Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

بہن سے امی تک

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Family بہن سے امی تک


    میرا نام کامران ھے اور میں حیدرآباد میں رہتا ھوں

    میرے گھر میں میری بہن اور امی ہیں والد جاب کی

    وجہ سے دوبئ میں ھوتے ہیں اور سال میں ایک دفہ

    پاکستان آتے ہیں میری بہن اسکول میں ڻیچر ھے اور

    میں بینک میں جاب کرتا ھوں میری بہن کی عمر

    20سال ھے امی کی عمر 45سال ھے میری عمر 25

    سال ھے

    میں نے کبھی سوچا بھی نہی تھا کہ گھر میں بہن

    اور امی کے ساتھ سیکس ھوگا یہ بات ان دنوں کی

    ھے جب کرونا کی وجہ سے پورے ملک میں لاک

    ڈاون تھا اور سب کچھ بند تھا میری بہن کا نام

    شازیہ ھے اور امی کا نام پروین ھے اب آپ کو بتاتا

    ھوں کہ پہلے بہن کے ساتھ کسطرح سیکس شروع

    ھوا

    شازیہ کے اسکول بند تھے اور وہ گھر پر ھی ہوتی

    تھی میں بھی بینک سے جلدی گھر آجاتا تھا میرا

    روم اوپر تھا بینک سے آنے کے بعد میں اپنے روم

    میں ھی رھتا تھا اور باقی ڻائم لیب ڻاپ پر سیکسی

    موی دیکھتے ھوے ڻائم گزرتا تھا لائف بہت بور گزر

    رھی تھی کرونا کی وجہ سے دوستوں کے ساتھ

    آوڻنگ بھی بند تھی تو زیادہ وقت گھر پر ھی گزرتا

    تھا

    ہفتہ کا دن تھا میں صبہح اوڻھ کر نیچے گیا تو

    دیکھا ماموں

    بیڻھے ھوے تھے

    ماموں کو سلام کیا اور ماموں سے خیر خیریت لی

    تو ماموں بولے کامران تمھاری نانی کی طبیت بہت

    خراب ھے میں پروین کو لینے آیا ھوں امی بھی

    کیچن سے ناشتہ لے کر آگیں امی بولیں کامران بیڻا

    میں تمھارے ماموں کے ساتھ جارھی ھوں تمھاری

    نانی کی طبیت ڻھیک نہں ھے میں 3,4 دن کے بعد

    آجاونگی شازیہ بھی اپنے روم سے آگی اور اسکو

    بھی امی نے بتادیا کہ نانی کی طبیت ڻھیک نہیں

    ھے امی نے ہم سب کے ساتھ ناشتہ کیا اور اپنے

    روم میں چلی گیں امی تیار ھوکر باہر آیں اور بولیں

    کامران بہن کا خیال رکھنا اور گھر میں ہی رہنا میں

    بولا امی میں تو گھر پر ہی رہتا ھوں کرونا کی وجہ

    سے امی بولیں اوکے بیڻا بس سمجھا رھی ھوں میری

    نانی اور ماموں حیدرآباد میں ھی رھتے ھیں ماموں

    اور نانی کا گھر ہمارے گھر سے دور ھے امی ہم

    بھای بہن کو سمجھا کر ماموں کے ساتھ چلی گیں

    میں نے چاے کا کپ لیا اور لاونج میں بیڻھ کر ڻی

    وی دیکھنے لگا شازیہ ناشتہ کرنے کے بعد گھر کے

    کام کرنے لگی کرونا کی وجہ سے ہم نے ماسی کو

    کام سے منع کردیا تھا تو گھر کے سارے کام امی

    اور شازیہ کرتے تھے

    میں ڻی وی دیکھ رھا تھا اور شازیہ کیچن میں کام

    کر رھی تھی شازیہ کچن کا کام کرکے لاونج میں

    ڻی وی دیکھنے لگی شازیہ نے نائٹ ڈریس یعنی ڻرواز

    اور شرت میں تھی وہ اکثر گھر میں اسی ڈریس

    میں ھوتی تھی لیکن کبھی اس نظر سے نہیں دیکھا

    تھا وہ بغیر ڈوبڻے کی تھی اور لگ رھا تھا کے اس

    نے بریزر بھی نہیں پہنا تھا کیونکہ اسکے ممے کی

    شیپ نظر آرھی تھی شازیہ نے پینک شرٹ اور بلیک

    ڻرازر پہنا ھوا تھا شازیہ ڻی وی دیکھتے ھوے بولی

    بھائ دوپہر میں کیا بناوں میں بولا کیچھ بھی

    بنالو کہنے لگی اجھا ابھی تو گھر کی صفائ کر کر

    لوں پہر سوچتے ھیں یہ کہتے ھوے وہ اوڻھ گی

    اور آج پہلی دفہ غور کیا تو ڻراوزر میں سے شازیہ

    کی گانڈ کافی سیکسی لگی کیونکہ اسکی شرٹ

    گانڈ سے کافی اوپر تھی اور ڻراوزر میں سے شازیہ

    کی گانڈ کافی موڻی لگ رھی تھی اب میں شازیہ کو

    دوسری نظر سے دیکھ رھا تھا جس میں بہن کو

    چودنے کا دل کر رھا تھا میں نے کئی دفعہ اپنے

    دماغ کو ادھر ادھر کرنے کی کوشش کی لیکن دماغ

    بار بار شازیہ کی گانڈ کی طرف تھا میں نے سوچا

    کہ اوپر چل کر کوئی سیکسی مووی دیکھی جاے اور

    میں نے شازیہ کو کہا کہ میں اوپر جارھا ھوں کوئی

    کام ھو تو آواز دے لینا اور اوپر آکرلیپ ٹاپ پر

    موی لگا لی میں نے ایک سیکسی مووی لگا لی اور

    ٹراوزر نیچے کر کے لن باہر نکال لر سہلانے لگا اور

    مووی دیکھتے ھوے لن پورا کھڑا ھو گیا تھا اور

    میں مٹھ لگانے کے اسٹائل میں لن پر ھاتھ اوپر

    نیچے کر رھا تھا اور پوری طرح مووی دیکھنے میں

    مگن تھا کہ مجھے اس بات کا پتہ ہی نہیں چلا کہ

    شازیہ مرے روم کا دروازہ کھول کر مجھے مٹھ

    مارتا ھوا دیکھ رھی تھی اچانک میری نظر دروازے

    کی طرف گئی جہاں شازیہ ہاتھ میں جھاڑو لے کر

    کھڑی تھی اسپر نظر پڑتے ھی میں نے جلدی سے لن

    ٹراوزر کے اندر کیا شازیہ بھائی روم کی صفائی کرنی

    تھی میں بولا کر لو لیکن جب کسی کے روم میں

    جاو تو نوک کرتے ہیں شازیہ بھائی دو تین دفعہ نوک

    کیا تھا آپ مصروف تھے اس لے آواز نہی سنی ھو

    گی میں شرمندہ ھو رھا تھا کہ شازیہ نے مجھے

    ایسے دیکھا تو کیا سوچے گی میں بیڈ سے واش

    روم جانے کے اٹھا تو لن ٹراوزر میں پورا تنمبو بنا

    کر کھڑا تھا شازیہ بھی لن کو دیکھ رھی تھی میں

    واش روم چلا گیا اور ٹراوزر اتار کرمٹھ لگانے

    لگ اور فارغ ھوکر واش روم سے باہرنکل آیا

    شازیہ کمرے کی جھاڑو دے رھی تھی اور اسکی

    گانڈ پر نظر پڑتے ھی پھر لن نے گانڈ کو سلامی

    دینے لگا میں شازیہ مجھے دیکھا اور اسکی نظر پھر

    میرے کھڑے لن پر تھی شازیہ بھائی آپ نیچے چلیں

    میں آپ کے روم کی صفائی کر کے آتی ھوں میں

    نیچے آگیا اور ٹی وی آن کر لیا

    جاری ہے ۔۔۔۔۔۔

  • #2
    Kahani ka start acha ha mazeed ka intzar ha

    Comment


    • #3
      اگے کیا ہوگا اس کا انتظار رہے گا رائٹر صاحب

      Comment


      • #4

        اور اب سوچ رھا

        تھا کہ آج بہت گڑبڑ ھو گئی شازیہ میرے بارے میں

        کیا سوچے گی

        میں نیچے لاونج میں بیٹھا یہی سوچ رھا تھا کہ

        شازیہ بھی اوپر سے نیچے آگئی وہ بلکل نارمل تھی

        اس کے انداز سے کہیں بھی یہ نہیں لگ رھا تھا کہ

        ابھی کچھ دیر پہلے اس نے اپنے بھائی کا لن دیکھا

        ھے اور وہ بھی مٹھ لگاتے ہوئے جب میں نے اسکو

        نارمل دیکھا تو میں بھی نارمل ھو گیا شازیہ کام

        ختم۔کرکے میرے سامنے صوفے پر بیٹھ گئی اور بولی

        بھائی پانی پلادیں میں اٹھا اور فرئج سے پانی نکال

        کر اسکو پانی دیا پانی دیتے ھوے میری نظر اسکے

        مموں پر تھی جو قریب سے دیکھنے سے اور زیادہ

        واضع پتہ چل رھے تھے مجھے اس طرح دیکھتے

        ھوے شازیہ بولی بھائی کیا دیکھ رھے ہیں میں گبھرا

        کر بولا نہی کچھ نہیں شازیہ نے گلاس دیا اور بولی

        اب یہ بتائیں کھانا کیا بنانا ھے میں بولا جو دل

        کرے بنادو وہ کہنے لگی اچھا دیکھتی ہوں فریج

        میں کیا رکھا ھے وہ صوفے سے اٹھ کر میرے سامنے

        سے گزری اور اسکی گانڈ دیکھتے ھی لن نے انگڑائی

        لینا شروع کردی میں اس صورتحال سے پریشان تھا

        کہ یہ آج کیا ھو رھا ھے

        شازیہ فرئج کا فریزر کھولے کھڑی تھی میں اٹھنے

        لگا تو شازیہ بولی بھائی زرا میری مدد کریں یہ

        گوشت کا پیکٹ فریزر میں سے نہی نکل رھا ھے میں

        شازیہ کے پیچھے گیا اسکو کہا تم ہٹو میں نکالتا ہوں

        شازیہ بولی بھائی آپ بس تھوڑا سا زور لگایں

        نکل جاے گا میں اسکے پیچھے کھڑا ھوا اور فریزر

        کے اندر سے گوشت کا پیکٹ نکالنے کی کو شش

        کرنے لگا اب پوزیشن یہ تھی کے میں پیچھے سے

        شازیہ کے ساتھ چپکا ھوا تھا شازیہ کی گانڈ میرے

        لن کے ساتھ ٹچ تھی گانڈ کی نرمی فیل۔ھوتے ھی

        لن ٹن ٹن ٹن ھو گیا شازیہ نے بھی لن کو اپنی

        گانڈ پر محسوس کر رھی تھی لیکن وہ ایسے ھی

        کھڑی رھی میں نے بھی لن کو اور اسکی گانڈ پر دبا

        دیا ٹراوزر کی وجہ سے لن گانڈ کی لائن میں فیکس

        ھو گیا رھا شازیہ بولی بھائی زور لگائیں بہت سخت

        جمع ھوا ھے میں بولا لگا تو رھا ھوں آگے تم۔جو

        کھڑی ھو اسنے اپنی گانڈ پیچھے کی اور بولی اب

        زور لگایں اسکے پیچھے ھونے سے لن پورا شازیہ کی

        گانڈ میں گھس گیا تھا وہ گھوڑی اسٹائل میں

        شازیہ آگے تھی اسکو بھی مزا آرھا تھا خیر تھوڑی سی

        کوشش کے بعد گوشت کا پیکٹ نکل آیا اور وہ

        سیدھی ھو گئی اور میں پیچھے ھوا تو اسکی نظر

        میرے لن پر تھی جو فل کھڑا ھوا تھا لن کو

        دیکھتے ہوئے بولی بھائی آپ اس پیکٹ کو پانی میں

        ڈال دیں جب تک یہ نرم ھو جائے تو پھر کھانا

        بناتی ہوں اور ہاں میں نہانے جا رھی آپ ابھی اوپر روم

        میں نہی جانا میں نہا کر آتی ھوں میں بولا ٹھیک

        ھے تم نہا لو میں ٹی وی دیکھ رھا ھوں وہ اپنے

        روم میں چلی گی اور مین ٹی وی دیکھنے لگا لیکن

        میرا دماغ تو شازیہ کی نرم گانڈ کی طرف تھا اب

        مجھے لگ رھا تھا کہ شازیہ کو بھی اس کھیل

        میں مزا آرھا ھے اور میں بھی اب شازیہ کو چودنے

        کے بارے میں ۔ سوچنے لگا کونکہ شازیہ کا رسپانس

        ایسا تھا شازیہ کو چودنے کے خیال سے ھی لن

        جھوم جاتا تھا آور لن بھی کھڑا ھو کر اسکا اظہار

        کرنے لگا گھر میں سیکسی بہن ھو اور اکیلی بھی

        تو پھر ایسا تو ھوتا ھے میں انہی خیالوں میں گم

        تھا تو شازیہ کی آواز آئی بھائی اور جب میں نے

        پیچھے مڑ کر دیکھا تو میری آنکھیں کھلی کی کھلی

        رہ گیں اس سے پہلے میں نے کبھی شازیہ کو اس

        طرح نہیں دیکھا تھا شازیہ نے سفید شرت جو بہت ہلکی تھی جس جو

        اسنے گیلے بدن ہر پہن لی تھی جس کا گلا

        کھلا تھا اور شازیہ کا بلیک برزر صاف نظر آرھا تھا

        اونچی شرت اور گلابی ٹائٹ پجامہ جس سے شازیہ

        کی گانڈ اور چوت کا صاف پتہ چل رھا تھا مجھے

        ایسے دیکھتے ھو ے بولی بھائی کیا ھوا میں بولا

        نہی کچھ نہی بہت اچھی لگ رھی ھو اس ڈریس

        میں شازیہ خوش ھوتے ھوے اچھا بھائی آپ کو یہ

        ڈریس اچھا لگا میں بولا تم۔ہر تو یہ ڈریس بہت

        سوٹ کر ھا ھے شازیہ نے چارو ں طرف گھوم کر

        مجھے ڈریس دکھا یا اور اسی بہانے اپنی شرٹ کا

        گلا ٹھیک کیا تو شازیہ کی مموں کی لائن بھی

        نظر آگی شازیہ بولی بھائی اب میں کھانا بنا لوں آپ

        کچن میں آجائیں اور میری مدد بھی کر دیں

        اب تو میں بھی یہی چاہتا تھا کہ بس شازیہ کو

        ھی دیکھتا رھوں میں آج تو ایسے لگ رھا تھا

        کہ۔شازیہ کا بھائی ا سے چودنےکا فل موڈ بنا کر بیٹھا ہے کچن

        میں گیا تو شازیہ گوشت دھو رھی تھی میں بولا

        کیا مدد کرنی ھے کہنے لگے ابھی بتاتی ھوں وہ

        سنک پر گوشت دھو رھی تھی اور ٹائٹ پجامے سے

        اسکی گانڈ الگ ہی نظارہ دے رہی تھی اچانک شازیہ

        بولی بھائی یہ میری شرٹ کی آستینں اوپر کردیں

        میں شازیہ کے پیچھے گیا اور شازیہ کے ساتھ چپک کر اسکی دونوں آستنیں اوپر کردی وہ بولی بھائی

        شکریہ میں بولا اور کچھ کہنے لگی بس گوشت دھو

        لوں تو پھر بتاتی ھوں جب میں پیچھے ہٹا تو شازیہ

        کی گانڈ پر ھاتھ پھیرتے ھوے پیچھے ہٹ گیا شازیہ

        اب گوشت دھو چکی تھی اس کی بیک میری طرف

        تھی میرا لن ٹراؤزر میں بہت بے چین تھا میں بولا

        شازیہ میں بھی نہا کر آتا ھوں گرمی لگ رہی ہے
        جاری ہے ۔

        Comment


        • #5

          میں بولا جان بولو نہ شازیہ اچھا

          بھای میری چوت کو چوسو یہ سننا تھا کہ میں نے

          اسکی چکنی اور گیلی چوت کو پھر سے چاڻنا شروع

          کردیا شازیہ ہاں بھای چاڻو اپنی بہن کی چوت اہ

          اسکی گرمی ختم کردو بھای بہت مزا آرھا ھے اور

          یہ کہتے ھوے شازیہ نے اپنی گانڈ اوپر کردی شازیہ

          کی پوری چوت میرے منہ پر تھی اور میں اپنی

          پیاری بہن کی کنواری چوت کو زبان سے چود رھا

          تھا اسی دوران شازیہ کو ایک جھڻکا لگا اور وہ

          میرے منہ میں ھی فارغ ھو گی میں نے شازیہ کی

          چوت کو چاٹ کر صاف کیس اور شازیہ کے برابر

          لیٹ کر شازیہ کیے ممے دبانے لگا اور اسکے ہونڻوں

          کو چوسنے لگا میرا لن شازیہ کی ران کے ساتھ ڻچ

          تھا میں نے پھر سے شازیہ کو گرم کیا اب فائنل

          روانڈ کی باری تھی شازیہ بھی میرے ہونڻوں کو

          چوس رھی تھی میں نے شازیہ کا ھاتھ اپنے لن ہر

          رکھ کر بولا شازی اسکو بھی تو پیار کرو شازی نے

          ی لن پکڑا اور بولی بھای آپ کا لن

          ؓ

          اپنے نرم ھاتوں م

          بہت گرم ھو رھا ھے میں بولا جان اب اسکو چوت

          ھی ڻھنڈا کرے گی شازیہ بھای اتنا موڻا اور لنمبا

          آپ میری چوت میں ڈالوگے تو بہت درد ھو گا مجھے

          نہی ڈلوانہ میں بولا شازی جان میں اپنی پیاری بہن

          کو بہت آرام سے چودونگا بس شروع میں ڻھوڑا

          برداشت کرنا پڑے گا پھر مزا ہی مزا ھے شازیہ

          میرے لن کو سہلاتے ھو ے بولی بھای مجھے ڈر لگ

          رھا ھے میں بولا شازی میں ھوں نہ تم بس چودنے

          کی تیاری کرو اور بھای کا لن بھی تو چوسنا ھے

          شازی بولی کہ جب بھای نے بہن کی چوت چوسی

          ھے تو بہن کا بھی فرض بنتا ھے کہ وہ بھی بھای

          کا لن چوسے اور شازی بیڈ سے اوڻھی اور مجھے

          سیدھا لیڻا کر میری ڻانگوں کے بیچ میں آگی میں

          شازی کو اور شازی نے مجھے دیکھا اور ایک ادا سے

          اپنے کھلے بالوں کو پونی کی شکل میں باندھا اور

          میرے لن پر جھک گی شازی کی زبان جب میرے لن

          کے ڻوپے سے ڻکرای تو بس میں تو ایک نئ دنیا میں

          پہنچ گیا اور پھر جب شازی نے لن کو چوسنا شروع

          کیا تو لن تو اور پھول گیا جسکی وجہ سے شازی

          لو پورا لن منہ میں لینے کی مشکل ھو رھی تھی

          لیکن شازی بہت پیار سے اپنے بھای کا لن چوس

          رھی تھت یہ ایسا سین تھا کہ اسکی کوی قیمت

          نہی تھی ایک بہن اپنے بھای کا لن چوس رھی تھی

          میری آنکھیں مزے کی وجہ سے بند تھیں شازی بھای

          آہ کے لن کا جوس بہت مزے دار ھے میں بولا شازی

          پورا جوس پی لو یہ سنتے ھی شازی تیز تیز میرے

          لن کو چوسنے لگی اب لن کو چوت چاھے تھیطمیں

          نے شازی کو اپبے اوپر کھنچا اور اسکو پیار کرتے

          ھوے بولا شازی اب چوت مارنی ھے اب برداشت نہں

          ھو رھا اور شازی جو بیڈ پر سیدھا لیڻا کر میں نے

          شازی سے پوچھا جان تیل ھے شازی بولی جی بھای

          میری الماری میں ھے میں نیے شازی کی الماری

          کھولی اور تیل کی شیشی نیکال کر لے آیا پہلے بہت

          سارس تیل شازیہ کی کنواری جوت پر اندر تک

          لگایااور پھر اہنے لن کو تیل لگا یا اور شازیہ کے

          اوپر آگیا

          لن کو چوت پر رکھا تیل کی وجہ سے لن اور چوت

          دونو چکنے ھو رھے تھے لن کی ڻو پی جیسے ھی

          چوت میں گی شازی بولی بھای آرام سے میں بولا

          جان بس تم حوصلہ کرو شازی نے اہنے دونوں ھاتوں

          سے مجھے ہکڑا ھوا تھا میں نے آہستہ آہستہ لن

          چوت میں اندر کرنے لگا شازیہ کی کنواری چوت میں

          لن ڻھوڑا ھی اندر گیا شازیہ بولی بھای درد ھو رھا

          ھے میں رک گیا اور شازیہ کے ہونٹ چوسنے لگا

          کچھ لحموں کے بعد لن اور اندر کیا جو اندر ایک

          جگہ رک گیا اب شازیہ کی سیل ڻوڻنے کا ڻائم آگیا

          تھا میں نے لن تھوڑا سا پیچھے کیا اور اکی دھکا

          مارا اور لن شازیہ کی سیل توڑتا ھوا پوا ابدر بچہ

          دانی سے جاکر لگا جیسے ھی شازیہ کی سیل ڻوڻی

          شازیہ کسی مچھلی کی طرح ڻڑپنےلگی

          بھای نیجالو اوہ میں مر گی بھای پلیز بہت درد ھو

          رھا ھے میں نے شازیہ کے نپل منہ میں لے کر چوسنے

          لگا اور لب کو ایسے ھی رھنے دیا دونوں مموں کو

          چوسنے کے بعد شازیہ کو کچھ درد کم ھوا میں نے

          دیکھا شازیہ کا چہرہ پیلا ھو گیا تھا درد کی وجہ

          سے میں بولا جان بولو درد کم ھوا شازی نے صرف

          گردن ہلائ اور بولی کچھ نہی ادکی آنکھوں میں

          آنسوں تھے میں نے اپنی بہن کے آنسوں صاف کیے

          اور بولا بس میری شہزادی اب مزا آے گا اور شازیہ

          کے ہونڻوں کو چوستے ھوے لن اندر باھر کرنے لگا

          اب شازیہ کی حالت نارمل ھو گی تھی میں تھوڑا

          اوپر ھوا اور بولا جان اب تو درد نہی ھے شازیہ نے

          آنکھیں کھولیں اور میرے سنے پر مکہ مارتے ھو ے

          بولی بھای بہت بتمیز ھیں آپ میں بولا جان بس اب

          چودائ انجواے کرو جو درد ھونا تھا وہ ھو گیا

          ی نے اپنی بہن کی چودای شروع کر دی

          ؑ

          اور پھر م

          اور اب شازیہ کو بھی مزا آرھا تھا

          شازیہ بھای اور تیز اف مزا آرھا ھے چودو اور زور

          سے اہ بہت مزا آرھا ھے میں جھڻکے زور سے مار

          رھا تھا بیڈ بھی زور زور سے ہل رھا تھا ہم بھای

          بہن مزے دار چودای میں میں مصروف تھے اسی

          وقت شازیہ کے

          موبائل کی بیل بجننے لگی موبائل دیکھا تو امی کی

          کال تھی میں نے شازیہ کو منع کیا کہ ابھی نہی

          اٹھانا اور بیل کاٹ دی

          Comment


          • #6
            Acchi Story Hay

            Comment


            • #7
              achi kahani hai

              Comment


              • #8
                ہاٹ سٹوری

                Comment


                • #9

                  م دونوں پیار

                  میں جو مصروف ھو گے تھے میں بو لا چلو کوئ

                  بات نہی کرونا کی وجہ سے ھو ڻل تو بند ھیں فود

                  پانڈا سے کچھ منگوا لیتے ہیں میں نے فوڈ پانڈا پر

                  کھانے کا آڈر دیا اور شازیہ کے پاس بیڻھ گیا اور

                  بولا جان یہ بتاو امی کا چکر ماموں کے ساتھ کب

                  سے چل رھا ھے شازیہ بولی بھای مجھے لگتا ھے ابو

                  سے شادی سے پہلے ہی امی ماموں سے جدوا چکی

                  ھو نگی لیکن جب سے ابو باہر گے ہیں امی ماموں

                  ہفتہ میں ایک دو دفہ تو کرتے ہیں میں بولا اب کیا

                  کریں شازی بولی بھائ ایک بات کہوں میں بولا جی

                  جان شازیہ بولی بھای امی ماموں سے کرواتی ہیں

                  کبھی ماموں ہمارے گھر آکر کرتے ہیں اور کبھی ان

                  کو بہانے سے اہنے گھر لے جاتے ہیں میں بولا تو ہھر

                  کیا کریں تو شازیہ بولی بھای آپ بھی امی کی

                  پیاس بجھادیں آپ کو وہ پہت شاندار اور جاندار

                  ھے امی خوش ھو جایں نگی میں بولا جان یہ اتنا

                  آسان نہی ھے جتنا تم سمجھ رھی ھو امی مجھے

                  گھر سے نیکال دیں نگی شازیہ بولی لیکن آپ اسپر

                  کچھ غور کریں ہم باتیں کر رھے تھے کہ ڈور بیل

                  بجی میں باھر گیا تو فوڈ پانڈا والا کھانا لے کر آیا

                  تھا میں نے اس سے کھا نا لیا اور اندر آگیا ہم دونو

                  ں نے ساتھ کھا نا کھایا کھانا کھانے کے بعد شازیہ

                  بولی بھای مجھے بہت تھکن ھو رھی اور نیند بھی

                  آرھی ھے میں سونے جا رھی اور آپ بھی آجایں آپ

                  سے لپٹ کر سو جاونگی میں بولا اوکے جی ہم دونو

                  بیڈ ہر لیٹ گے اور میں نے شازیہ کو لپڻا لیا اور

                  کیچھ دیر بعد ہم دونوں نیبد کا آغوش میں چلے گے

                  رات 8بجے موبائل کی بیل سے آنکھ کھلی جو پتہ

                  نہں کب سے بج رھا تھا موبائل دیکھا تو امی کی

                  کال تھی موبائل اڻینڈ کر کے میں بولا

                  جی امی دوسری طرف امی کی غصہ سے بھری ھوی

                  آواز میں بولیں کہا ھوں تم دونوں نہ شازیہ کال

                  اڻھا رھی نہ تم کیا ھوا ھے فون کیوں نہی اڻھارھے

                  تھے میں بولا امی میں رو اوپر سو رھا تھا اور

                  مجھے لگتا ھے شازیہ بھی سو رھی ھو گی امی

                  غصہ سے بولیں یہ کو ئ ڻائم ھے رات کے 8 بج

                  رھے ہیں تم اور فون نہ اڻھاتے تو میں تمھارے

                  ماموں کے ساتھ گھر آتی پتہ نہی کیا کھا کر سوے

                  تھے اب میں امی کو کیا بتاتا تا کہ بہن کی چودای

                  کر کے سویا تھا امی بولیں نیچے جاو اور شازیہ کو

                  اڻھا کر میری بات کرواو میں بولا جی امی کرواتا

                  ھوں اور امی نے فون بند کر دیا میں واشروم گیا

                  فریش ھو کر نیچے آیا تو شازیہ بےخبر سو رھی تھی

                  شازیہ سوتے ھوے بہت پیاری لگ رھی تھی

                  میں نے شازیہ کو آواز دی شازی جان اڻھ جاو 8 بج

                  گے ہیں شازیہ کے ہونڻوں بر کس کی تو شازیہ نے

                  آنکھیں کھولیں اور بولی بھای سونے دیں نہ میں بولا

                  جان اڻھ جاو امی کافی کال کی ہیں اور میں بھی

                  سو رھا تھا اور تم نے بھی فون نہی اڻینڈ نہی کیا

                  وہ غصہ میں تھیں شازیہ بھای آپ کے پیار کا نشہ

                  ہی ایسا تھا کہ ڻائم کا پتہ ہی نہی چلا شازی اڻھ

                  کر بیڻھ گی اور اپنے موبائل کو دیکھا تو بولی اف

                  امی نے کتنی کال کیں ہیں شازیہ نے امی کو کال

                  کی امی نے بھی اس سے غصہ کرنے لگی کہ فون کے

                  کوئ رپیلای نہی کر رھا تھا امی نے ڻھوری دیر بات

                  کی اور پھر فون کاٹ دیا

                  شازیہ بیڈ سے اڻھ کر مجھ سے لپٹ گی اور بولی

                  بھای آپ کے پیار کا ایسا نشہ تھا کہ میں بتا نہی

                  سکتی میں نے بھی اسکو اہنے ساتھ ڻائٹ سے لپڻاتے

                  ھوے بولا جان اب اپنی بہن کو یہ نشہ روز ملے گا

                  شازیہ بھای امی آجایں نگی تو مشکل ھو جاے گی

                  میں بولا کہ جان کوئ راستہ نیکال لونگا چلو تم

                  فریش ھو جاو پھر کھانا کھاتے ہیں شازیہ مجھے

                  کس کر کے واش روم چلی گی میں شازیہ کے روم

                  سے باہر آیا اور ڻی وی آن کر کے نیوز دیکھنے لگا

                  شازیہ بھی نہا کر لاوئنج میں آگی شازیہ بھای بہت

                  بھوک لگ رھی ھے 9 بج رھے ہیں میں بولا جان پیزا

                  آڈر کر دیتے ہیں اور میں میڈیکل سڻور سے تمھارے

                  لیے میڈیسن بھی لے آتا ھوں شازی بولی ڻھیک ھے

                  بھای آپ میڈیسن لے آیں جب تک میں پیزا آڈر کر

                  دیتی ھوں میں نے کہا ڻھیک اور آج ہماری سہاگ

                  رات بھی ھے شازی شرماتے ھوے بولی اچھا ابھی تو

                  آپ جائں میں اسکے قریب گیا اور شازی کو پیار

                  کرتتے ھوے بولا جان میں آتا ھوں تم۔دلہن کی طرح

                  تیار ھو جاو شازی بھای دیر ھو رھی ھے آپ جائں

                  اپ کی دلہن تیار ھو جاے گی میں نے بائک نیکا لی

                  اور مارکیٹ چلا گیا میڈیکل سڻور سے مانع حمل

                  یڈیکل سڻور سے نکلنے لگا تو ایک

                  گولیا لیں جب مً

                  بچہ موتئے اور گولاب کے ہار لیے کھڑا تھا میں نے

                  اس سے موتئے اور گولاب کے سارے ہار لیے لیے اور

                  گھر پہنچ گیا شازیہ نے گیٹ کھولا اور اندر چلی گی

                  پیزا بھی آگیا تھا میں نے شازیہ سے ہو چھا جان

                  تیار نہی ھویں شازیہ بھای بس پیزا کھا کر ھوتی

                  ھوں

                  شازیہ کچن میں پیزا نکالنے لگی میں نے ہاروں والا

                  شاپر اوہر اہبے کمرے میں رکھ کر نیچے آگیا شازیہ

                  پیزا اور کولڈ ڈرنک ڻیبل پر لگا چکی تھی شازیہ

                  بولی بھای امی کے بارے میں کیا سوچا میں بولا

                  شازی اب تم نے کیا ھے تو امی کے بارے میں بھی

                  کچھ سوچتے ہیں اور سھی بات تو یہ ھے کہ میں

                  نے امی کو کبھی اس

                  Comment


                  • #10

                    اس نظر سے نہی دیکھا تو شازی

                    بولی اور مجھے میں بولا جان اج ہم دونو اکیلے تھے

                    اور تم بھی مجھ سے چدوانا چہاتی تھیں تو

                    اسطرح کام آسان ھو گیا امی والا کام مشکل ھے

                    شازیہ بولی بھای امی کو ایک عورت کی نظر سے

                    دیکھیں امی بہت سیکسی اور گرم ہیں انکو بھی

                    چود کر آپ کو مزا آے گا میں بولا ڻھیک ھے گھر

                    کے لیے تو یہ کرنا پڑے گا تاکہ امی کو اپنی پیاس

                    کہیں اور بجھانے نہ جانا پڑے شازیہ بولی جی بھای

                    میں بھی یہی چاہتی ھوں کہ ہم دونوں آپ کی

                    بیویاں بن جائنگی میں بولا ڻھیک ھے لیکن میری

                    پہلی بیوی تم۔ھوگی اور امی دوسری شازیہ مسکراتے

                    ھوے واہ بھای دو بیویوں کے مزے لو گے میں بولا

                    ابھی تو اپنی پہلی بیوی کے ساتھ مزے لینے ہیں آج

                    سہاگ رات میرے کمرے میں ھو گی جان تم تیار ھو

                    کر میرے روم میں آجاو شازیہ بولی ڻھیک ھے بھائ

                    آپ روم میں چلیں آپ کی دلہن تیار ھو کر آتی ھے

                    میں اپنے روم میں آیا اےسی آن کیا بیڈ شیٹ

                    چینج کی اور پورے بیڈ ہر گلاب کی پتیاں بچھا دی

                    ارو درازے کے پاس بھی بہت ساری پتیاں بچھادیں

                    آج ایک بھای کی اپنی بہن کےطساتھ سہاگ رات

                    تھی میں بھی نہا کر تیار ھوا اور شیروانی کرتا اور

                    ہاجمہ پہن کر اپنہ دلہن کا انتیظار کر رھا تھا کہ

                    موبائل کی بیل۔بجی امی کی کال تھی میں نے فون

                    اڻینڈ کیا اور بولس جی امی امی بولیں کہاں ھو

                    میں بولا اپنے روم میں امی بولیں اور شازیہ میں

                    بولا وہ نیچے ھو گی امی کہنے لگیں وہ فون نہی

                    اڻھا رھی میں بولا امی کو ئ کام کر رھی ھو گی

                    آپ دوبارہ کر لیں مجھے لگ رھا تھا کہ کہیں امی

                    کو کوئ شک تو نہی ھو گیا ھے لیکن اب تو جو

                    ھونا تھس وہ ھو گیا ھے کہ مرے موبائل پر پھر

                    بیل بجی دیکھا تو شازیہ کی کال تھی میں نے کال

                    اڻینڈ کی اور بولا جی جان شازیہ بولی اپنی دلہن

                    کو آکر لے جائں وہ تیار ھے میں بولا شازی میں

                    نیچے آرھا ھوں میں نے فون بند کیا اور اپنی دلہن

                    کو لینے نیچے چلا گیا جب میں شازیہ کے کمرے

                    میں گیا تو شازیہ کو دیکھتے ھی میرے ہوش اڑگے

                    وہ سرخ جوڑے میں میں گھونگٹ نیکلال کر بڻھی

                    ھو ی تھی میں اسے پاس گیا اس کے ھاتوں کو پکڑ

                    کر کھڑا کیا اس نے سرخ لہنگا اور سرخ شرٹ اسپر

                    ہلکا سا میک اپ شازیہ اور ہونڻوں پر لا لپیسڻک

                    اوف شازیہ دلہن بنی بہت خوبصورت لگ رھی تھی

                    شازیہ نظریں نیچے کیے ھوے تھی میں نے شازیہ کے

                    ماتھے پر کس کی اور اسکا ھاتھ پکڑ کر اوپر لے کر

                    چل پڑا لیکن اسکو لہنگے کی وجہ سے چلنے میں

                    مشکل ھو رھی رھی تو میں نے شازیہ کو گود میں

                    اڻھا لیا اور اپنے روم میں لے آیا شازیہ نے جب روم

                    دیکھا بولی واہ بھای یہ کب کیا میں بولا جان جب

                    تم تیار ھو رھی تھیں لاک ڈاون کی وجہ سے اتنا

                    ھی کر سکا کیونکہ یہ ہم۔دونوں کی پہلی سہاگ رات

                    ھے میں نے شازیہ کو بیڈ پر بڻھایا شازیہ بولی

                    بھای آپ بھی بہت پیارے لگ رھے ہیں میں شازیہ

                    کے ساتھ بیڻھا اور اپنی اور شازیہ کی سلفی لیں

                    میں نے کہا ان حسین لہمات کو ہم نے محفوظ کر

                    لیا ھے اور اسکے بعد میں نے شازیہ کے سرخ ہونڻوں

                    پر اپنے ہونٹ رکھ دے اوع شازیہ کے یونڻووں کو

                    چوسنے لگا شازیہ بھی میرے ہونڻوں کو چوس رھی

                    تھی 4,5منٹ تک ہم فرینچ کیسنگ کرتے رھے پھر

                    میں نے شازیہ کی جیلوری اتاری تو شازیہ بولی بھای

                    میری منہ دکھای میں بولا جان وہ بھی مل جاے گی

                    شازیہ بولی بھای سہاگ رات منانے سے پہلے نکاح تو

                    کر لیں میں نے شازیہ کا ھاتھ اپنے ھاتھ میں پکڑ

                    کر کیا شازیہ ولد----- تم کامران شاہد کے نکاح

                    میں دیا جاتا ھے کءا قبول ھے شازیہ نے گردن یاں

                    میں ہلادی اوع تین دفہ میں نے یہ بولا اور شازیہ

                    نے ہاں میں گردن ہلا دی اور مجھ سے لیپٹ کر

                    مجھے ییار کرنے لگی شازیہ بولی کامران لو یو آج

                    سے میں آپ کی بیوی بنگی ھوں آج سے آب میرے

                    جسم کے مالک بن گے ہیں میں اور شازیہ دونوں ایک

                    دوسرے کو بانہوں مءں لیکر پیار کر ھے تھے شازیہ

                    کے جسم سے بہنی بہنی خوشبو مجھے دیوانہ کر

                    رھی رھی میں بولا جان تمھارے کپڑے اتار دوں

                    شازیہ بیڈ سے کھڑی ھو گی میں نے اسکو کس کیا

                    اور شازیہ کی شرٹ اتاری شازیہ نے بلیک بریزر پہنا

                    ھوا تھا جو اسکے گورے جسم پر بہت سیکسی لگ

                    رھا تھا شرٹ اتارنے کے بعد میں نے شازیہ کا لہنگا

                    بھی اتار دیا شازیہ بولی کامران تمھارے کپڑے میں

                    اتارونگی میں سیدھا کھڑا ھو گیا شازیہ نے میری

                    شرٹ اور بنیان اتار دی ہھر میرا ہجامہ بھی اتار دیا

                    مجھے ننگا کرکے شازیہ محھ سے لہیٹ گی اور ہم

                    دونوں کی زبانیں ایک دوسرے کے منہ میں تھیں

                    نیچے سے لن اور چوت آپس میں مل رھے تھے شازی

                    کے ممے میرے سینے میں دبے ھوے تھے ہم دونوں

                    ایک دوسرے کو پاگلوں کی طرح پیار کر رھے تھے

                    بھای بہن۔ کے ننگے جسم ایک دوسرے کے ساتھ لپڻے

                    ھوے تھے میں نے پیار کرتے ھوے شازیہ کو بیڈ پر

                    لیڻا دیا شازیہ کی بریزر اتار دی۔ شازیہ کت ممے ایک

                    شان سے بریزر کی قیعد سے آزاد ھو گے چھوڻے

                    چھوڻے پینک نیپل جو اکڑ کر سخت ھو گے تھے می۔

                    نے شازیہ کے پورے جسم پر ھاتھ پہرتے ھوے شازیہ

                    کے نیپل کو منہ میں لے

                    Comment

                    Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                    Working...
                    X