Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!

کچھ خاص

Joined
Jan 2, 2023
Messages
2,731
Reaction score
53,559
Location
Pakistan
Gender
Male
Offline
دوستو شاعر تو کچھ مشہور نہ ہے۔۔۔۔۔لیکن اس کا خیال مجھے اچھا لگا سو اسے پوسٹ کر رہا ہوں
عشق
کہنے لگی کہ عشق مجھے آپ سے ہُوا
مَیں نے کہا کہ لائقِ اُلفت نہیں ہُوں مَیں
تاہم تمہارے پیچھے کھڑا شخص خوب ہے
مُڑ کر وُہ اپنے پیچھے اُسے دیکھنے لگی
پھر بولی میرے پیچھے تو کوئی نہیں کھڑا
مَیں نے کہا کہ تم کو اگر مجھ سے عشق تھا
سوچا بھی کیسے تُم نے کہ دیکھو کسی کو تُم
مُڑ کر تھا جسکو دیکھا کرو عشق اُسی سے تُم

رفیع رضا​​
 
ﮐﺴﯽ ﮐﯽ ﺍٓﻧﮑﮫ ﭘﺮﻧﻢ ﮨﮯ ، ﻣﺤﺒﺖ ﮨﻮﮔﺌﯽ ﮨﻮﮔﯽ
ﺯﺑﺎﮞ ﭘﺮ ﻗﺼﮧِ ﻏﻢ ﮨﮯ ، ﻣﺤﺒﺖ ﮨﻮﮔﺌﯽ ﮨﻮﮔﯽ
ﮐﺒﮭﯽ ﮨﻨﺴﻨﺎ ﮐﺒﮭﯽ ﺭﻭﻧﺎ ، ﮐﺒﮭﯽ ﮨﻨﺲ ﮨﻨﺲ ﮐﮧ ﺭﻭ ﺩﯾﻨﺎ
ﻋﺠﺐ ﺩﻝ ﮐﺎ ﯾﮧ ﻋﺎﻟﻢ ﮨﮯ ﻣﺤﺒﺖ ﮨﻮﮔﺌﯽ ﮨﻮﮔﯽ
ﺧﻮﺷﯽ ﮐﺎ ﺣﺪ ﺳﮯ ﺑﮍﮪ ﺟﺎﻧﺎ ، ﺑﮭﯽ ﺍﺏ ﺍِﮎ ﺑﮯ ﻗﺮﺍﺭﯼ ﮨﮯ
ﻧﮧ ﻏﻢ ﮨﻮﻧﺎ ﺑﮭﯽ ﺍِﮎ ﻏﻢ ﮨﮯ ، ﻣﺤﺒﺖ ﮨﻮﮔﺌﯽ ﮨﻮﮔﯽ
ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﭘﺎ ﮐﺮ ، ﮐﺴﯽ ﮐﮯ ﺳﺮﺥ ﮨﻮﻧﭩﻮﮞ ﭘﺮ
ﺍﻧﻮﮐﮭﺎ ﺳﺎ ﺗﺒﺴﻢ ﮨﮯ ، ﻣﺤﺒﺖ ﮨﻮﮔﺌﯽ ﮨﻮﮔﯽ
ﺟﮩﺎﮞ ﻭﯾﺮﺍﻥ ﺭﺍﮨﯿﮟ ﺗﮭﯿﮟ ، ﺟﮩﺎﮞ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﺍٓﻧﮑﮭﯿﮟ ﺗﮭﯿﮟ
ﻭﮨﺎﮞ ﭘﮭﻮﻟﻮﮞ ﮐﺎ ﻣﻮﺳﻢ ﮨﮯ ، ﻣﺤﺒﺖ ﮨﻮﮔﺌﯽ ﮨﻮﮔﯽ​
 
Wah wah boht Aala boht behtareen shaheri
 
اے محبت تیری قسمت تجھے بن مول ملے
ہم سے انمول جو ہیروں میں تلا کرتے تھے
ہم جو سو بات کی اک بات کیا کرتے تھے
ہم بگڑتے تو کئی کام بنا کرتے تھے
اور اب تیری عنایت کی گھنی چھاوں تلے
خلقت شہر کو ہم زندہ تماشا ٹھہرے
جتنے بہتان تھے مقسوم ہمارا ٹھہرے
اے محبت زرا انداز بدل لے اپنا
تجھ کو آئندہ بھی عشاق کا خوں پینا ہے
ہم تو مر جائیں گے
تجھ کو تو مگر جینا ہے
 
اے محبت تیری قسمت تجھے بن مول ملے
ہم سے انمول جو ہیروں میں تلا کرتے تھے
ہم جو سو بات کی اک بات کیا کرتے تھے
ہم بگڑتے تو کئی کام بنا کرتے تھے
اور اب تیری عنایت کی گھنی چھاوں تلے
خلقت شہر کو ہم زندہ تماشا ٹھہرے
جتنے بہتان تھے مقسوم ہمارا ٹھہرے
اے محبت زرا انداز بدل لے اپنا
تجھ کو آئندہ بھی عشاق کا خوں پینا ہے
ہم تو مر جائیں گے
تجھ کو تو مگر جینا ہے

واہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Zabardast
 
کہانی آپ الجھی ہے یا الجھائ گئی ہے
یہ عقدہ تب کھلے گا جب تماشا ختم ہوگا
یہ سب کٹھ پتلیاں رقصاں رہیں گی رات کی رات
سحر سے پہلے پہلے سب تماشا ختم ہوگا
تماشا کرنے والوں کو خبر کر دی گئی ہے
کہ پردہ کب گرے گا کب تماشا ختم ہوگا
افتخار عارف
 
اے محبت تیری قسمت تجھے بن مول ملے
ہم سے انمول جو ہیروں میں تلا کرتے تھے
ہم جو سو بات کی اک بات کیا کرتے تھے
ہم بگڑتے تو کئی کام بنا کرتے تھے
اور اب تیری عنایت کی گھنی چھاوں تلے
خلقت شہر کو ہم زندہ تماشا ٹھہرے
جتنے بہتان تھے مقسوم ہمارا ٹھہرے
اے محبت زرا انداز بدل لے اپنا
تجھ کو آئندہ بھی عشاق کا خوں پینا ہے
ہم تو مر جائیں گے
تجھ کو تو مگر جینا ہے

واہ بہت کمال
 
وہ اتنا پوچھ لیں ہم سے تمہیں کس بات کا غم ہے
وہ اتنا پوچھ لیں ہم سے تو پھر کس بات کا غم ہے
 
واہ واہ۔
بہت عمدہ شاعری۔ پڑھ کر بہت اچھا لگا۔
 

Create an account or login to comment

You must be a member in order to leave a comment

Create account

Create an account on our community. It's easy!

Log in

Already have an account? Log in here.

New posts
Back
Top Bottom
Chat