Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

ارسی کی محبت بھری داستانیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔از قلم بوس

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #21
    کہانی اچھی ہے

    Comment


    • #22
      اچھا آغاز ہے

      Comment


      • #23
        Aghaz Acha ha, hr ek ki zindagi mein ek aisa morr ata ha jb insane bligh ho jata ha

        Comment


        • #24
          من موجی بھائی ایک شاہکار لائے ہیں ۔۔۔ بہت ۔۔بہت شکریہ جناب ۔۔۔ واقعی خون گرما دینے والی تحریر ہے ۔۔۔ آغاز ایسا کے بس نا پوچھوں ۔۔۔ آغاز نے تو پانی۔۔۔پانی کر دیا ۔۔۔ آگے تو یہ آگ لگا دی گی۔۔۔عرسیہ کی دوست تو مزہ لینا اور دینا سب جانتی ھے۔۔۔ مجھے تو بہت مزہ آیا تحریر پڑھ کر ۔۔۔بہترین ۔۔۔عمدہ ۔۔۔زبردست اور لاجواب ۔۔۔

          Comment


          • #25


            میں شام کو اس کے والدین کے جانے سے پہلے وہاں پہنچ گئی وہ کافی سجھ دجھ کے رخصت ہو گئے میں گیٹ بند کیا اور ہم نے الدواع کرتے ہوئے دروازہ بند کیا اور گھر میں داخل ہو گئے اب گھر میں ہم دونوں تھیں وہ چونکہ دروازہ بند کر کے آئی تھی میرے پیچھے تھی تو مجھے پیچھے سے پکڑ لیا اور باہوں میں جکڑ لیا میرے دونوں ممے پکڑ لئیے اور دبانے لگی پھر ایک ہاتھ پھدی پہ لے گئی اور اوپر سے رگڑ لگی میں مدہوش ہونے لگی اور وہ گردن پر چومنے لگ گئی ہم کھڑے کھڑے ہی کئیے جارہیں تھیں اس نے مجھے اپنی طرف گھمایا اور باہوں میں بھر کر ہونٹ پہ ہونٹ رکھ دئیے اب مجھے بھی اس چمی کا علم تھا تو میں بھی ویسا کرنے لگی اس نے میرے ہاتھ اپنی گانڈ پہ رکھے اور دبائے میں سمجھ گئی کہ وہ چاہتی ہے ساتھ ساتھ گانڈ بھی مسلوں لیکن مجھے کہاں تجربہ تھا تو اس نے میری گانڈ پہ ہاتھ رک دئیے اب جیسے جیسے وہ کر رہی تھی ویسے ویسے میں کبھی گانڈ کو دباتی کبھی دونوں حصے الگ کرتے کبھی انگلی پھیرتی وہی طریقہ کار میرا بھی تھا اب ہمیں کافی دیر ہو چکی یہ کرتے تو ٹانگیں پاوں تھکنے لگے ہم اوپر کے کمرے کی طرف چلیں

            وہ بولی ہم ننگی ہو کر پیار کریں گیں میں مان گئی وہ بولی میں ایک بہترین سوٹ لائی ہوں پہن کر کریں گیں وہ الماری سے دو رنگ برنگیں سوٹ لے آئی سوٹ کیا وہ بس اوپر پہننے والے تھے اور لمبے تھے چھاتی سے جھالی دار ۔ اس نے مجھے گولڈن دیا خود سرخ لیا اور مجھے کہا کہ تم حمام میں بدلو میں یہی بدلتی ہوں تو میں حمام گئی وہ شاید مجھے اس سوٹ کے اترنے کے بعد ہی ننگا دیکھنا چاہتی تھی میں لذت میں اتنا مدہوش تھی کہ جیسے جیسے بول رہی تھی کئیے جا رہی تھی میں نے وہ سوٹ پہنا سب اتارا اپنا میں برا اور پینٹی نہیں پہن کے آئی تھی کیونکہ میں مزہ کرنا چاہتی تھی اور کسی چیز کی رکاوٹ حائل نہ ہونے دینا چاہتی تھی میں سوٹ پہن کے نکلی تو وہ بلا کی خوبصورت بن کر بیڈ پر بیٹھی تھی اس کے مموں کی لیکر واضع تھی میرا بھی حال کچھ مختلف نا تھا میں سانولی اس گولڈن میں چمک رہی تھی بال کھلے ہوئے لہرا رہے تھے اس کھ گلابی نپل جالی سے واضح نظر آ رہے تھے اس کے انتخاب کی داد دینی چاہیے شاید وہی دینے آئی تھی وہ انگریزی میں بولی " wow So Hot tonight I'llsuck u" جس کا مجھے کچھ سمجھ نہیں آیا لیکن سن کے اچھا لگا میں اس کے قریب گئی اور ہم نے دوبارہ سے چومنا شروع کیا ہم وقت ضائع نہیں کرنا چاہتے تھے بیشک پوری رات تھی لیکن ایک لمحہ ضائع نہیں کرنا تھا وہ چومتے ہوئے بیڈ کے پاس لے گئی اور میرا اوپری حصہ بیڈ پہ جبکہ ٹانگیں فرش سے لگ رہی تھیں وہ میری پھدی کے عین اوپر آ کر بیٹھ گئی اور میرے اوپر گر گئی پھر سے زبان کی لڑائی شروع ہو گئی ہم دونوں کے ہونٹوں کے گرد منہ تھوک سے تر ہو چکے تھے جنہیں ہم لذت سے چاٹے جا رہیں تھیں جو لباس پہنا تھا اس کے بازو نا تھے بس کندھے پہ تھا اس نے اب نیچے جانا شروع کیا ٹھوڑی سے گردن کی طرف گئی گردن کے ہر طرف چوما میں چادر کو مٹھی میں سمیٹنے لگی وہ اب میرے مموں کے بیچ پہنچی اس نے میرا لباس کندھوں سے نیچے کر دیا اور میرے بازوں سے باہر نکال دیا البتہ ممے چپے ہوتے تھے اس نے نپل کو جالی کے اوپر سے کاٹا میں نے زور سے سسکی بھری " سسسییییی" اس نے ممے پر چسکی بھری اور لباس کو بیچے کر دیا اب میرے ممے آزاد تھے اس کے سامنے میرے بادامی نپل اکڑ کر سلامی دے رہے تھے ایک پل کے لئیے وہ دیکھتی رہی اور پھر ان پر ٹوٹ پڑی کبھی دائیں کا چوستی تو بائیں کا دباتی کاٹتی تو کبھی بائیں کا چوستی اور دائیں کا دباتی اور کاٹتی میں پاگل ہو گئی اس عمل سے اب وہ نیچے کی طرف گئی اور لباس پھدی تک لے گئی سارا پیٹ ننگا ہو گیا اس نے پیٹ کو چاٹا اگلا قدم تو جیسے جان لیوا تھا اس نے میرا لباس کھینچ کر ٹانگوں سے نکال دیا اور مجھے مکمل ننگا کر دیا اب میری بادامی پھدی اس کے سامنے ننگی تھی جسے میں نے ہاتھوں سے ڈھکنے کی ناکام کوشش کی اور نیچے فرش پہ گھٹنوں کے بل بیٹھی میری پھدی پر ہلکے ہلکے بال تھے پہلے کبھی صفائی نہ کی تھی اس نے میری ٹانگیں اپنے کندھوں پہ رکھیں میرے ہاتھ پکڑے اور پھدی پہ حملہ کردیا پھدی بالکل کنواری تھی سوائے اس کے کسی کے ہاتھ تو کیا کسی نے دیکھی تک نا تھی اس نے چومنا چاٹنا کاٹنا جاری رکھا میں مچھلی کی طرح بیڈ پر تڑپ رہی تھی اس نے ٹانگوں اور ہاتھوں کو جکڑ رکھا تھا اور چاٹیں جا رہی تھی مجھ پر ظلم تب ہوا جب اس نے زبان پھدی کے اندر ڈال دی میں نے گانڈ اٹھا دی اور پھدی کو اس کے منہ میں گھسا دیا یہ عمل تو جان لیوا تھا اب وہ پھدی ٹٹول رہی تھی میں مچل رہی تھی اس نے میرے ہاتھ میرے مموں پہ رکھے اور دبائے میں مدہوشی میں اپنے مموں کو دبانے میں مشغول ہو گئی آنکھیں بند تھیں جسم کے اندر ایک زبان گھومتی محسوس ہو رہی تھی اس کھیل کو کچھ ہی دیر ہو کہ میرا جسم اکڑا گیا جھٹکے لئیے اور پورے پریشر سے پانی چھوڑا میری چیخ پورے کمرے میں گھونجی البتہ گھر سے باہر گئی یا نہیں معلوم نہیں میں نے اس کا منہ اپنے پانی سے بھر دیا اتنا پریشر تھا کہ سامنے پڑے شیشے تک چھیٹے گئے میں نے تین پریشر مارے اور چھٹکوں کے ساتھ بیڈ پہ لیٹ گئی جسم ہلکا ہو گیا تو وہ بھی اٹھی اور ٹشو سے منہ صاف کیا اور میرے اوپر آ گئی بولی عرسیہ بڑی طوفان لڑکی ہو اپنے اندر لاوا روکا ہوا دیکھو کیا حال کیا میرا ۔ میں شرم سار ہو گئی تو اس نے میرا گال چوم لیا اور بولی اچھا کیسا لگا پھر ۔ میں بےاختیار بول اٹھی " عائشی بہت ہی کمال اج تک ایسا مزہ نہی آیا یہ سب کہاں سے سیکھا" وہ بولی " یہ سب راز ہے تمھے سب سیکھاوں گی بس میرا ایسا ساتھ دیتی رہنا" میں نے اثبات میں سر ہلایا تو وہ بولی "کیا یہ مزہ مجھے نہیں دینا چاہتی" میں بولی "کیوں نہیں " تو میں تجربہ کار تو تھی نہی کچھ دیر پہلے ہی سب سیکھا تھا تو اس نے اپنا لباس نکال دیا اس کے گلابی نپل اور گلابی پھدی دیکھ کے دنگ رہ گئی ایسا لگ رہا تھا جیسے گلابی گلاب ہو نرم سا اس کی پھدی میں ایک خاص بات تھی وہ چمک رہی تھی یعنی صاف کی ہوئی تھی۔ وہ ویسے ہی لیٹ گئی ٹانگیں بیڈ سے نیچے اور باقی جسم اوپر اور مجھے مموں کی طرف اشاراہ کیا چونکہ دونوں ننگیاں تھیں تو پھدیاں آپس میں ٹکرائی میں نے اس کے ممے میں لئیے انتہائی نرم کہ جیسے رس ملائی ہو میں دوسرا دبا رہی تھی کچھ دیر مموں کے ساتھ چسا چسائی کے بعد اس نے کہا اب نیچے جاو میں اس کی ٹانگوں کے بیچ گئی اس نے ٹانگیں موڑ کر اوپر کیں اور مجھے قریب کر کے دونوں طرف ڈال دیں اور سر پکڑ کر منہ پھدی کے قریب کیا وہ گلابی ضرور تھی لیکن ہونٹ میری طرح نہ تھے اس کی پھدی کھلی ہوئی تھی جس کا راز بعد میں بتایا کہ کیسے وہ سبزیوں کے ساتھ یہ کھیل کھیلتی ہے میں پھدی پر تھی بہت اچھی خوشبو آ رہی تھی میں نے زبان کی نوک لگائی اس نے سر پھدی پہ دبائا اور بولی "کھا جاو اسے" میں نے بھی زبان اندر ڈال دی اور آگے پیچھے کرنے لگی وہ سسکی لیتی اور کہتی ایسے ہی ہاں ایسے ہی وہ میرے سر کو دائیں بائیں گھوما رہی تھی اس نے میرا سر پکڑ رکھا تھا تو میں نے ہاتھ بڑھا کے اس کے ممے پکڑ لئیے اب ممے دبا رہی نپل کاٹ رہی اور پھدئ جاٹ رہی کمرے میں اس کی سسکیاں گونج رہیں میری پوری زبان اس کی پھدی میں تھیں اس نے زور سے سر پکڑ کر پھدی پہ ٹکا دیا اور جھٹکے لینے لگی ہلکا ہلکا پانی پھدی سے نکلا جو میری زبان سے ٹکڑا کر نیچے گرنے لگا اس نے میرا سر ڈھیلا چھوڑ دیا میں اٹھی اور حمام میں گئی اور الٹی کرنے لگی ۔ قلی کی اور واپس آئی اور وہ ہنس رہی تھی میں بھی ننگی اس کے ساتھ لیٹ گئی تو اس نے سہاگ رات والی کتاب نکال لی اور مجھے سمجھانے لگی۔ اس نے وہی ننگے مرد والا صفحہ کھول لیا اور بولی

            " یہ مرد کا اوزار ہوتا ہے جسے عورت کی پھدی میں ڈالتا ہے اسے لن کہتے ہیں "

            میں نے حیرانی سے پوچھا " اتنا بڑا اتنے چھوٹے سوراخ میں کیسے چلا جاتا"

            تو وہ مسکرائی اور بولی " ہر مرد کا سائز الگ ہوتا ہے کہیں بڑا کہیں چھوٹا کہیں موٹا کہیں پتلا"

            میں پھر چونکی اور بولی " کیا اس سے بڑا اور موٹا بھی ہوتا؟"

            وہ بولئ " ہاں ہوتے ہیں کالے رنگ کے ہوتے 10 انچ سے بھی بڑے"

            اس نے نچلے ہونٹ کو منہ میں دبا کر کاٹا

            تو اس نے صفحہ پلٹا جس میں مرد عورت کے اوپر ہوتا تو کہتی " یہ وہ طریقہ ہے جس سے مرد عورت نے اندر لن ڈالتا ہے یہ مختلف اور طریقوں سے ڈالا جاتا"

            پھر اگلا صفحہ کیا تو لن اندر جا چکا تھا تصویر والی لڑکی چلا رہی تھی اور مرد نے منہ پہ ہاتھ رکھا ہوا تھا

            وہ بولی "لن اندر جا چکا ہے اس کی سیل کھل گئی ہے اس کا درد ایک بار ہوتا ہے شروع میں مرد ہلکے ہلکے جھٹکے دیتا پھر پورے زور سے جب جگہ بن جاتی"

            اگلے صفحے پہ لن باہر تھا لیکن سرخ تھا تو بتایا کہ اب سیل ٹوٹ گئی جس کی یہ سیل ٹوٹ جائے وہ کنواری نہیں رہتی ہم دونوں کی پھدی میں اس لئیے فرق ہے

            تو میں نے پوچھا " تم لن لے چکی ہو کس کا ؟"

            وہ بولی "لے چکی ہوں لیکن یہ راز ہے کہ کس کا "

            تو میں نے پوچھا " کیا وہ اتنا بڑا تھا اور تکلیف ہوئی تھی"

            وہ بولئ " ہاں بڑا تھا اور تکلیف بھی کافی ہوئی لیکن جب سیل کھل گئی تو ایسا مزک ایا جیسے ابھی ایا ایل دن تم بھی لن کی سواری کرو گی "

            میں بولئ " نا بابا نا میرا حوصلہ نہی اتنا بڑا لے سکوں"

            پھر اس نے نے صفحہ بدلی کیا تو اس کے لن سے کچھ سفید سفید مواد نکل رہا تھا جس پر اس نے بتایا کہ یہ منی ہے اگر عورت کے اندر گرے تو بچہ ہوتا ہے

            پھر اس نے آخری صفحہ کھولا جس میں دلہن وہ لن چوس رہی تھی مجھے بڑی گن آئی میں بولی " یہ کیا کر رہی ہے گندی"

            وہ مسکرائی اور بولی " مرد کے دل میں راستہ اسی طریقے سے جاتا ہے لن چوس کر اس کا منی بہت سواد ہوتا ہے"

            میں نے چونک کت پوچھا "تو کیا تم نے اس کو منہ میں لیا ہوا اور وہ مواد بھی چکھا"

            تو بولی " ہاں ایسا ہی ہے میں تو شوق سے چوستی ہوں بہت مزہ آتا اور جب چدائی کے بعد منی ملتی تو دل کو سکون آتا"

            میں نے اس کو چھپی ڈال لی اور مما دبانے لگی اور پوچھا کیا یہ صرف مرد کے پاس ہی ہوتا

            تو بولی نہیں خواجہ سرا کے پاس بھی ہوتا لیکن وہ بچہ پیدا کرنے کے قابل نہیں ان کے پاس ممے بھی ہوتے اور لن بھی

            میں مسکرائی اور بولی " ڈبل مزے کرتے ہیں"

            تو وہ بولئ ڈبل نہیں ٹرپل وہ اپنے پیچھے بھی کرواتے ہیں

            میں نے حیرانی کا اظہار کیا کہ واقعی اتنے چھوٹے سوراخ میں اتنا موٹا لن افف جان ہی نکل جائے اب میں عائشہ کی پھدی پہ ہاتھ پھیرنے لگی تو وہ کتاب رکھتے ہوئے بولی چلو بتاتی ہوں اندر کیسے جاتا ہے

            اس نے بیچ والی انگلی میرے منہ میں ڈالی اور اچھے سے لیس دار کی اور پھدی پر رگڑنے لگی اس نے میرے بروان رنگ کی پھدی کے لبوں کو ہٹا کے دہیکھا جو مجھے سامنے شیشے میں نظر آیا میں اندر سے لال گلابی تھی اس نے بہت سارا تھوک انگلی پہ لگایا اور بولی عرسیہ تھوڑا برداشت کرنا اس نے انگلی اگلی پور اندر کر دی مجھے جلن ہونے لگی تو میں پیچھے ہٹھنے لگی وہ سمھھ گئی کہ پھدی زیادہ ٹائیٹ ہے اس نی سب سے چھوٹی انگلی پہ ٹھوک لگایا اور اندر کی جو دو پور تک چلی گئی پھر جلن ہونے لگی تو اس نے بیڈ کے دراز سے کریم نکال لی اور اچھے سے بڑی انگلی پہ لگائی اور بیڈ سے نیچے بیٹھ گئی اور پھدی نظروں کے سامنے کر لی ٹانگیں کندھوں پہ رکھیں اور کریم سے لت پت انگلی پھدی میں ڈالنے لگی اس بار تو آسانی سے انگلی اندر جانے لگی باہر نکال کر پھدی کو دیکھا تو پھدی سانسیں لے رہی تھی وہ سمجھ گئی اس نے انگلی پوری ڈالی دی جو کہ کسی چیز سے ٹکڑا کے رک گئی میں سمجھ گئی یہ سیل ہے اب وہ انگلی اندر باہر کر رہی تھی میں ممے دبا رہی تھی وہ پسٹن کی سپیڈ سے انگلی چلانے لگی تو میں ہانچ منٹ میں ڈسچارج کے لئیے تیار تھی میں نے گانڈ کو اٹھا یا اور پھر پریشر سے پانی نکالا لیکن اس بار ہاتھ پر رک گیا سارا پانی وہ انگلی کرتی رہی جب تک سارا پانی نہ نکل گیا میں نے منہ چادر میں چھپا لیا اس نے میری پھدی چاٹ کے صاف کی

            جاری ہے ۔۔۔!​
            جب تک دائم و آباد رہے گی دنیا
            ہم نہ ہو گے کوئی ہم سا نہ ہو گا

            Comment


            • #26
              Lajwab update hy

              Comment


              • #27
                بہترین اپڈیٹ

                Comment


                • #28
                  کمال کی اپڈیٹ ہے۔۔۔
                  شہوت انگیز اور سیکس سے بھرپور

                  Comment


                  • #29
                    ہاٹ اینڈ سیکسی اپڈیٹ

                    Comment


                    • #30
                      بہت عمدہ اپڈیٹ دی ہے ۔۔۔۔۔۔۔شروعات اتنی بہترین ہے ۔۔۔۔۔آگے چل کر تو طوفان مچا دے گی یہ کہانی ۔۔۔۔۔۔سواد آ گیا ۔۔۔۔۔۔

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X