہ سے واپس پرانی جگہ کھسک گئیں۔۔۔چنانچہ یہ صورت حال دیکھ کر۔۔۔۔۔ میں نے بار بار بار۔۔با ئیک کو تیز دوڑا کر بریکیں ۔۔۔ لگانا شروع کردیں۔۔۔کچھ دیر تو انہوں نے برداشت کیا۔۔۔۔۔پھر۔۔۔۔ وہ کہنے لگیں۔۔۔۔ کیا کر رہے ہو شاہ جی؟؟۔۔پہلی دفعہ بائیک چلا رہے ہو کیا ؟۔۔۔ زرا دھیرے چلو پلیز۔۔ ۔۔۔میں نے جواب دیا کہ کیا کروں باجی۔۔۔۔۔ روڈ خراب ہے اوپر سے بائیک پر کیریئر بھی نہیں ہے۔۔۔ آپ ایسا کریں ۔۔۔۔ زرا قریب ہو کر بیٹھ جاؤ۔۔۔۔میری بات سن کر انہوں نے گہری سانس لی۔۔۔اور پھر کہنے لگیں۔۔ اوہ ۔۔۔اچھا تو یہ بات ہے۔۔۔



        اتنا کہتے ہوئے وہ میرے قریب ہو کر بیٹھ گئیں۔۔میرے ساتھ جڑ کر بیٹھتے ہی۔۔۔۔ انہوں نے ایک بڑا مزیدار کام کیا ۔۔۔۔اور وہ یہ کہ انہوں نے اپنا دایاں ہاتھ میرے پیٹ پر رکھ دیا۔۔۔پھر اس پر ہلکی سی چٹکی کاٹتے ہوئے بولیں۔۔۔اب خوش؟۔۔۔۔تو میں دانت نکالتے ہوئے بولا۔۔۔اب آپ ٹھیک سے بیٹھیں ہیں ناں۔۔۔پھر ویسے ہی کہہ دیا کہ تھوڑا اور نزدیک ہو جائیں۔۔۔یہ سن کر وہ میرے ساتھ بلکل جڑ کر بیٹھ گئیں۔۔ان کے اتنے قریب۔۔۔ بلکہ عن قریب بیٹھنے سے۔۔بندے کی تو گویا کہ لاٹری نکل آئی۔۔۔۔۔ ۔چنانچہ اب میں ان کی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں کو اپنے کندھوں پر محسوس کر رہا تھا۔۔میرے خیال میں انہوں نے قمیض کے نیچے برا نہیں پہنا ہوا تھا۔۔۔اس بات کی کنفرمیشن کے لیئے کہ واقع ہی انہوں نےنیچے برا پہنی ہے یا۔۔۔۔ نہیں ۔۔۔۔میں نے بڑی آہستگی کے ساتھ اپنی شولڈرز کو ۔۔۔ان کی چھاتیوں پر رگڑ دیا۔۔۔اوہ۔۔۔اوہ۔۔۔ واقعی انہوں نے قمیض کے نیچے برا نہیں پہنا تھا۔۔جس کی وجہ سے ان کی چھاتیوں کا سافٹ ٹچ ۔۔۔۔مجھے مست کرنے لگا تھا۔۔چنانچہ میں مزہ لینے لیئے ایک بار پھر اپنی کمر کو ان کی چھاتیوں پر رگڑ دیا۔۔۔اس کے ساتھ ہی ان کا ری ایکشن چیک کرنے کے لیئے بائیک کے شیشے میں دیکھا۔۔۔۔تو جزبات کی شدت سے ان کا چہرہ سرخ ہو رہا تھا۔۔۔۔میں وقفے وقفے سے اپنی کمر کو ان کی چھاتیوں کے ساتھ رگڑ رہا تھا۔۔۔جس کا وہ کوئی ری ایکشن نہ دے رہیں تھیں۔۔۔ ۔۔ تھوڑی دیر بعد میں نے محسوس کیا۔۔کہ میری اس رگڑ سے ان کی سانسوں میں اتھل پتھل شروع ہو گئی تھی۔۔۔سو انہیں گرم ہوتے دیکھ کر میں نے اپنا کام جاری رکھا۔۔۔۔۔۔۔۔تھوڑی دیر بعد میں نے بیک شیشے میں دیکھا۔۔۔۔تو اب وہ باقاعدہ۔۔۔۔ گہرے گہرے سانس لینا شروع ہو گئیں تھی۔مطلب لوہا گرم ہو رہا تھا۔ یہ میرے لیئے ایک بہت اچھا سائن تھا۔۔پھر کچھ آگے چلنے کے بعد۔۔۔۔۔۔میں نے محسوس کیا کہ ۔۔باجی کے نپلز اکڑ گئے ہیں۔۔چنانچہ اس دفعہ جب میں نے اپنی کمر چھاتیوں کے ساتھ رگڑی۔۔۔۔تو مجھے انکی چھاتیوں سخت نپلز محسوس ہوئے ۔۔۔۔ اب میں جو بائیک کے شیشے میں دیکھا۔۔۔تو وہ نہ صرف یہ کہ مسلسل اپنے ہونٹ کاٹ رہی تھیں ۔۔۔۔بلکہ۔۔۔۔بار بار ان پر زبان بھی پھیر رہیں تھیں۔۔۔۔

        Comment


        • #54
          یہ دیکھ کر میری شلوار میں تمبو بننا شروع ہو گیا۔۔۔۔اس وقت انہوں نے اپنا ہاتھ میرے پیٹ پر رکھا ہوا تھا۔۔۔۔۔دوسری طرف میرا لن مستی میں آکر فل کھڑا تھا۔۔۔۔اور میرے دل میں بار بار یہ خواہش ابھر رہی تھی کہ کاش وہ اسے ہاتھ میں پکڑ لیں۔۔۔۔مجھے اور تو کچھ نہ سوجھا۔۔میں ان سے بولا۔۔ باجی پیٹ پر ہاتھ تھک جائے گا۔۔۔۔آپ اسے میری گود میں رکھ لیں۔۔۔بغیر کوئی بات کیئے۔۔۔۔۔۔ انہوں سے وہاں سے اپنا ہاتھ ریمو کیا۔۔۔۔۔اور میری رائیٹ تھائی پر رکھ دیا۔۔۔۔۔میری ران سے چند سینٹی میڑ کے فاصلے پر ۔۔۔لن فل جوبن میں کھڑا تھا۔۔۔۔اور چھوٹی باجی کا ہاتھ اس سے کچھ فاصلے پرتھا۔۔۔۔ایک تو میرا دل کیا کہ ان کا ہاتھ پکڑ کر اپنے لن پر رکھ دوں۔۔۔۔جو ہو گا دیکھا جائے گا۔۔۔۔۔پھر سوچا گرم گرم کھانے سے زبان جل جاتی ہے۔۔۔تھنڈا کر کے کھانا چایئے۔۔۔۔اور اس کے ساتھ ہی ایک آئیڈیا میرے زہن میں آیا۔۔کہ اگر میں زور دار بریک لگاؤں تو ان کا ہاتھ پھسل کر۔۔۔۔۔میرے لن پر لگ جائے گا۔۔۔۔۔گرم تو ہو پہلے سے ہی ہو رہیں ہیں۔۔۔۔۔لنڈ کی اکڑاہٹ محسوس کرتے ہی کیا پتہ۔۔۔۔۔وہ اسے ہاتھ میں پکڑ لیں۔۔۔یہ سوچ کر پہلے تو میں نے بائیک کو تیز دوڑایا۔۔۔۔پھر اچانک ہی بریک لگا دی۔۔۔۔۔ جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ جڑ کر تو وہ پہلے ہی میرے ساتھ بیٹھی تھیں۔۔۔ اب جو بریک لگائی ۔۔۔تو ان کا ہاتھ پھسل کر۔۔میرے لن سے جا ٹکریا۔۔۔۔لن کی اکڑاہٹ محسوس کرتے ہی۔۔۔انہوں نے جلدی سے ہاتھ واپس کھینچ لیا۔۔۔اور میرے کان میں کہنے لگی۔۔۔۔ بڑے بد تمیز ہو ۔۔۔ بات کرتے ہوئے ان کے لہجے سے شہوت لپک رہی تھی۔۔۔چنانچہ میں نے آؤ دیکھا نہ تاؤ۔۔۔۔ ان کا ہاتھ پکڑا۔۔۔۔اور اپنے لن پر رکھ دیا۔۔۔۔۔لن پر ہاتھ پڑتے ہی ہی پڑتے ہی وہ مصنوعی غصے میں بولیں۔۔بدتمیز آدمی ۔۔۔یہ کیا کر رہے ہو؟۔۔ ۔۔کسی نے دیکھ لیا تو ۔۔۔۔اس پر میں ان کے ہاتھ کو لن پر دباتے ہوئے بولا۔۔۔۔کوئی نہیں دیکھے گا۔۔۔آپ پلیزززز۔اسے پکڑ لیں۔۔۔تھوڑے سے ناز نخرے۔۔۔۔اور ۔۔۔منت ترلوں کے بعد ۔۔انہوں نے میرے لن کو اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا۔۔۔۔تو میں ان سے بولا۔۔باجی پلیزز۔۔اسے تھوڑا سا سہلا بھی دیں۔۔۔۔ تو مزید کچھ گفت و شیند کے بعد انہوں نے میرے لن کو سہلانا شروع کر دیا۔۔


          وہ بڑی بے تابی کے ساتھ میرے لن کو سہلا رہیں تھیں۔۔۔۔ یہ دیکھ کر میں نے بائیک کو ایک سنسنان سڑک کی طرف موڑ دیا۔۔۔۔اب ہمارا بائیک اس سمت جا رہا تھا کہ جس طرف دور دور تک کوئی بندہ پرندہ موجود نہ تھا۔۔۔ اور نہ ہی کسی کار ٹرک یا بائیک کے آثار نظر آ رہے تھے۔۔اس دوران میرا لن سہلاتے ہوئے چھوٹی با جی نے میری گردن پر بوسہ دیا۔۔۔اور سرگوشی میں کہنے لگیں ۔۔۔۔۔۔شاہ جی!۔۔۔کیا خیال ہے "پہلے گھر نہ چلیں"۔۔


          اس پر میں حیران ہو کر بولا۔۔گھر۔؟؟؟ مگر کیوں باجی؟۔۔۔کوئی کام یاد آ گیا ہے؟۔۔تو وہ میرے لن کو دباتے ہوئے کہنے لگیں ہاں بہت خاص کام یاد آیا ہے۔۔۔۔۔یہ سن کر میرا دل کنپٹیوں میں دھڑکنے لگا۔۔۔۔۔۔۔بنا کوئی بات کیئے میں نے وہیں سے بائیک کو واپس موڑا۔۔۔۔۔اورسیدھا گھر واپس آ گیا۔۔۔اس دوران وہ کچھ مزید تیزی سے میرے لنڈ کو دبا رہی تھیں۔ جب ہم واپس گھر پہنچے۔۔۔۔۔۔ تو چھوٹی باجی نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ۔۔ایک بات تو بتاؤ۔۔۔آتی دفعہ کسی جگہ پر بریک بھی نہیں لگی۔۔۔واپسی پر وہی روڈ ایک دم سے ٹھیک کیسے ہو گئی؟؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں نے جواب دیا ۔۔کیا بتاؤں باجی۔۔واپسی پر کام جو بن گیا تھا۔۔۔۔ بریک کیسے لگتی؟؟؟؟۔۔۔۔۔میری بات سن کر انہوں نے بڑی شہوت بھری نظروں سے میری طرف دیکھا۔۔اور پھر گھر کا تالا کھولتے ہوئے بولیں۔۔۔ موٹر سائیکل کو اندر لے آؤ۔۔۔۔۔ چنانچہ انہوں نے دروازہ کھولا۔۔۔۔اور میں موٹر سائیکل سمیت گھر میں داخل ہو گیا۔۔پھر بائیک کھڑی کرنے کے بعد۔۔۔۔ میں ان کی طرف بڑھا۔۔۔۔۔اور انہیں مضبوطی سے اپنی بانہوں میں پکڑ لیا۔۔۔۔۔ انہوں نے کوئی مزاحمت نہیں کی۔۔۔۔بلکہ بڑے آرام سے میرے سینے کے ساتھ لگ گئیں۔۔۔ یہ دیکھ کر میں نے ان کے ہونٹوں پر ہونٹ رکھے۔۔۔۔اور ایک گرم سا بوسہ دے دیا۔۔۔۔ ان کے ہونٹ بہت نرم اور مزیدار تھے۔۔سو میں نے کسنگ جاری رکھی۔۔۔اس دوران میں نے ان کی زبان کو اپنے منہ میں لیا۔۔۔۔اور اسے چوسنا شروع ہو گیا۔۔۔۔۔واہ کیا ذائقہ تھا۔۔۔کیا لذت تھی۔۔کیا ٹیسٹ تھا۔۔۔میں تو اس لذت کا دیوانہ ہو گیا۔۔۔اور اسے دیوانہ وار ہی چوسنے لگا۔۔۔۔۔تھوڑی دیر کسنگ کے بعد وہ مجھ سے بولیں۔۔۔۔ چلو میرے بیڈ روم میں چلتے ہیں۔۔۔۔۔ سو اگلے ہی لمحے ۔۔۔۔ہم دونوں ان کے کمرے میں کھڑے تھے۔۔۔۔۔کمرے میں داخل ہوتے ساتھ ہی۔۔ہم نے ایک دفعہ پھر ہلکی سی کسنگ کی۔۔۔۔کسنگ سے فارغ ہوتے ساتھ ہی میں نے خود ہی۔۔۔۔۔۔۔ اپنے سارے کپڑے اتار دہیئے۔۔۔۔اور ان کے سامنے ننگا کھڑا ہوگیا۔۔۔۔۔مجھے یوں بے لباس دیکھ کر ان کی آنکھیں حیرت سے کھلی کی کھلی رہ گئیں۔۔

          Comment


          • #55
            ان کی آنکھیں مسلسل میرے اکڑے ہوئے لن پر گڑھی ہوئیں تھیں۔۔پھر تھوڑی دیر تک گھورنے کے بعد۔۔۔وہ آگے بڑھیں۔۔۔۔اور میرے لن کی طرف دیکھتے ہوئے بولیں۔۔۔۔واہ!۔۔۔شاہ جی۔۔۔۔تم نے اپنی ٹانگوں میں ۔۔۔۔۔کیا کمال چیز کو چھپا رکھا تھا ۔۔۔.. یہ کہہ کر وہ آگے بڑھیں۔۔۔۔اور انہوں نے میرے لنڈ کو۔۔۔۔ اپنے ہاتھ میں لے لیا۔۔۔۔پھر بڑے پیار سے سہلاتے ہوئے بولیں۔۔اف کتنا سخت ہے یہ ۔۔۔ کیا میں اسے چوس سکتی ہوں؟۔۔۔۔۔تو میں جھٹ سے بولا۔۔۔ . کیوں نہیں چھوٹی باجی ۔۔۔پلیز اسےمنہ میں لے کر ضرور چوسیں۔۔۔یہ سن کر وہ فرش پر اکڑوں بیٹھیں۔۔۔۔۔. میرے لنڈ کو ہاتھ میں پکڑا۔۔۔۔ پھر دونوں ہونٹ جوڑ کر اس کے ہیڈ کو چوم لیا۔۔۔۔۔۔ پھر زبان نکال کر پی ہول کو چاٹ لی ۔پھر میرے طرف دیکھتے ہوئے بولیں۔۔۔مجھے ایسا ہی لن چایئے تھا۔۔۔۔پھر اسے چومتے ہوئے بڑی شہوت سے بولیں۔۔۔۔شاہ جی۔۔۔آئی لو ۔۔یور۔۔ڈِک۔۔۔۔۔ اس کے ساتھ ہی وہ میرے لن کو اوپر سے نیچے تک چوستی رہی۔۔۔۔ اور میرے ٹٹؤں کو بھی چاٹتی رہی۔۔۔اس وقت میرا لن ان کے منہ میں ہی تھا جب۔۔۔۔اس سے مزی کا ایک موٹا سا قطرہ نکلا۔۔۔۔۔انہوں نے ۔۔۔۔۔ میرے پری کم کومحسوس کیا۔۔۔۔۔۔۔۔ پھراپنے منہ سے لنڈ کو باہر۔۔۔نکالا اور اس پر تھوک دیا۔۔۔۔۔۔۔ میں ان کے تھوک کے ساتھ۔۔۔۔ اپنے پری کم کو بھی دیکھ سکتا تھا۔۔۔پھر زبان نکال کر اس تھوک کو پورے لن پر پیسٹ کردیا، ۔۔۔۔۔پیسٹ کرنے کے بعد۔۔۔۔۔۔انہوں نے اپنا منہ کھولا۔۔۔۔اور دوبارہ سے لن کو منہ میں لے کر بڑی ہی شہوت سے چوسنے لگیں۔ ۔۔۔واہ کیا سیکسی لیڈی تھی۔۔۔۔کیا زبردست چوپا لگاتی تھیں۔۔کیا بھر پور مزہ دے رہی تھی۔۔۔۔اس وقت میں خود کو ہواؤں میں اڑتا ہوا محسوس کر رہا تھا۔۔۔۔۔


            کچھ دیر چوپا لگانے کے بعد۔۔۔۔۔۔ انہوں نے لن کو منہ سے نکالا۔۔۔اور کہنے لگیں۔۔میں چدائی کے لیے تیار ہوں۔۔اتنا کہہ کر وہ اوپر اٹھیں۔۔۔اور اپنے دونوں ہاتھ پلنگ کے بازو پر رکھے۔۔۔اور ٹانگوں کو کھول دیا۔۔۔۔ ۔۔میں نے ان کے پیچھے جا کر دیکھا۔۔۔۔۔تو ان کی پھدی آخری حد تک گیلی ہو رہی تھی۔۔۔سو کچھ دیر پھدی کا معائینہ کرنے کے بعد میں نے لن کو چوت میں ڈال دیا۔۔۔۔۔۔ جیسے ہی میں نے اپنا لنڈ ان کی ٹائیٹ پھدی میں داخل کیا۔۔۔۔تو اچانک ہی انہوں نے شہوت بھری آواز میں کہا۔۔۔۔۔ایک منٹ رکو پلیز۔۔۔۔۔۔اور میں لن باہر نکالتے ہوئے بولا۔۔۔کیا ہوا باجی؟۔ تو کہنے لگیں لگی۔۔۔آگے سے نہیں۔۔۔۔لنڈ کو میرے پیچھے ڈالو۔۔۔۔۔۔۔تو میں حیران ہو کر بولا۔۔پیچھے سے مراد آپ کی گانڈ ہے؟۔۔تو وہ سر ہلاتے ہوئے کہنے لگیں۔۔۔۔ہاں پیچھے سے مراد میری گانڈ ہی ہے۔۔۔تم نے اسے گانڈ میں ڈالنا ہے۔۔۔۔تو میں تعجب سے بولا۔۔۔۔ ۔۔لیکن کیوں باجی؟۔۔۔۔جبکہ گانڈ سے زیادہ۔۔۔ آپ کی پھدی میں سیلاب آیا ہوا ہے۔۔۔۔۔تو وہ کہنے لگیں ۔۔۔۔کیا کروں یار ۔۔۔۔مجھے پیچھے سے کروانا زیادہ اچھا لگتا ہے۔۔۔۔اس لیئے پلیز دیر نہ کرو۔۔۔۔اور لن کو میری گانڈ میں ڈال دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ یہ کہہ کر وہ سیدھی کھڑی ہوتے ہوئے بولیں۔۔۔ ۔۔۔۔۔تم میری گانڈ پر تھوک لگاؤ۔۔۔۔۔۔ ​​جبکہ میں اپنے تھوک سے تمہارے لن کو چکنا کروں گی۔۔۔۔اتنا کہہ کر وہ نیچے جھکیں۔۔ اور میرے لنڈ پر بڑا سا تھوک کا گولا پھینک دیا۔۔۔پھر اسے سارے لن پر ملتے ہوئے بولیں۔۔۔۔ایسے ہی تم بھی میری گانڈ پر تھوک لگاؤ۔۔اتنا کہہ کر وہ دوبارہ سے گھوڑی بن گئیں۔۔۔اب میں نے ان کی نرم گانڈ کے دونوں پرت کھولے۔۔۔اور سوراخ پر تھوک دیا ۔۔۔پھر انگلی کو چکنا کرتے ہوئے ان کی گانڈ میں ڈال دیا۔۔۔جو کہ بڑی آسانی سے اندر چلی گئی۔۔۔۔سوراخ کی حالت بتا رہی تھی ۔۔۔کہ اس میں پہلے بھی کچھ لن اندر جا چکے ہیں ۔ ۔۔یہ چیک کرنے کے بعد۔۔میں نے اس سوراخ پر بہت سارا تھوک پھینکا۔۔ پھر اس تھوک کو اندر تک پیسٹ کردیا۔۔۔میرے تھوک سے ان کی گانڈ اچھی خاصی چکنی ہو گئی تھی۔۔


            جب میں نے اپنا لنڈ ان کے سوراخ میں ڈالا ۔۔۔۔۔تو وہ تھوڑا لوز۔۔۔لیکن کافی حد تک چھوٹا نظر آ رہا تھا ۔۔۔۔۔لیکن جیسے ہی میں نے۔۔۔اس کے اوپر رکھتے ہوئے۔۔۔۔۔۔لن کو ہلکا سا دبایا ۔۔۔۔تو وہ بڑی آسانی سے اندر داخل ہو گیا ۔۔۔لن اندر جاتے ہی۔۔۔ باجی نے کراہتے ہوئے آواز لگائی۔۔۔



            ہائی۔۔میں
            مر گئی۔۔۔اس پر میں نے پوچھا کیا ہوا باجی۔؟۔۔۔۔۔تو وہ درد بھری آواز میں بولیں۔۔ گانڈ میں مرچیں سی لگ رہیں ہیں۔۔۔۔۔۔پلیز تھوڑا ۔۔۔اور۔۔۔تھوک ۔۔۔ لگاؤ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ​​پلیز جلدی کرو۔۔۔۔اب میں نے لن کو باہر نکالا۔۔۔۔۔اور ان کی گانڈ پر اچھا خاصہ تھوک لگانے کے بعد۔۔۔۔۔ایک دفعہ پھر سے لن ان کے سوراخ پر رکھ کر دبایا۔۔۔چھوٹی باجی کےمنہ سے ایک بار پھر چیخ نکلی۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔0oooooohhhhhhh uuuuuuffffff aaaaaaaaaahhhhhh اور وہ چلا کر بولیں۔پلیز لن کو باہر نکال۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اب جبکہ میرا لن ان کی نرم اور گرم گانڈ میں گھس چکا تھا۔۔۔۔اور گانڈ کے نرم اور گرم ٹشوز نے لن کو بری طرح سے جکڑ لیا تھا۔۔۔۔۔۔اور یہ جکڑن مجھے بہت مزہ دے رہی تھی۔۔میں پاگل تھا کہ اسے باہر نکالتا۔۔۔اس لیئے میں نے۔۔۔۔۔باجی کی درخواست کو نظر انداز کر دیا ۔۔۔۔۔۔اور گھسے مارنے کی رفتار کو ظالمانہ انداز میں تیز کر دیا۔۔۔۔۔میرے ظالم قسم کے دھکے کھا تے ہوئے ۔۔۔۔۔ وہ۔۔درد۔۔۔۔اور خوشی کی ملی جلی کیفیت سے رو پڑیں ۔۔۔۔اور کراہتے ہوئے بولیں۔۔۔۔۔آہ ہہ ہ ہ ہ ۔۔۔شاہ جی۔۔۔۔ مزہ بھی آ رہا ہے۔۔اور درد بھی ہو رہا ہے۔۔پھر گانڈ کو مزید ٹائیٹ کرتے ہوئے بولیں۔۔۔۔۔۔۔لیکن تو اس کی پرواہ نہ کر۔۔۔اور۔۔۔۔میری گانڈ کو پھاڑ دے۔۔۔۔ ذور سے دھکے مار۔۔۔۔۔اور میں نے ایسا ہی کیا۔۔۔۔وہ درد تکلیف ۔۔۔اور مزے کے احساس سے سرشار۔۔۔چیختے ہوئے کہہ رہی تھیں۔۔شاہ جی۔۔۔میری گانڈ کو پھاڑ دے۔۔۔اسی دوران مجھے اپنے لن میں کچھ ہلچل محسوس ہوئی۔۔۔۔سو دھکے مارتے مارتے ۔۔۔۔میں نے ان سے سے پوچھا ۔۔۔باجی میں چھوٹنے والا ہوں ۔۔کہاں چھوٹنا ہے؟۔۔۔۔۔۔۔ تو وہ تیزی سے جواب دیتے ہوئے بولیں۔۔۔۔۔میری گانڈ کے اندر۔۔۔۔۔ میری گانڈ کے اندر۔چھوٹ۔۔۔کیا پتہ تیری گرم منی ڈالنے سے مرچیں لگنا کم ہو جائیں ۔۔۔۔چنانچہ میں نے دو تین سخت قسم کے دھکے مارے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور ان کی گانڈ میں ہی چھوٹ گیا۔۔۔چھوٹتے ساتھ ہی ہم دونوں ان کے فرش پر لیٹ گئے۔۔۔۔۔

            Comment


            • #56

              کچھ دیر بعد۔۔۔جب سب کچھ نارمل ہو گیا۔۔۔۔تو باجی مجھ سے کہنے لگیں ۔۔۔گانڈ مارنے کا بہت شکریہ۔۔۔۔تم نے میری ایک دیرنہ خواہش پوری کر دی۔۔۔۔تو میں نے ان سے پوچھا کون خواہش؟ تو وہ ہنس کر بولیں۔۔۔گانڈ پھاڑنے والی۔۔ان کی بات سن کر میں مسکرایا۔اور دل ہی دل میں کہنے لگا۔۔۔ پھدو نہ لگا باجی۔۔۔تیری گانڈ کی حالت بتا رہی تھی کہ اس میں پہلے بھی لن جا چکا ہے۔۔۔پھر اسی دوران میرے دل میں خیال آیا ۔۔ہو سکتا ہے اندر جانے والا لن بہت پتلا اور چھوٹا ہو۔۔۔جس سے ان گانڈ نہ پھٹی ہو۔۔۔۔۔۔دوسری طرف مجھے مسکراتے ہوئے سوچ میں پڑے دیکھ کر وہ کہنے لگیں۔۔۔۔ہنس مت میری ایک دوست کا کہنا ہے۔۔۔کہ پیچھے ڈلوانے سے بندے کو بیک وقت درد ۔۔۔۔اور مزے کی انوکھی لذت اور سرور ملتا ہے۔۔۔۔اور میں تمہارے ساتھ یہ ایکسپیرینس کرنا چاہتی تھی۔۔۔ اس پر میں بولا۔۔ پھر یہ تجربہ کیسا رہا؟۔۔۔۔۔تو وہ آنکھیں میچ کے بولیں۔۔۔کھٹا میٹھا۔۔۔مزیدار۔۔فینٹاسٹک۔۔۔۔۔ ۔۔۔اس پر میں نے کہا ۔۔۔۔ویسے بائی دا وے اب گانڈ کا درد کیسا ہے؟۔۔۔تو وہ ہنس کر بولیں۔۔۔درد تو ہلکا پھلکا ہو رہا ہے۔۔۔۔لیکن۔۔۔۔۔۔تیری منی نے کمال جادو اثر کام کیا ہے۔۔۔۔۔۔۔جیسے ہی یہ گانڈ میں گری۔۔۔۔ مرچیں لگنا بند ہو گئیں ہیں۔


              ۔۔اتنا
              کہتے ہوئے انہوں نے اپنا منہ میرے منہ کے ساتھ جوڑ لیا۔۔۔۔۔اور پھر کسنگ کے دوران ہی ہماری زبانیں ۔۔۔ آپس میں گھل مل گئیں ۔۔۔۔اس دوران انہوں نے میرا لنڈ بھی اپنے ہاتھ میں لے کر دبایا ۔۔۔۔۔ان کے ہاتھ کے جادو سے۔۔۔۔لنڈ ایک بار پھر سے بڑا ہونے لگا تھا۔۔۔جب لنڈ اچھی طرح اکڑ گیا۔۔۔۔تو باجی نے کہا۔۔۔باقی کا کام ۔۔۔ہم بستر پر کریں گے۔۔۔چنانچہ ہم دونوں اٹھ کر پلنگ پر چلے گئے۔۔۔۔جہاں پہنچ کر باجی سیدھی لیٹ گئیں۔۔۔۔۔۔۔اور مجھ سے کہنے لگیں شاہ جی۔۔۔۔۔ میرے اوپر آجا ۔۔تو میں ان سے بولا۔۔۔۔اوپر آ کر چودنا ہے؟ تو وہ ہنس کر بولیں۔۔۔ارے نہیں پگلے۔۔۔۔ابھی کہاں چودنا ہے۔۔۔۔۔تم اوپر تو آؤ۔۔۔پھر بتاتی ہوں۔۔۔چنانچہ میں ان کے اوپر چڑھنے لگا ۔۔تو وہ بڑے پیار سے بولیں۔۔۔شاہ جی۔۔۔۔۔۔۔۔لیٹس 69۔ سچی بات تو یہ ہے کہ اس وقت تک مجھے 69 کا کچھ پتہ نہیں تھا۔۔۔کہ یہ کس بلا کا نام ہے۔۔۔۔۔اس لیئے میں حیران ہو کر بولا۔۔۔۔باجی یہ 69 کیا ہوتا ہے؟۔۔۔۔۔تو وہ کہنے لگیں۔۔ ۔۔۔۔تم میری چوت چاٹو ۔۔۔میں تیرا لن چوستی ہوں۔۔۔ یہ کام اگر ہم دونوں ۔۔۔ بیک وقت کریں گے ۔۔۔تو اس پوزیشن کو 69 کہتے ہیں۔۔۔۔یہ سن کر میں ان کے اوپر اس اینگل سے چڑھا کہ ۔۔۔میری گانڈ چھوٹی باجی کے منہ کی طرف ۔۔۔۔اور میرا منہ۔۔۔۔ ان کی پھدی کی طرف تھا۔۔۔ ۔۔۔۔پھر میں نے سر جھکا کر۔۔۔۔ان کی چوت کو چاٹنا شروع کر دیا۔۔ان کی پھدی پر کافی بال اگے ہوئے تھے۔۔میرے خیال سے انہوں نے کافی دنوں سے انڈر شیو نہیں کی تھی۔۔۔۔۔۔شاید اسی وجہ سے۔۔۔ان کی پھدی سے۔۔ ایک عجیب سی مست قسم کی بو نکل رہی تھی۔۔۔۔جب میں نے اس بات کا تزکرہ ان سے کیا۔۔۔تو وہ کہنے لگیں ۔۔۔یہ میری چوت کی سیمل ہے ۔۔۔۔ یوں سمجھ لو۔۔۔۔کہ اس کا ذائقہ ولائیتی شراب جیسا ہے۔۔۔تم بے دھڑک ہو کر چوت چوسو۔۔۔۔مزہ نہ آیا۔۔۔۔ تو مجھے بتانا۔۔۔

              Comment


              • #57
                وہ درست کہہ رہیں تھیں۔۔۔جب میں نے ان کی بالوں والی چوت کو چاٹنا شروع کیا۔۔۔تو پھر مست ہو کر۔۔۔۔۔ چاٹتا ہی چلا گیا۔۔۔۔۔دوسری طرف چونکہ وہ میرے نیچے لیٹی ہوئیں تھیں۔۔۔۔چنانچہ جس وقت میں ان کی چوت کو چوس رہا تھا۔۔۔۔عین اسی وقت۔۔۔۔ لیٹے لیٹے انہوں نے میرے لن کو اپنے منہ میں لیا۔۔۔اور اسے چوسنا شروع ہو گئیں۔۔۔

                چند منٹوں کے بعد۔۔۔۔چھوٹی باجی کہنے لگیں۔۔۔۔شاہ جی۔۔ بس کرو۔۔اور ۔۔میرے اوپر سے اٹھ جاؤ۔۔۔تو میں ان سے بولا۔۔۔اٹھ کر کیا کرنا ہے؟۔۔۔۔ تو وہ کہنے لگیں۔۔۔۔میری پھدی مارنی ہے۔۔۔۔یہ سن کر میں نے ان کی پھدی سے منہ ہٹایا۔۔۔۔۔اور اٹھ کر۔۔۔۔ ان کی پھیلی ہوئی دونو ں ٹانگوں کےبیچ آگیا۔۔۔۔پھر ان کی ٹانگیں اٹھا کر اپنے کندھوں پر رکھیں۔۔۔۔اور ان کی گیلی پھدی پر لن رکھ دیا۔۔۔۔۔پھر ایک زور دار گھسا مارا۔۔۔۔تو لن دندناتا ہوا۔۔۔۔۔۔جڑ تک ٹائیٹ چوت میں گھس گیا۔۔انہوں نے زوردار چیخ ماری۔۔۔پھر سسکتے ہوئے بولیں۔۔۔۔یس۔۔۔یسس۔۔۔ڈارلنگ۔اب ۔۔۔مجھے چودنا چالو کر۔۔۔۔۔یہ سن کر میں اپنے لن کو ان کی گیلی چوت میں۔۔۔۔۔۔۔ تیزی سے ان آؤٹ کرنے لگا۔۔۔جس کی وجہ سے کمرے میں ان کے کراہنے۔۔۔اور۔۔ پچ پچ کی مخصوص آوازیں سنائی دینے لگیں ۔۔۔


                اس کے ساتھ ہی وہ چلاتے ہوئے کہہ رہیں تھیں۔۔۔شاہ جی ۔۔۔گانڈ کی طرح میری پھدی کو بھی پھاڑ دو۔۔۔۔ اور زور سے دھکے مارو۔۔۔۔۔۔۔۔اور میں نے اپنی پوری طاقت سے پمپنگ شروع کر دی۔۔۔انہوں نے اندر اور باہرہوتے ہوئے میرے لن۔۔۔۔۔اور میرے بڑے دھکوں کا ۔۔۔سسکیوں ۔۔۔۔اور آہوں کے ساتھ۔۔۔۔۔ مزہ لینا شروع کر دیا۔۔۔۔۔ چند منٹ بعد میں نے انہیں۔۔۔ بتایا کہ میں چھوٹنے والا ہوں۔۔۔اس پر وہ چلاتے ہوئے بولیں۔۔۔۔ نہیں نہیں۔۔۔۔۔ اب کی بار اندر نہیں چھوٹنا ۔۔۔۔۔۔۔۔ تو میں دھکہ مارتے ہوئے بولا۔۔۔اندر نہیں چھوٹنا تو۔۔۔۔۔۔۔. پھر کہاں چھوٹنا ہے؟۔۔تو وہ اپنے منہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولیں۔۔۔۔میرے منہ میں چھوٹو۔۔۔۔کہ میں تمہاری منی کا مزہ چکھنا چاہتی ہوں۔۔۔۔اور جلدی سے اٹھ کر گھٹنوں کے بل بیٹھ گئیں۔۔۔۔دوسری طرف۔۔۔۔۔۔ میں نے ان کی ریشمی چوت سے کھینچ کر لنڈ باہر نکالا۔۔۔۔۔۔۔۔ جس پر ان کی۔۔ اپنی چوت کی کریم بھی لگی ہوئی تھی۔۔اور ان کے منہ میں ڈال دیا۔۔۔انہوں نے اپنی منی سے لتھڑے لن کو پہلے تو چاٹ کر صاف کیا۔۔۔۔۔پھر اسے منہ میں لے کر۔۔۔ چوسنا شروع ہو گئیں ۔۔۔۔۔۔ چند سیکنڈ کے بعد میرے جسم نے جھٹکا کھایا۔۔۔۔۔اور میں ۔۔۔۔ان کے منہ میں ہی چھوٹنا شروع ہو گیا۔۔۔۔۔انہوں نے میری منی کے ایک ایک قطرے کو اپنے منہ میں جمع کیا۔۔۔۔۔پھر ایک ہی گھونٹ میں۔۔۔۔۔۔۔منہ میں جمع شدہ ساری منی کو پی گئیں۔۔۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی زبان سے میرے لنڈ کو بھی صاف کیا۔ اس واقعہ کے بعد میں نے انہیں کئی بار چودا......تو دوستو، اگلی بار میں آپ کو بتاؤں گا کہ میں نے اس کی امی یعنی کہ آنٹی سلیمہ کو کیسے چودا۔۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟۔۔۔


                ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔


                Comment


                • #58
                  بہترین اور لاجواب

                  Comment


                  • #59
                    kamal ki story hai.garam bhi zabardast.shehwat se bharpoor.maza aa gya

                    Comment


                    • #60
                      کمال کی سٹور ی ہے۔۔ مزا آگیا

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 2 guests)

                      Working...
                      X