Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

بیٹے کی آرزو

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #21

    شام کو جب ہم گھر پہنچے تو بالکل حالات نارمل تھے۔ میں اور عامر بھائی بہت خوش تھے۔ آج ایک بہت بڑا بوجھ ہٹ گیا تھا اور اب ہماری زندگی میں دوسرا بڑا اور نیا ایڈوانچر ہونے والا تھا یعنی جیسے ہی فرح باجی کے پیٹ میں پلنے والے بچے کا پتہ چلنا تھا اسی وقت اگلا پراسس شروع ہو جانا تھا۔ پھر میں عامر بھائی فرح باجی اور برہ چاروں بیویوں کی ادلا بدلی کر کے ایک نئی پارٹنر شپ قائم کرنے والے تھے اس لیے نئے عزم کے ساتھ ہم گھر میں داخل ہوئے۔ سبھی خوش تھے اور عامر بھائی کے ساتھ جو وعدہ ہوا تھا اس کے مطابق ابھی یہی ظاہر کرنا تھا کہ عامر بھائی کو علم نہیں ہے کہ فرح باجی کے پیٹ میں میرا بچہ ہے بلکہ وہ انجان ہی رہیں گے جب تک کہ انہیں خوش خبری نہ سنائی جائے کہ فرح باجی پریگننٹ ہیں۔ چنانچہ ہم جیسے ہی گھر میں داخل ہوئے سبھی بچے حسبِ معمول ہم دونو ں سے چمٹ گئے بچیاں مجھے چمٹ گئیں اور لڑکے عامر بھائی سے۔ اور فرح باجی اور برہ ہم دونو ں پر صدقے واری جا رہی تھیں اور فرح باجی سے تو خوشی سنبھالی نہیں جا رہی تھی لیکن عامر بھائی اور میں نے کوئی خاص ردعمل ظاہر نہ کرنے کا عہد کیا ہوا تھا اس لیے ہم بھی نارملی خوش ہو کر ملے اور پھر اپنے اپنے کمرے میں چلے گئے۔ کپڑے بدل کر جب باہر آئے تو سب لان میں اکٹھے تھے کیونکہ موسم بہت پیارا ہو رہا تھا بچے بھاگ دوڑ رہے تھے اور فرح باجی، برہ اور اماں ابا کرسیوں پر براجمان بچوں کو خوش دیکھ کر خوش ہو رہے تھے۔ میں اور عامر بھائی بھی باہر نکلے اور ان کے ساتھ جو کر بیٹھ گئے پانی پیا اور میں نے کہا کہ کیوں نہ آج رات کے کھانے کے بعد آئس کریم کھانے چلیں؟ سبھی نے میری ہاں میں ہاں ملائی۔ جس کے بعد سب نے کھانا کھایا اور پھر سب تیار ہو کر آئس کریم کھانے نکل گئے۔ آئس کریم کے دوران فرح باجی میرے نزدیک رہیں اور برہ عامر بھائی کو بھائی جان بھائی جان کہہ کر ان سے اٹھکیلیاں کرتی رہی۔ لیکن میں نے اور عامر بھائی نے محسوس بھی نہ ہونے دیا کہ ہمیں سب علم ہے۔ بہرحال ہم سب آئس کریم کھا کر واپس گھر آئے بچے تھک چکے تھے اور چھوٹی بیٹی کو میں نے اٹھایا ہوا تھا اس لیے وہ تو سو چکی تھی۔ اس سے بڑی کو عامر بھائی نے اٹھایا ہوا تھا اور وہ بھی سو چکی تھی۔ اماں نے کہا کہ عامر بیٹا بچوں کو میرے روم میں ہی لٹا دو۔ میں ساری رات ان کو دیکھتی رہتی ہوں اور خوش ہوتی ہوں کہ میرے گھر میں باغ کھلا ہوا ہے اوپر والا تمہیں بھی بیٹا دے۔

    میں اور عامر بھائی ایک دوسرے کی طرف دیکھ کر مسکرائے اور ادھر فرح باجی شرما رہی تھیں اور برہ میٹھی نگاہوں سے عامر بھائی کو دیکھ رہی تھی ۔ یوں ہم پیدل چلتے ہوئے گھر پہنچے اور اماں کے کمرے میں بچوں کو لٹا کر ان کی دعائیں لے کر چاروں ہمارے بیڈ روم میں آ گئے۔ ہم چاروں بیٹھ گئے اور عامر بھائی نے چائے کی فرمائش کر دی۔ میں نے کہا کہ ہاں آدھا آدھا کپ پی لیتے ہیں۔ فرح اور برہ چائے بنانے چلی گئیں تو عامر بھائی نے کہا مجھ سے کہا کہ یار میں اپنے سامنے تمہارے لوڑے سے فرح کو چدتے ہوئے محسوس کرنا چاہتا ہوں تم رات کو میرے بیڈ روم میں آ کر فرح کو چوددو گے آج رات۔ میں نے کہا کہ عامر بھائی لیکن کیسے تو کہنے لگے کہ میں چائے کے بعد نیند کی گولی کا کہہ کر سو جاؤں گا تو تم آرام سے آ کر میری بیوی کا چودنا۔ میں نے کہا کہ عامر بھائی اگر آپ کو اس کا شوق ہے تو آپ کا یہ بھائی آپ کو مایوس نہیں کرے گا۔ پھر عامر بھائی نے کہا کہ چلو یار اوپر چلتے ہیں اور چائے ہمارے بیڈ روم میں پیتے ہیں۔ ہم دونوں نکلے میں اوپر کی طرف چلا اور عامر بھائی کچن کی طرف تاکہ فرح باجی اور برہ کو بتا سکیں کہ ہم اوپر والے بیڈ روم میں جا رہے ہیں چائے لے کر وہیں آ جانا۔ میں بیڈ روم میں پہنچ کر بیڈ پر ہی ڈھیر ہو گیا اور آنکھیں بند کر لیں تھوڑی دیر بعد میں نے محسوس کیا کہ کوئی آیا ہے جیسے ہی آنکھیں کھولیں تو فرح باجی تھیں میں نے کہا کہ چائے نہیں لائیں؟ اور عامر بھائی اور برہ؟ فرح باجی کہنے لگیں کہ میں جان بوجھ کر ان دونوں کو کچن میں چھوڑ آئی ہوں اور خود تمہارے پاس آ گئی ہوں۔ میں نے کہا کہ کہیں عامر بھائی کو شک ہو گیا تو؟ وہ کہنے لگیں کہ فکر نہ کرو وہ آج جب سے آئے ہیں میں نوٹ کر رہی ہوں کہ وہ برہ میں بہت دلچسپی لے رہے ہیں اور دیکھا نہیں آئس کریم کھاتے ہوئے کیسے دونوں ہاتھوں پر ہاتھ مارتے اور قہقہے مار رہے تھے۔ میں نے کہا یہ تو ہے لگتا ہے کہ انہوں نے آج ہی کچھ کر دینا ہے۔ اور ہم دونو ں ہنسنے لگے۔۔۔جاری ہے

    Comment


    • #22
      میں نے فرح باجی سے کہا کہ لگتا ہے کہ آج ہی بہت مزہ آنے والا ہے۔فرح باجی نے کہا کہ نہیں ہم نے پلان کیا ہے کہ جب تک پریگننسی والی بات اوپن نہ ہو کچھ کرنا نہیں ہے صرف دونو کو قریب ہونے کا موقع دینا ہے۔ لیکن آج رات جو بھی ہو تم نے مجھے اپنے موٹے لوڑے سے چودنا ہے میں نے کہا کہ وہ کیسے؟ فرح باجی کہنے لگیں کہ چودنا بھی میرے بیڈ پر ہے اور سکیم بھی تم خود بناؤ۔

      میں نے کہا کہ یہ تو مشکل میں ڈال دیا لیکن میں نے دل میں سوچا کہ مشکل کس بات کی ہے عامر بھائی کو تو خود شوق ہے کہ ان کی بیوی ان کی موجودگی میں مجھ سے چدے ۔اب وہ سونے کا ڈرامہ کرتے رہیں گےاور میں اسی بیڈ پر ان کی بیگم کو چود ڈالوں گا اور اس سے وہ بہت مزہ لینا چاہتے ہیں۔ اب وہ بہانہ کر لیں گے کہ میں کوئی نیند کی گولی لینے لگا ہوں اور دوسری طرف کروٹ لے کر جاگتے ہوئے محسوس کر سکیں گے کہ ان کی بیوی انہیں کے بیڈ میں اپنے بہنوئی اور ان کے ہم زلف سے چد رہی ہے۔

      یہ سوچ کر میں نے فرح باجی سے کہا کہ پھر میں آپ کی گانڈ ماروں گا۔ فرح باجی نے کہا کہ ڈن۔ ابھی ہم یہ باتیں کر ہی رہے تھے کہ برہ اور عامر بھائی کمرے میں داخل ہوئے ۔ وہ کسی بات پر ہنس رہے تھے اور میں نے دیکھا کہ عامر بھائی بہت خوش دکھائی دے رہے تھے۔اور ان کا ٹراؤزر لوڑے والی جگہ سے کچھ ابھرا ابھرا لگ رہا تھا۔ لگتا تھا کہ برہ کے مرض کا وہی علاج ان کے پاس تھا جو ان کی بیوی کے دکھ کے مداوے کے طور پر میرے پاس تھا۔ہم چاروں بیٹھ کر چائے پینے لگے۔ تھوڑی ہی دیر میں ہم نے چائے ختم کی تو عامر بھائی کہنے لگے کہ یار مجھے تو سخت نیند آ رہی ہے اور سر درد اور تھکاوٹ بھی محسوس کر رہا ہوں اس لیے میں تو نیند کی گولی لینے لگا ہوں اوکے گڈ نائٹ یہ کہہ کر انہوں نے ایک دو گولیاں نکالیں اور کھا کر لیٹ گئے۔ میں اور برہ کمرے سے نکلے اور اپنے بیڈ روم میں آ گئے۔اپنے بیڈ روم پہنچتے پہنچتے برہ نے مجھے چوم چوم کر گرم کر دیا ہوا تھااور اندر داخل ہوتے ہی ہم دونوں ننگے ہو چکے تھے اور کسنگ زور شور سے جاری تھی۔اور بیڈ پرجانے کی مہلت نہ ملی اور میں نے لوڑا برہ کی چوت میں پیل دیا اور برہ بھی دو بار ڈسچارج ہو چکی تھی۔ برہ کہنے لگی کہ فرح باجی آج آپ سے چدوانا چاہتی ہیں میں نے مصنوعی پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ عامر بھائی کے بیڈ پر سوتے ہوئے میں فرح باجی کو چودوں؟ لیکن برہ کہنے لگی کہ عامر بھائی تو نیند کی گولی کھا کر سو رہے ہیں آپ جا کر چود لینا میں یہاں لیپ ٹاپ پر دیکھوں گی اور ریکارڈ بھی کروں گی تا کہ بعد میں آپ بھی دیکھ سکیں کہ کس طرح آپ نے عامر بھائی کی موجودگی میں ان کی بیوی کو چودا۔ میں نے کہا کہ فرح سے کہو کہ جب عامر بھائی مکمل گہری نیند سو جائیں تو مجھے میسج کر کے بلا لیں۔ ابھی ہم یہ باتیں کر رہے تھے کہ فرح باجی کا میسج آ گیا کہ برہ اپنے ٹھوکو کو میرے پاس بھیج دو تم تو لگتا ہے کہ پانچ چھ بار ڈسچارج ہو چکی ہو بس پھر کیا تھا برہ نے مجھے کہا کہ آپ فورا جائیں اور میری باجی کی چوت کیپیاس بجھائیں۔ چنانچہ میں برہ کی منی سے لتھڑے ہوئے اپنے لوڑے کا لہراتا ہوا اپنے بیڈ روم سے نکلا اور ٹراوزر میں نے اپنے کندھے پر رکھ لیا اورفرح باجی اور عامر بھائی کے بیڈ روم کی طرف بھاگا۔جیسے ہی عامر بھائی کے بیڈ روم میں داخل ہوا دروازے پر ہی کپڑوں کی قید سے آزاد فرح باجی نے میرا استقبال کیا اور میرا لوڑا گیلا گیلا جو ان کی بہن کی پھدی چود کر نکلا تھا اپنے منہ میں لے کر چاٹنا اور چوسنا شروع کر دیا۔ میں نے بھی اپنی شرٹ اتار دی اور ٹراؤزر تو پہلے ہی میرے کندھے سے گر گیا تھا۔ مجھے یہ تھا کہ عامر بھائی بھی یہ محسوس کر رہے ہیں کہ ان کی بیوی کی چدائی ایک موٹے اور لمبے لوڑے کے ساتھ شروع ہو چکی ہے ہےاور ادھر میری بیوی بھی دیکھ رہی ہے کہ اس کی بڑی باجی اپنے سوئے ہوئے شوہر کے ساتھ بیڈ پر لیٹے لیٹےاپنے بہنوئی سے چد رہی ہے اور آج تو گانڈ چدنے والی ہے۔سکیم کے مطابق میں نے فرح باجی کو گود میں اٹھایا اور برہ کی منی اور فرح باجی کی تھوک سے لتھڑا ہوا لوڑا ان کی چوت میں آرام سے ڈال دیا تا کہ ان کی یوٹرس پر کوئی دباؤ یا ٹھوکر نہ لگے۔ اب باجی فرح بھی ڈسچارج ہو گئیں اور میں نے آرام آرام سے وہیں کھڑے کھڑے لوڑا اندرباہر کرنا شروع کر دیا اور کچھ آوازیں بھی مزے والی نکالنی شروع کر دیں تا کہ عامر بھائی کے کانوں میں ہماری سیکسی آوازیں جائیں اور وہ بھی اندر ہی اندر اپنا لوڑا کھڑا محسوس کریں اور مزہ لیں۔چنانچہ میں نے عامر بھائی کے جسم میں تھوڑی حرکت دیکھی اور سمجھ گیا کہ عامر بھائی کا لوڑا بھی کھڑا ہو چکا ہے اور وہ اب مکمل انجوائے کرنے کے لیے تیار ہیں۔ میں نے آرام سے فرح باجی کو بیڈ پر لٹایا اور کسنگ کرتے ہوئے ان کی چوت مارنے لگا۔ دس منٹ چوت مارنے اور تین چار بار انہیں ڈسچارج کرنے کے بعد میں نے ان کو کہا کہ گانڈ والا تحفہ مجھے دیں۔ میں تھوڑا اونچی آواز میں کہا تاکہ عامر بھائی سن لیں کہ اب ان کی پیاری بیوی کی گانڈ ان کے ہم زلف کے لوڑے کا شکار بننے لگی ہے۔ چنانچہ خوشی خوشی فرح باجی نے اپنی گانڈ پر تھوک لگایا اور میرے سامنے کر دی۔ میں نے بڑے آرام کے ساتھ ان کی گانڈ کی موری پر اپنا لوڑا رکھا اور آہستہ سے اندر دکھیلا۔ گانڈ مروا مروا کر رواں تو کروا ہی لی ہوئی تھی اس لیے میرا لوڑا تھوڑی سی تگ و دو کے بعد جڑ تک ان کی گانڈ میں اتر گیاا ور فرح باجی مزے سے سسکارنے لگیں انہیں بھول گیا تھا کہ ان کا شوہر بھی اسی بیڈ پر سویا ہوا ہے ہم دونو مکمل مدہوشی میں چدائی کا کھیل کھیل رہے تھے۔ می ںنے تقیربا آدھا گھنٹہ باجی فرح کی گانڈ ماری اور پھر باجی فرح سے کہا کہ بیڈ اس قدر ہل رہا ہے کہ عامر بھائی جاگ نہ جائیں اس لیے ہم اب بس کریں اور میں اپنی منی آپ کی یوٹرس میں نکال دیتا ہوں لیکن فرح کہنے لگی کہ نہیں ابھی آپ نے اسی طرح گندے لوڑے کے ساتھ جا برہ کی پھدی اور گانڈ مارنی ہے میں نے کہا کہ ٹھیک ہے میں چلتا ہوں آپ آرام کریں پھر ایک لمبی کسنگ ہوئی اور میں نے اسی طرح ٹراؤزر اور شرٹ اپنے کندھوں پر رکھی اور لوڑا لہراتا ہوا ان کے کمرے سے نکل کر نیچے کی طرف بھاگا اور اپنے کمرے میں آ کر ننگی بیڈ پر لیٹی ہوئی اپنی بیوی کی چوت میں لوڑا ڈال دیا اس وقت تک برہ میری اور اپنی فرح باجی کی بنائی ہوئی مووی لگا چکی تھی اور وہ مجھے کہہ رہی تھی کہ دیکھیں عامر بھائی کیسے مزے سے سوئے ہوئے ہیں اور انہی کے بیڈ پر ان کی بیوی ایک غیر مرد سے چدوا رہی ہے۔ میں نے کہا کہ برہ تمہیں معلوم ہے کہ عامر بھائی جاگ رہے ہیں اور یہ سکیم عامر بھائی کی ہی تھی اور پھر میں نے مووی دیکھتے اور برہ کو چودتے ہوئے دفتر میں ہونے والی ساری بات بتا دی جس سے برہ بہت خوش ہوئی کہ اس کا مطلب ہے کہ آپ ایڈوانچر بنا رہے ہیں اور یہ اصل میں ایڈوانچر میرے اور فرح باجی کے لیے تھا لیکن ابھی ہم نے فرح باجی کو یہ احساس نہیں ہونے دینا کہ عامر بھائی کو یہ سب معلوم ہو چکا ہے اور تم بھی انجان بنی رہنا کہ تمہیں بھی نہیں علم تاکہ عامر بھائی کو بھی تمہیں اس وقت چودنے کا مزہ آ سکے جب میں اسی بیڈ پر سویا ہوا ہوں گا اور تمہیں وہ چود رہے ہوں گے۔ میں نے کہا کہ ہاں میں یہ بھی ایڈوانچر بناؤں گا کہ اسی طرح میں سو رہا ہوں گا اور عامر بھائی تمہیں چودیں اسی بیڈ پر۔ برہ نے یہ سنا تو اس کا جوش بڑھ گیا اور ہم نے روز شور سے چدائی شروع کر دی حتی کہ برہ پانچ منٹ میں کوئی دس بار ڈسچارج ہوئی۔ دس پندرہ منٹ کی دھواں دار چدائی کے بعد میں نے برہ کی گانڈ میں لوڑا ڈالا اور پھر پانچ منٹ کی چدائی کے بعد وہیں فارغ ہو گیا۔ اور ہم بے سدھ ہو کر لیٹے اور سو گئے۔ (جاری ہے )

      Comment


      • #23
        اگلے دن آفس میں عامر بھائی اور میں بہت خوش ہو رہے تھے اور وہ دن تقریباً آفس میں بھی ہمارا اکٹھے گزرا اور ہم نے مستقبل کی بہت سی سکیمیں بنائیں۔ میں نے عامر بھائی کو بتایا کہ اب جب ہم چاروں میاں بیوی گروپ سیکس کریں گے تو بہت مزہ آئے گا کس کی گانڈ کس کا لوڑا اور کس کی چوت اور کس کا لوڑا یہ مکس ہو جائے گا۔ دونو ں لوڑے مشترکہ ہو جائیں گے اور دونوں چوتیں اور دونو ں گانڈیں بھی مشترکہ ہو جائیں۔ یہ باتیں کرتے کرتے اچانک میرے ذہن میں خیال آیا تو میں نے عامر بھائی سے کہا کہ مزے کی بات یہ کہ یہ اب تقریباً ہر سال ایک چوت اور گانڈ کا اضافہ بھی ہوا کرے گا۔ عامر بھائی نے حیرت زدہ ہو کر کہا کہ وہ کس طرح؟ میں نے کہا کہ ابھی دو ماہ بعد جب بُچھی کی شادی ہو گی تو ا س کی سیل مجھ سے تڑوانے کا وعدہ فرح باجی اور برہ نے کیا ہوا ہے اور یہ بھی کہ جب بھی ہماری کسی سالی کی شادی ہوا کرے گی تو اس کی سیل میں ہی توڑا کروں گا اور اب تو آپ شامل ہو گئے اس سکیم میں اب ایک کی میں اور ایک کی آپ توڑا کریں گے لیکن سیل ٹوٹنے کے بعد پہلے والی بھی شامل ہو جایا کریں گی اور گروپ بڑا ہوتا جائے گا۔ پھر کوشش کریں گے کہ ہمارے دیگر ہم زلف بھی گروپ میں شامل ہو جائیں اگر وہ چاہیں تو مزہ دوبالا ہوتا جائے گا ورنہ ہم تو ہیں ہی۔ عامر بھائی کے لیے یہ خبر بہت مزے کی تھی انہوں نے مجھے سینے سے لگا لیا اور کہا کہ یار اس طرح تو ہمیں باہر کسی کو دیکھنے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور گھر کی بات بھی گھر میں رہ جائے گی۔ ابھی ہم باتیں کر رہے تھے کہ فون کی گھنٹی بجی۔ میں نے دیکھا تو فرح باجی کی کال تھی اور میرے نمبر پر تھی میں نے عامر بھائی کو چھیڑتے ہوئے کہا کہ عامر بھائی دیکھیں آپ کی بیوی مجھے کال کر رہی ہے عامر بھائی ہنسنے لگے۔ ابھی میں نے کال نہیں اٹھائی تھی کہ عامر بھائی کے نمبر پر برہ کی کال آنا شروع ہو گئی تو عامر بھائی نے اپنا فون میرے سامنے کر دیا کہ دیکھو تمہاری بیوی مجھے کال کر رہی ہے یہ دکھا کر عامر بھائی نے کہا اچھا میں اپنے آفس جاتا ہوں ہو سکتا ہے آج برہ کا میرا لوڑا لینے کا پروگرام بن گیا ہو ۔ میں نے کہا عامر بھائی بیسٹ آف لک،لیکن یاد رکھیے گا کہ پہلی چدائی اور میرے بیڈ پر ہی کرنی ہے۔ عامر بھائی نے کہا کہ کیوں نہیں ایسا ہی ہو گا۔ یہ کہہ کر میں نے فرح باجی کو کال کی فرح باجی نے کال اٹینڈ کی اور کہا کہ کیا مصروف تھے جو میری کال اٹینڈ نہیں کی؟ میں نے کہا کہ جی ایک میٹنگ میں ہوں لیکن اب میں باہر آگیا ہوں تا کہ اپنی پیاری باجی سے بات کر سکوں۔ فرمایئے۔ فرح باجی نے کہا کہ آج کیوں نہ تمہارے بھائی عامر کو میری پرگننسی کے متعلق بتا دیا جائے کیونکہ آج مجھے پہلی بار وومیٹنگ ہوئی ہے۔میں نے کہا یہ تو اچھی بات ہے کہ آپ صرف یہ بتائیں کہ مجھے وومٹنگ ہوئی ہے باقی ٹسٹ وہ خود کروا لیں گے لیکن ٹسٹ کروانے کسی اور لیبارٹری میں جانا اس میں نہ جانا جہاں سے پہلے کروا چکی ہیں۔ فرح باجی کہنے لگیں کہ بڑے سیانے ہو۔ میرے اندر اپنا دانہ ڈال کر اب سمجھ دار ہو گئے ہو۔ میں نے کہا کہ سالی ہو تو آپ جیسی ہو۔ فرح باجی کہنے لگیں کہ فکر نہ کرو وہ دن دور نہیں جب تمہاری بیوی کو میرا شوہر تمہارے ہی بیڈ پر چودے گا۔

        ۔۔۔۔ جاری ہے

        Comment


        • #24
          خیر اس دن میں اور عامر بھائی دونوں بہت ہی پرجوش رہے اور آفس سے واپسی پر جب فرح باجی نے عامر بھائی کو بتایا کہ وہ پریگننٹ ہیں اور ٹسٹ کروانا چاہتی ہیں تو عامر بھائی نے بہت ہی خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس بار بیٹا ہوجائے تو مزہ ہی آ جائے۔ تو فرح باجی نے سب کے سامنے کہا کہ ایسے ڈاکٹر سے علاج کروایا ہے کہ جس نے گارنٹی دی ہے کہ بیٹا ہی ہو گا۔ تو عامر بھائی بے ساختہ بولے کہ پھر تو برہ بہن کا بھی اس ڈاکٹر سے علاج کروانا چاہیے تا کہ ان کو بیٹی ہو جائے۔ فرح بولی کہ برہ کے لیے ایک ڈاکٹر کا پتہ چلا ہے کہ اس کی دوا سے لڑکی ہو گی اور ہمارے تجربے کے بعد اس کا تجربہ کیا جائے گا اب آپ دیر نہ کریں اور 3ڈی ایکسرے کے لیے جانا ہے تا کہ پتہ چل سکے کہ بیٹا ہی ہے نا؟

          کوئی تین گھنٹے بعد جب عامر بھائی اور فرح باجی واپس آئے تو ان کے ہاتھوں میں میں مٹھائی کے ڈبت اور پھول تھے اور دونوں کے چہرے کھلے ہوئے تھے اور آتے ہی انہوں نے سب سے پہلے اماں اور ابا کو پھول پیش کئے اور پھر مٹھائی اپنے ہاتھ سے کھلائی اور خوش خبری سنائی کہ فرح کے پیٹ میں بچہ ہے۔ اماں نے مجھے آواز دی اور میرے منہ میں مٹھائی ڈالی اور کہنے لگیں کہ سب سے زیادہ مبارک تو میرے بیٹے احمد کو دینی چاہیے ۔۔۔ میں ان کا منہ دیکھنے لگا کہ کہیں انہیں پتہ تو نہیں چل گیا کہ فرح کے پیٹ میں میرا نطفہ پل رہا ہے؟ پھر ان کی مسکراہٹ نے مجھے مزید سوچنے پر مجبور کر دیا۔ وہ ذومعنی انداز میں مسکرا کر بولیں کہ اب مجھے برہ سے بھی ایک پوتی کی ضرورت ہے اس لیے احمد! اس کا بھی کسی ایسے ڈاکٹر سے علاج کرواؤ جس سے برہ کی گود میں اسی جیسی ایک پیاری سی بیٹی آ جائے۔ میں نے دل ہی دل میں سوچا کہ فکر نہ کریں اماں جان آج رات ہی برہ کا علاج عامر بھائی سے شروع ہو جائے گا اور خوب چدائی ہوا کرے گی۔

          میں نے دیکھا کہ عامر بھائی نے برہ کے منہ میں مٹھائی ڈالتے ہوئے کہا کہ چھوٹی بہن تم بھی کھاؤ اور ہمیں مٹھائی کھلانے کے لیے بھی تیار رہو۔ برہ نے کہا کہ ضرور بھائی جان! فکر نہ کریں آج سے ہی تیاری شروع ہو جائے گی۔میں یہ سب دیکھ بھی رہا تھا اور سن بھی رہا تھا جس کا مطلب یہ تھا کہ آج مجھے وعدے کے مطابق جلدی سونے کا ڈرامہ کرنا تھا تا کہ عامر بھائی برہ کو ہمارے کمرے میں ہمارے بیڈ پر ہی چود سکیں۔ میں بھی موقع بنانا چاہتا تھا کہ میں آج فرھ باجی کو چود سکوں۔ چنانچہ کچھ دیر کے ہلے گلے کے بعد میں نے نیند کا بہانہ کیا اور سب کو شب بخیر کہہ کر اپنے بیڈ روم میں آ گیا اور انڈرویئر کے بغیر ہی باریک ٹراؤزر پہن کر لیٹ گیا۔تھوڑی دیر بعد ہی فرح باجی میری لیے دودھ کا گلاس لے کر آ گئیں اور دودھ میز پر رکھ کر مجھ سے کسنگ کرنے لگیں۔ میں نے کہا کہ کیا کر رہی ہیں برہ آتی ہو گی جس پر فرح باجی کہنے لگیں کہ آج آپ کے بیڈ پر پہلے میں اپنے بہنوئی سے پھدی اور گانڈ چدواؤں گی اور پھر برہ اپنے بہنوئی عامر سے پھدی چدوائے گی۔ ہم دونوں بہنوں کی یہی سکیم ہے ۔ منظور ہے؟ میں نے کہا کہ کس کافر کو انکار ہے؟ میں تو یہی چاہتا تھا کہ آج میں اپنی پیاری سالی فرح باجی کی پھدی مار لوں کسی طرح تو آپ نے مجھے خوش کر دیا۔ فرح کہنے لگی اصل میں یہ پلان عامر کا ہے کہ ایک ہی بیڈ پر دونوں بہنوں کی پھدیاں ان کے بہنوئی ماریں۔ میں نے آؤ دیکھا نہ تاؤ فرح باجی کو ننگا کیا اور اپنا لوڑا ان کی پھدی میں ڈال دیا۔کوئی بیس منٹ کی اندھا دھند چدائی کے بعد میں نے کہا کہ باجی اب آپ کی گانڈ کی باری ہے۔ فرح باجی نے کہا کہ جی میرے پیارے موٹے لوڑے والے بھائی میری گانڈ کب سے پھڑک رہی ہے کہ اپنے بھائی کا موٹا اور لمبا لوڑا لے سکے تو آؤ نا روکا کس نے ہے؟ میں نے بھی باجی فرح کی مست گانڈ پر اپنی زبان سے تھوک لگایااور پھدی کا رس چکھتے چکھتے ان کی گانڈ پر چلا گیا اور گانڈ کو دو منٹ خوب چاٹا اور ایک انگلی بھی ڈال کر اندرباہر کرتا رہا تا کہ لوڑا ڈالتے ہوئے میری باجی کو تکلیف نہ ہو۔ پھر میں نے آرام کے ساتھ لوڑا جڑ تک باجی کی گانڈ میں ڈال دیا۔ اب گانڈ کی چدائی شروع ہو چکی تھی ساتھ ساتھ پھدی کے دانے کو بھی چھیڑ رہا تھا جس کی وجہ سے باجی بار بار ڈسچارج ہو رہی تھیں۔ کوئی 15 منٹ بعد باجی کہنے لگیں کہ پیارے بہنوئی صاحباب بس کرو کیونکہ اب تمہاری بیوی اور اس کے بہنوئی یعنی میرے شوہر کی باری ہےوہ تمہارے اس بیڈ پر چدائی کے لیے بالکل تیار ہیں۔ میں نے کہا کہ میں ڈسچارج نہیں ہوں گا کیونکہ عامر بھائی جب برہ کی پھدی مار کر جائیں گے تو میں برہ کی گیلی گیلی پھدی ماروں گا۔ اور کل سے ہم چاروں مل کر پھدی اور لوڑے کا لذت بھرا حسین کھیل کھیلا کریں گے۔۔۔۔۔۔ جاری ہے

          Comment


          • #25
            فرح باجی جا چکی تھیں اور اب میری باری تھی کہ میں سونے کی ایکٹنگ کروں۔ چنانچہ میں آنکھیں بند کر کے لیٹ گیا اتنے میں برہ اندر آئی اور مجھے کس کر کے کہنے لگی کہ شاباش میرے پیارے ٹھوکو! میری بہن کو ٹھوک کے اب آنکھیں بند کر کے لیٹ گئے ہو تا کہ میری اور میرے بہنوئی کی چدائی کا مزہ لے سکو۔ میں نے کہا کہ ہاں اور میں تمہاری بہن کی پھدی میں ڈسچارج نہیں ہوا کیونکہ میں تمہاری بہن کی پھدی کے رس کے ساتھ تمہاری اور تمہارے بہنوئی کے رس کو مکس کرنا چاہتا ہوں۔ برہ کہنے لگی کہ ابھی تو میری وہ تاریخیں نہیں ہیں جن میں میں پریگننٹ ہو سکوں اس لئے ابھی تو میں آپ دونوں کے ساتھ مزے کروں گی اور پھر جب مینسز آ جائیں گے جو کہ ابھی 15 دن کے بعد آئیں گے پھر عامر بھائی کے نطفے سے پریگننٹ ہونے کی کوشش کروں گی ۔ میں نے کہا یہ تو اور بھی مزے کی بات ہے کہ آج رات تم اکیلی عامر بھائی سے چوت مرواؤ اور کل سے ہم چاروں اکٹھے چدائی کا کھیل شروع کر دیں گے۔ برہ نے کہا کہ یہ ٹھیک ہے۔ لیکن اکٹھے کیسے ہوں گے؟ میں نے کہا کہ فکر نہ کرو کل پھر تم اسی بیڈ پر مروانا تو میں جاگ جاؤں گا اور فرح باجی کو بھی بتا دوں گا وہ بھی آجائیں تو چدائی کا یہ کھیل جاری ہو جائے گا۔ اس پر برہ نے کہا کہ اب سونے کی ایکٹنگ کریں تاکہ میرے بہنوئی صاحب اپنا پتلا لمبا لوڑا میری تنگ پھدی میں ڈالنے کے لیے تشریف لا سکیں۔ اب عامر بھائی اور برہ دونوں کو تو یہ علم نہیں تھا کہ میں نے عامر بھائی کے دودھ والے گلاس میں ایک گولی ویاگرہ کی ڈال دی ہے کیونکہ فرح باجی نے بتایا تھا کہ عامر بھائی کی ٹائمنگ بہت تھوڑی ہے اور میں یہ نہیں چاہتا تھا کہ برہ جس کو میرے موٹے اور لمبے لوڑے کی عادت ہے اور دو دو گھنٹۓ چدوانے کی عادت ہے تو عامر بھائی پانچ منٹ میں اس کی تسلی کیسے کروا سکتے ہیں؟ میں یہی چاہتا تھا کہ عامر بھائی زیادہ سے زیادہ وقت برہ پر لگائیں اور مجھے مزہ آئے۔ ساتھ ہی عامر بھائی کو بھی حیرانگی ہونے والی تھی کہ ان کے لوڑے میں ایسی طاقت کہاں سے آ گئی۔ چنانچہ عامر بھائی کے دودھ والا گلاس میں نے ٹیبل پر رکھا ہوا تھا اور برہ سے کہہ دیا کہ عامر بھائی کو یہ دودھ پلا دینا کہیں تمہارے تگڑٰ پھدی کی مار ہی نہ کھا جائیں۔ برہ ہنس پڑی اور کہنے لگی کہ اب آپ سونے کی ایٹنگ کریں اور میں لیپ ٹاپ آن کر کے کیمرے آن کر دیتی ہوں تا کہ بعد میں جب آپ میری پھدی مار رہے ہوں تو ہم یہ ویڈیو لگا لیں گے تاکہ زیادہ جوش سے آپ میرے چدائی کریں کیونکہ عامر بھائی جان کی تو ٹائمنگ کوئی خاص نہیں ہے۔ میں نے کہا ٹھیک ہے۔ برہ نے لیپ ٹاپ آن کیا اور کیمرے آن کر کے ایک بار چیک کیے اور پھر عامر بھائی کو میسج کر دیا کہ اپنی چھوٹی سالی کی پھدی مارنے کے لیے آ جائیں۔ ساتھ ہی فرح باجی کو میسج کر دیا کہ باجی آپ کا شوہر آپ کی چھوٹی بہن کی پھدی مارنے آ رہا ہے ۔ فرح باجی کا میسج آیا کہ ابھی ابھی تمہارے بیڈ پر تمہارے شوہر یعنی میرے چھوٹے بہنوئی صاحب نے اپنے موٹے اور لمبے تگڑے لوڑے سے میری چوت اور گانڈ ماری ہے اب اسی بیڈ پر میرا شوہر تیری چوت اور گانڈ مارے گا۔۔۔۔ جاری ہے۔

            Comment


            • #26
              Ufff. Maza aa gya

              Comment


              • #27
                مزا ا گیا سسپنڈ پے سسپنس

                Comment


                • #28


                  فرح باجی جا چکی تھیں اور اب میری باری تھی کہ میں سونے کی ایکٹنگ کروں۔ چنانچہ میں آنکھیں بند کر کے لیٹ گیا اتنے میں برہ اندر آئی اور مجھے کس کر کے کہنے لگی کہ شاباش میرے پیارے ٹھوکو! میری بہن کو ٹھوک کے اب آنکھیں بند کر کے لیٹ گئے ہو تا کہ میری اور میرے بہنوئی کی چدائی کا مزہ لے سکو۔ میں نے کہا کہ ہاں اور میں تمہاری بہن کی پھدی میں ڈسچارج نہیں ہوا کیونکہ میں تمہاری بہن کی پھدی کے رس کے ساتھ تمہاری اور تمہارے بہنوئی کے رس کو مکس کرنا چاہتا ہوں۔ برہ کہنے لگی کہ ابھی تو میری وہ تاریخیں نہیں ہیں جن میں میں پریگننٹ ہو سکوں اس لئے ابھی تو میں آپ دونوں کے ساتھ مزے کروں گی اور پھر جب مینسز آ جائیں گے جو کہ ابھی 15 دن کے بعد آئیں گے پھر عامر بھائی کے نطفے سے پریگننٹ ہونے کی کوشش کروں گی ۔ میں نے کہا یہ تو اور بھی مزے کی بات ہے کہ آج رات تم اکیلی عامر بھائی سے چوت مرواؤ اور کل سے ہم چاروں اکٹھے چدائی کا کھیل شروع کر دیں گے۔ برہ نے کہا کہ یہ ٹھیک ہے۔ لیکن اکٹھے کیسے ہوں گے؟ میں نے کہا کہ فکر نہ کرو کل پھر تم اسی بیڈ پر مروانا تو میں جاگ جاؤں گا اور فرح باجی کو بھی بتا دوں گا وہ بھی آجائیں تو چدائی کا یہ کھیل جاری ہو جائے گا۔ اس پر برہ نے کہا کہ اب سونے کی ایکٹنگ کریں تاکہ میرے بہنوئی صاحب اپنا پتلا لمبا لوڑا میری تنگ پھدی میں ڈالنے کے لیے تشریف لا سکیں۔ اب عامر بھائی اور برہ دونوں کو تو یہ علم نہیں تھا کہ میں نے عامر بھائی کے دودھ والے گلاس میں ایک گولی ویاگرہ کی ڈال دی ہے کیونکہ فرح باجی نے بتایا تھا کہ عامر بھائی کی ٹائمنگ بہت تھوڑی ہے اور میں یہ نہیں چاہتا تھا کہ برہ جس کو میرے موٹے اور لمبے لوڑے کی عادت ہے اور دو دو گھنٹۓ چدوانے کی عادت ہے تو عامر بھائی پانچ منٹ میں اس کی تسلی کیسے کروا سکتے ہیں؟ میں یہی چاہتا تھا کہ عامر بھائی زیادہ سے زیادہ وقت برہ پر لگائیں اور مجھے مزہ آئے۔ ساتھ ہی عامر بھائی کو بھی حیرانگی ہونے والی تھی کہ ان کے لوڑے میں ایسی طاقت کہاں سے آ گئی۔ چنانچہ عامر بھائی کے دودھ والا گلاس میں نے ٹیبل پر رکھا ہوا تھا اور برہ سے کہہ دیا کہ عامر بھائی کو یہ دودھ پلا دینا کہیں تمہارے تگڑٰ پھدی کی مار ہی نہ کھا جائیں۔ برہ ہنس پڑی اور کہنے لگی کہ اب آپ سونے کی ایٹنگ کریں اور میں لیپ ٹاپ آن کر کے کیمرے آن کر دیتی ہوں تا کہ بعد میں جب آپ میری پھدی مار رہے ہوں تو ہم یہ ویڈیو لگا لیں گے تاکہ زیادہ جوش سے آپ میرے چدائی کریں کیونکہ عامر بھائی جان کی تو ٹائمنگ کوئی خاص نہیں ہے۔ میں نے کہا ٹھیک ہے۔ برہ نے لیپ ٹاپ آن کیا اور کیمرے آن کر کے ایک بار چیک کیے اور پھر عامر بھائی کو میسج کر دیا کہ اپنی چھوٹی سالی کی پھدی مارنے کے لیے آ جائیں۔ ساتھ ہی فرح باجی کو میسج کر دیا کہ باجی آپ کا شوہر آپ کی چھوٹی بہن کی پھدی مارنے آ رہا ہے ۔ فرح باجی کا میسج آیا کہ ابھی ابھی تمہارے بیڈ پر تمہارے شوہر یعنی میرے چھوٹے بہنوئی صاحب نے اپنے موٹے اور لمبے تگڑے لوڑے سے میری چوت اور گانڈ ماری ہے اب اسی بیڈ پر میرا شوہر تیری چوت اور گانڈ مارے گا۔۔۔۔ جاری ہے۔۔

                  میں آنکھیں بند کر کے لیٹ گیا اور برہ نے کیمرے آن کر دیئے۔ تھوڑی دیر بعد میں نے محسوس کیا کہ عامر بھائی کمرے میں آ گئے اور دروازہ بند کرکے سیدھے بیڈ پر برہ کے ساتھ لیٹ گئے۔ وہ پہلے ہی الف ننگی لیٹی ہوئی تھی اور میں بھی ننگا ہی لیٹا ہوا تھا ایسا لگ رہا تھا کہ ابھی ابھی میں برہ کی چوت مارکر سو رہا ہوں۔ برہ نے عامر بھائی کو دودھ کا گلاس پیش کیا جو عامر بھائی نے ایک ہی سانس میں پی لیا پھر برہ نے آؤ دیکھا نہ تاؤ عامر بھائی کے کپڑے اتارے اور ان کا لوڑا منہ میں ڈال کر چوسنے لگی۔ اب وہ 69 پوزیشن میں تھے جس سے برہ عامر بھائی کا لوڑا چوس رہی تھی اور عامر برہ کی پھدی چوس رہا تھا برہ کہہ رہی تھی کہ بھائی جان زبان میری پھدی میں ڈالیں اور اچھی طرح چوسیں بلکہ میری پھدی کھا جائیں۔ کافی دیر جب برہ کی پھدی چوستے گزر گئی اور برہ اس دوران جلدی ڈسچارج ہو جانے والی اپنی عادت کے مطابق چار پانچ بار اپنی پھدی کا نمکین پانی عامر بھائی جان کے منہ میں چھوڑ چکی تھی اور چیخیں تھیں کہ آسمان سے باتیں کر رہی تھیں۔ خیر عامر بھائی حیران تھے کہ ان کا لوڑا بہت سخت ہونےکے باوجود ابھی تک ڈسچارج نہیں ہوا تھا۔ اب برہ نے کہا کہ عامر بھائی آ جائیں اب اپنی چھوٹی سالی کی پھدی میں اپنا پیار سا لمبا سا لوڑا ڈال دیں۔ یہ کہہ کر 69 پوزیشن ختم کر کے دونوں سیدھے ہوئے تو عامر بھائی کہنے لگے کہ ذرا بتاؤ چھوٹی بہن کہ پہلے سیدھا لٹا کر ڈالوں یا کتیا بنا کر چودوں؟ پھر عامر بھائی بولے کہ برہ پتہ نہیں کیا بات ہے کہ تمہاری باجی کی پھدی مارنے کے لیے کبھی میرا لوڑا اتنا سخت نہیں ہوا نہ ہی اتنا وقت میں نے کبھی نکالا ہے۔ میں تو بہت جلدی ڈسچارج ہو جایا کرتا ہوں آج مزہ بھی بہت آ رہا ہے اور میں ڈسچارج بھی نہیں ہو رہا۔ برہ کہنے لگی کہ یہ سب میری پھدی کی وجہ سے ہے۔ لیکن اصل بات کا نہ تو برہ کو علم تھا اور نہ ہی عامر بھائی کو کہ دودھ کے گلاس میں میں نے ایک پوری گولی ویاگرہ کی ڈالی تھی اس لیے اب اگر وہ ڈسچارج ہو بھی جائیں تو ان کا لوڑا کھڑا ہی رہے گا اور وہ برہ کو مسلسل چودتے رہیں گے۔۔ خیر اب عامر بھائی نے برہ کو سیدھا لٹا کر اس کی چوت میں پہلی بار لوڑا ڈالا تو مزے سے برہ کی چیخیں ہی نکل گئیں عامر بھائی کا لوڑا چونکہ پتلا لیکن کافی لمبا تھا اس لئے جیسے ہی ان کا لوڑا برہ کی یوٹرس سے ٹکرایا برہ تو ایک بار پھر ڈسچارج ہو گئی۔اب عامر بھائی کے مزے بھی ساتویں آسمان پر جا پہنچے اور انہوں نے برہ کو چودنا شروع کیا۔ عامر بھائی تو ایک سیدھے ردھم کے ساتھ برہ کو چود رہے تھے۔ اچانک عامر بھائی نے برہ کو اٹھا کر میرے اوپر پٹخ دیا اور مجھے گالی سے کر کہنے لگے کہ دیکھو بہن چود کتنے آرام سے سو رہا ہے اور یہاں اسی کے بیڈ پر میں اس کی بیوی کو چود رہا ہوں۔ مجھے بہت مزہ آیا میں نے دل میں سوچا کہ ابھی ابھی تو بھائی جان آپ کی بیوی مجھ سے چوت اور گانڈ مروا کر گئی ہے اور اب بدلہ بھی تو دینا تھا نا کہ اپنی بیوی کو آپ سے چدواؤں سو اسی کے بدلہ میں اب میری بیوی اس کا بہنوئی اور میرا ہم زلف چود رہا ہے۔ میں سوچ رہا تھا کہ کل جب اسی بیڈ پر یا بھائی جان عامر کے بیڈ پر دونوں بہنوں کی چوت اور گانڈ چد رہی ہو گی تو کتنا مزہ آئے گا۔ میں ابھی یہی سوچ رہا تھا کہ عامر بھائی اوئی نو اوئی نو کرتے کرتے برہ کی چوت میں ہی ڈسچارج ہو گئے۔ برہ نے جلدی سے لوڑا پکڑ کر باہر نکالا اور کہنے لگی کہ بھائی جان آج اندر ڈسچارج نہیں ہونا تھا۔ لیکن کوئی بات نہیں میرے بھی کون سا پرگننسی کے دن ہیں۔ یہ کہہ کر برہ نے اپنی چوت سے نکلنے والی عامر بھائی کی منی کو انہی کے لوڑے پر مل کر اپنی گانڈ میں ڈال لیا۔ عامر بھائی کا لوڑا پتلا ہونے کے باعث جلدی برہ کی گانڈ میں چلا گیا اور مزے سےعامر بھائی کی چیخیں نکل گئیں۔۔۔۔ جاری ہے

                  Comment


                  • #29
                    اف اف اف اف اف اف اف

                    Comment


                    • #30
                      افففففف ہوٹ اور سیکسی

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 1 guests)

                      Working...
                      X