Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

ارسی کی محبت بھری داستانیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔از قلم بوس

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #51
    بہت خوب جناب بہت خوب

    Comment


    • #52
      کالا شیش ناگ



      کہانی اس وقت کی ہے جب میری دوست کی شادی ایک سانولے شخص سے ہوئی اور میں نے اس کی سہاگرات اپنی آنکھوں سے دیکھی ۔ تو کہانی شروع کرتی ہوں ۔ میرا نام عرسیہ ہے اور میری دوست عائشہ کی شادی اس کے باہر والےکزن سے طے شدہ تھی ان دونوں کے بیچ 6 سال کا فرق تھا اور میری دوست اور میرے بیچ 1 سال کا ۔ میں 20 سال کی تھی بھورا رنگ لیکن جسامت ایسی کی بوڑھے کا گھوڑا بھی جوان ہو جائے میری دوست عاشو 21 برس کی گڑیا جیسی پتلی کمر ٹائیٹ ابھرے ہوئے ممے ، اور چوڑی گانڈ ماڈل لگتی تھی اگر کوئی مرد اس کی ٹانگوں کے درمیان لوڑا رکھے اور وہ کچھ قدم چلے تو مرد فارغ ہو جائے ۔ ہم دونوں کی جسامت قدرے مختلف تھی میری چھاتی 34 تھی گانڈ 34 کمر 32 جبکہ عاشو کی چھاتی 32 تھی ایک دم کھڑے سموسے کی نوک والےممے کہ جنہیں میں بارہا چوس چکی تھی لیکن من نہ بھرتا تھا اس کی گانڈ 34 تھی جبکہ کمر 30 تھی ایک الگ ہی نظارہ تھا وہ جب بھی قریب آتی میں اسے چھوئے بنا نا رہ سکتی ۔ اس کا نیا شوہر ارسلان 27 سال کا سانولہ دلکش خوبرو جوان تندروست جسم کا مالک تھا ۔ امیر بھی تھا گھر گاڑی تھی عاشو کی کوئی بھائی بہن نا تھی لہذا دلہن کے ساتھ میں اس کے سسرال گئی اور اس کے سہاگرات والے کمرے کا خوب جائزہ لیا کمرے میں ایک گلاس والی کھڑکی تھی جس سے دن کے وقت تو باہر دیکھا جا سکتا تھا رات کو اندر روشنی ہو سب نظر آتا تھا اس کھڑکی کے باہر پیچھے کی طرف بالکونی تھی جہاں کسی کا آنا محال تھا میں نے کھڑکی سے پردے کا ایسے بندوبست کیا کہ رات کا منظر ٹھیک سے دیکھ سکوں مجھے اس کام میں قریب 20 منٹ لگے ہوں گے پھر سب رسم و رواج مکمل کئیے اور قریب 1 بجے دلہن کو کمرے میں بھیجا گیا میں نے کمرے کا جہاں جائزہ لیا مجھے وہاں لمبے وقت چدائی کی گولیاں اور کنڈوم دکھائی دئیے ایک بار تو چہرے پہ لالی سی چھا گئی کہ عاشو کی مراد پوری ہونے والی دلہا دلہن کو کمرے میں گئے ایک گھنٹہ ہو گیا تھا اور گھر میں سب سو چکے تھے میں شاتر چلاکی سے اس جگہ پہنچی تو ابھی وہ گھونگھٹ اٹھا رہا تھا میں دل میں خوش ہوئی کہ وقت پر پہنچ گئی ہوں اس نے ہونٹوں پہ ہونٹ رکھ دئیے اور عاشو کے جسم کو سکون سا دیا پھر اس کے زیور اتارنے میں مدد کی اس کی ٹانگیں اٹھائی اور گاگرا کھینچ کے اتارا اب عاشو ایک ٹائیٹ اور بلاوز میں تھی وہ اس کے اوپر آ گیا اور بے تحاشہ چومنے لگا اس نے اسی اثنا میں بلاوز کی زپ کھول دی اور اوپر کی طرف کھینچ کے نکال دیا عاشو مکمل ساتھ دے رہی تھی اب ایک بریزر باقی تھا جوکہ جالی کا تھا اس نے اس کے اوپر سے ممے چوسنے شروع کر دئیے اور دوسرے کو دباتا رہا عاشو مستی میں جوم رہی تھی اس کے بالوں سے کھیل رہی تھی اور سر کو مموں پہ دبا رہی تھی اس نے ہاتھ ڈال کر بریزر بھی کھول کر نوکیلے ممے ننگے کر لئیے اور پھر سے چوسنے لگا عاشو کی مستی سب جنون بنتا جا رہا تھا وہ اب گانڈ اٹھا اٹھا کر نیچے کی طرف دعوت دے رہی تھی وہ سمجھ چکا تھا کہ عاشو کیا چاہتی لیکن وہ اتنی جلدی سب ختم نہیں کرنا چاہتا تھا اس نے کاروائی جاری رکھی وہ پیچھے ہوا تو عاشو بھی چھاتی منہ میں دئیے اوپر اٹھی اور پھر بیڈ پہ گری اس نے اپنا کرتا اتار دیا اور نیچے پھینکا اور پھر بنیان بھی اتار کے سائیڈ پہ کر دیا اور پھر اسے عاشو کے ہونٹ چوسنے لگا اور ممے دبانے لگا اب عاشو اس کے جسم کی گرمی بھی محسوس کر رہی تھی کمرے کی ہلکی روشنی میں عاشو کے ہونٹوں اور جسم پر لگا تھوک چمک رہا تھا اب وہ چومتا ہوا نیچے کی طرف آیا اس نے نپل کو چوسا اور مما میں غائب ہو گیا پھر چھوڑا تو جیلی کی طرح واپس جگہ میں آیا پھر اس کے پیٹ پہ زبان پھیرتا نیچے گیا اور نابی سے نیچے جا کر رک گیا وہ گھٹنوں کے بل بیٹھ گیا اور عاشو کی ٹانگیں کندھوں پہ کر لی اور اس کا ٹائٹس پکڑ لیا عاشو اشارہ سمجھ گئی اور گانڈ اٹھا دی اس نے ایک جھٹکے میں ٹائٹ کو اتار پھینکا عاشو نے نیچے کچھ نا پہنا تھا بالکل ننگی ہو چکی تھی عاشو کی پھدی کو میں نے صاف کیا تھا کریم سے پاوڈر سے ایک دم چکنی کی ہوئی تھی اور اتنا گرم ہونے کے بعد پھدی کی لیس چمک رہی تھی وہ عاشو کے پاوں سے زبان لگاتا ٹانگوں سے ہوتا ہوا پٹوں پہ آیا اور پھدئ کے قریب رک گیا کہ کسی کا انتظار ہو اس نے مہک لی میں وہ مہک اچھی سے جانتی ہوں 3 سال اس پھدی کا پانی پیا تھا وہ ناک لگا رہا تھا کہ عاشو نے مری ہوئی آواز میں کہا پلیز کیجئیے نا بس سننا تھا کہ اس نے منہ کھولا اور زبان نکالی اور پوری پھدی پہ پھیری عاشو نیچے سے اوپر کی طرف سرکی کیونکہ یہ مرد کی زبان تھی اس نے عاشو کی ٹانگیں اپنی گردن کے گرد کئیں ممے پکڑے اور پھدی کھانے لگا عاشو گانڈ اٹھا اٹھا کر پھدی کھلا رہی تھی بہت کم وقت میں عاشو نے پانی چھوڑ دیا اب باری تھی عاشو کی لن چوسنے کی جب وہ پھدی چاٹ کے صاف کر چکا تو عاشو کے قریب آیا اور ہونٹوں پہ چوما لیا اور زبان کا تبادلہ کیا اور کہا کہ اب تمھاری باری وہ نیچے لیٹ گیا اور عاشو اوپر آ گئی وہ اس کی چاتی سے نیچے گئی اور اس کی شلوار کا ناڑا کھول دیا اس نے ارسلان کی شلوار اتاری تو پھن پھناتا ہوا لوڑا نکلا ایسے لوڑے تو اکثر ویڈیو میں یا تصاویر میں دیکھے تھے لیکن عاشو کی قسمت کمال تھی عاشو لوڑا دیکھ کے ساکن ہو گئی اس نے خواب خیال نہ کیا تھا کہ زندگی اتنی حسین ہو گی اس نے لوڑے کو پکڑا اور نیچے کیا اور زبان لوڑے کے ٹوپے پہ لگائی اس پر پانی تھا جو چاٹ لیا اس نے ٹوپا میں لیا تو ایک دو چسکی لگائی ارسلان نے شلوار پوری نکال دی اور اس کو ٹانگوں کے بیچ لے آیا عاشو کا سر پکڑا اور لوڑا میں ڈال دیا عاشو کے منہ میں غپا غپ ہونے لگی اتنا بڑا اور موٹا لوڑا پہلی دفعہ زندگی میں بنا تجربے کے کیسے لے سکتی تھی کچھ دیر یہی چلا پھر ارسلان نے اسے گمایا منہ لن پہ رہنے دیا پھدی اپنی طرف کی اور دونوں لن پھدی چوسنے لگے اب عاشو بھی ٹھیک سے چوس رہی تھی جیسے ارسلان زبان اندر کرتا عاشو کی لوڑا منہ میں لیتی کافی دیر یہ یہ کھیل چلا اب ارسلان نے عاشو کو چودنے کا پرگرام سیٹ کیا اس نے دراز سے ایک پیکٹ نکالا اور عاشو کو دیا اور ایک گولی لے لی وہ بنا گولی کے اب تک لگا ہوا تھا لیکن اب اس نے گولی کھا لی تو میں پریشان ہو گئی کہ اتنا موٹا لمبا لوڑا عاشو کیسے سہے گی عاشو گرمی میں مست ہوئی ہوئی تھی اس نے اس پیکٹ سے کنڈوم نکالا اور لوڑے پہ چڑھا دیا اور پھر ایسے لیٹ گئی کہ پھدی میرے سامنے اور سر دوسری طرف چلا گیا مطلب بیڈ کھ بیچوں بیچ ارسلان ٹانگوں کے بیچ آیا اس نے اس کی بریزر اس کے منہ میں ڈال دی کیونکہ ایسا لوڑا تو آنٹی لے کے چلا دے یہ تو پھر کنواری تھی ارسلان نے لوڑا عاشو کی پھدی پہ سیٹ کیا اور دو تین بار رگڑا ٹانگیں آگے کی طرف موڑی ہوئی تھی کی پھدئ سامنے نشانے پہ ہو گردن کے گرد شکنجہ ڈال دیا لوڑا ایک دن تنا ہوا تھا مجھے نظارا صاف نظر آ رہا تھا ارسلان نے عاشو کی پھدی پہ تھوک کا ایک سمندر پھینکا اور لوڑا پھدی کے دانے پہ سیٹ کیااور اندر کرنے لگا لیکن یہ پھدی تو زبان کی عادی تھی یا انگلی کی اتنا موٹا ہاتھی جیسا لوڑا اتنی آسانی سے کیسے فٹ آتا ارسلان کو کچھ سمجھ آیا اس نے گرفت ڈھیلی کی دراز سے کریم نکالی اور خوب ساری لوڑے پہ لگائی اور دو انگلی پہ لگا کر پھدی پہ ملی اور انگلیاں اندر ڈال دیں عاشو کے لئیے اس وقت وہ دو انگلیاں بھی کافی تھیں ارسلان نے اچھے سے کریم اندر باہر لگائی اور پھدی کی رگڑائی کی اور دوبارہ سے پوزیشن سنبھال لی پھدی پہ ٹوپا رکھا اور دبانے لگا جو اندر جانے لگا ہلکا ہلکا نوک جانے لگا پھر ایک دم سے ٹوپا غائب ہو گیا عاشو ہلنے لگی منہ میں بریزر تھا لیکن وہ جسم کو ہلکا رہی تھی ارسلان اس کے مموں پہ گرا ہوا تھا وہ زیادہ وقت نہین لینا چاہتا تھا اس نے ہلکا ہلکا زور اندر کی طرف لگانے لگا جس سے لوڑا اپنی جگہ بناتا جا رہا تھا ابھی آدھا گیا تھا کہ رک گیا اور پھر سے اوپر کی طرف عمل جاری رکھا اب اس نے پیچھے پھر حرکت کی لیکن باہر نکالا وہ ٹوپے تک واپس لایا اور پھر اندر لے گیا دو بار ایسے ہی کیا میں سمجھ گئی اس کا لوڑا اب پردے پہ اٹک رہا ہے تیسری بار جب وہ لوڑا واپس لایا تو ایک دم سے جھٹکا دیا لوڑا پورا اندر چلا گیا عاشو کی ٹانگیں پھڑپھرانے لگیں چادر اکھٹی ہونے لگی میں سمجھ گئی عاشو نے لوڑا لے لیا دل میں بولی شاباش عاشو مجھے فخر ہے تم پر تم نے کیسے ایک شیش ناگ اپنے اندر لے لیا اب وہ کچھ بعد پرسکون ہوئی ارسلان نے کوئی حرکت نہ کی ایسےہی ساکن رہا پھر اوپر کی طرف چامنا چاٹنا شروع کیا اور نیچے سے ہلکی ہلکی حرکت جاری رکھی پھر اس نے آدھا لن نکالا اندر کیا دو تین جھٹکے ایسے دئیے اور پھر لن نکال لیا چادر خون سے لت پت تھی اس نے وہ کنڈوم بھی اتارا اور نیا کنڈوم خود لگایا اور عاشو کو ڈوگی اسٹائل میں بنایا پھر پیچھے سے لوڑا پھدی میں ڈالا پہلے ٹوپا پھر آدھا پھر پورا لیکن دو جھٹکوں کے بعد اب ارسلان پورا لن نکالتا اور اندر ڈالتا لوڑا رواں ہو چکا تھا عاشو کی پھدی پھدا بن چکی تھی عاشو نے جھٹکے لئیے اور پانی چھوڑ دیا جو بیڈ پہ گرا لیکن موت دیا ہو ارسلان اس کے ممے دبا رہا تھا ڈوگی اسٹائل کافی دیر چلا پھر اس نے نیچے کھڑا کر دیا اور پیچھے سے لوڑا ہی بار میں ڈال دیا اور ایک پاوں بیڈ پہ رکھ کر پورا لوڑا جڑ تک اندر کرتا



      مجھے محسوس ہوا میرے پیچھے کوئی کھڑا ہے میں پیچھے مڑی تو ایک لوڑا میرے منہ کے سامنے پھن پھنا رہا تھا




      جاری ہے
      جب تک دائم و آباد رہے گی دنیا
      ہم نہ ہو گے کوئی ہم سا نہ ہو گا

      Comment


      • #53
        بہت زیادہ شہوت انگیز سٹوری ہے

        Comment


        • #54
          سیکس سے بھرپور اپڈیٹ

          Comment


          • #55
            اب دیکھیں یہ کون ہے اور سہیلی کی سہاگ رات میں اس کو بھی مزے دے گا

            Comment


            • #56
              عاشو اور ارسلان کی چدائی کی کیا خوبصورت منظر کشی کی ہے ۔۔۔ ایسی سہاگ رات کی منظر کشی بیان کی ھے کی جیسے سب آنکھوں کے سامنے ھو رھا ھو۔۔۔ آخر میں عرسیہ کے منہ کے سامنے بھی لن آگیا ۔۔۔ واہ ۔۔۔واہ دونوں سہیلیوں کی سہاگ رات ایک ساتھ ۔۔۔ مزہ آ گیا جناب ۔۔۔بہترین ۔۔۔عمدہ ۔۔۔زبردست اور لاجواب ۔۔۔

              Comment


              • #57
                Yaar kahan la kar suspense mein chora hai. Kamal kar diya. Zabardast

                Comment


                • #58
                  بہت ہی عمدہ

                  Comment


                  • #59
                    واہ کیاکمال کی اسٹوری ہے پڑھ کر مزا آگیا۔

                    Comment


                    • #60
                      خو بببببببببببببببببببببببببب

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 1 guests)

                      Working...
                      X