Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

ایک گھر-- تین کہانیاں۔۔۔۔۔ تحریر شاہ جی۔۔۔۔

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ایک گھر -- تین کہانیاں

    تیسری کہانی۔۔کی دوسری اور آخری۔۔۔قسط۔۔۔۔سلیمہ آنٹی


    کیا خیال ہے۔۔۔ شاہ جی!!۔۔۔۔۔اب کرنے والا کام نہ کیا جائے؟۔۔۔اس پر میں انجان بنتے ہوئے بولا۔۔۔کرنے والا کام؟؟؟؟؟؟۔۔۔۔۔اس پر نورین آنٹی۔۔۔۔۔ بڑے ہی شہوت آمیز لہجے میں بولیں ۔۔۔۔۔میرے ساتھ کرو گے؟ تو میں اس بات پہ محظوظ ہوتے ہوئے بولا۔۔۔۔کیا کرنا ہے؟؟؟؟؟۔۔اس پر وہ بڑے ہی ہارش لہجے میں کہنے لگیں۔۔۔بہن چود ۔۔۔میری پھدی مارے گا؟۔۔۔۔ ان کے منہ سے اتنی کھلی بات سن کر میں ہکا بکا رہ گیا۔۔۔اور چند لمحے کے لیئے کچھ نہ بول سکا۔۔پھر میری خاموشی کو رضامندی سمجھتے ہوئے کہنے لگیں۔۔۔اس حال کے بلکل آخر میں خواتین کے لیئے۔۔۔ واش روم بنے ہیں۔۔میں وہاں جا رہی ہوں تھوڑی دیر بعد تم بھی وہیں آ جانا۔۔۔پھر مجھے تسلی دیتے ہوئے بولیں۔۔ گھبرا مت۔۔اس وقت حال میں کوئی نہیں ہے۔میرے گھر والے بھی بیس پچیس منٹ سے پہلے واپس نہیں آئیں گے۔۔۔ مطلب وہاں پر کسی کے بھی آنے کے چانس نہ ہیں۔۔پھر اٹھتے ہوئے بولیں سب سے آخر سے پہلے ۔۔مطلب سیکنڈ لاسٹ واش روم میں آ جانا۔اتنا کہہ کر وہ وہاں سے چلی گئیں۔۔

    ۔نورین
    بھابی کی آفر سن کر میں تو خوشی سے نہال ہو گیا۔۔اس وقت جزبات کی شدت سے میرا جسم کانپ رہا تھا۔۔خیر جیسے تیسے میں نے ان کے دیئے ہوئے وقت کا انتظار کیا۔۔۔پھر جیسے ہی ٹائم اوور ہوا۔۔۔میں نے چور نگاہوں سے ادھر ادھر دیکھا۔۔۔آس پاس کوئی نہ تھا۔۔۔۔سو میں بڑے محتاط انداز میں چلتا ہوا ۔۔لیڈیز واش رومز کی طرف بڑھنے لگا۔۔واش رومز پہنچ کر میں نے ایک بار پھر مڑ کر ادھر ادھر دیکھا۔۔۔۔ساری گیلری سنسان پڑی تھی۔۔۔یہ دیکھ کر میں جلدی سے سیکنڈ لاسٹ واش روم کے سامنے پہنچ گیا۔۔۔جس کا دروازہ بند تھا۔۔۔میں اس پر ہلکی سی دستک دیتے ہوئے بولا۔۔بھابھی!!۔۔۔۔میری آواز سنتے ہی نورین بھابھی نے دروازہ کھولا۔۔۔پھر ایک نظر باہر دیکھ کر مجھے اندر آنے کا اشارہ کردیا۔۔۔۔۔



    جیسے ہی میں اندر داخل ہوا انہوں نے بڑی پھرتی سے دروازے کو لاک کیا۔۔۔پھر مجھے اپنےگلے سے لگاتے ہوئے بولیں۔۔۔سب سے پہلے تو میرے ساتھ وعدہ کرو کہ ۔۔۔تم اس واردات کا سلیمہ سے بلکل بھی ذکر نہیں کرو گے؟۔۔اس پر میں حیران ہوتے ہوئے بولا۔۔بھابھی جی آپ کا ان سے کیا پردہ ہے؟۔۔۔وہ تو آپ کی بیسٹ فرینڈ ہیں؟۔۔۔۔تو وہ میرے ہونٹوں کو چومتے ہوئے بولی۔۔بے شک وہ میری بہت گہری اور پکی دوست ہے۔۔لیکن کچھ باتیں ایسی بھی ہوتی ہیں۔۔جو اپنے سائے کے ساتھ بھی شئیر نہیں کی جاتی۔۔۔اس پر میں نے کچھ کہنے کے لیئے منہ کھولا ہی تھا کہ۔۔۔وہ میرے ہونٹوں پر انگلی رکھتے ہوئے بولیں۔۔۔ اس بات کو تم نہیں سمجھو مسٹر شاہ جی!۔۔بلکہ چاکلیٹ جی۔۔اس لیئے جیسے میں کہہ رہی ہوں۔۔پلیزززز۔۔۔ ویسا ہی کرنا۔۔۔تو میں ان کے ساتھ وعدہ کرتے ہوئے بولا۔۔ٹھیک ہے جی۔۔۔۔ آپ جیسا کہہ رہیں ہیں ویسا ہی ہو گا۔۔۔ میری بات سن کر وہ اپنے ہونٹوں کو میرے ہونٹوں کے ساتھ جوڑتے ہوئے بولیں۔۔۔۔ یہ ہوئی نا بات۔۔۔چل اب پیار کریں۔۔۔اس کے ساتھ ہی وہ میرے ساتھ لپٹ گئیں۔

    Comment


    • اب میں نے ان کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھے اور کسنگ شروع کر دی۔۔ کسنگ کرتے کرتے انہوں نے اپنی ٹیسٹی زبان کو میرے منہ میں ڈال دیا۔۔۔۔اور اب ہم ایک دوسرے کی زبانیں چوسنا شروع ہو گئے تھے۔۔۔۔وہ میری اور میں ان کی زُبان کو منہ میں لے کر چوستا رہا۔۔۔ کچھ دیر بعد نورین بھابھی نے اپنا منہ الگ کیا اور مجھ سے کہنے لگیں۔۔۔ تیری کسنگ نے تو میری اندر اور بھی۔۔۔ زیادہ مستی بھر دی ہے۔۔۔پھر خود ہی کہنے لگیں۔۔۔زبانوں کی کسنگ تو ویسے ہی جوان جسموں میں آگ بھڑکاتی ہے۔۔اتنا کہہ کر انہوں دوبارہ سے اپنا منہ میرے ساتھ جوڑا۔۔۔اور زبان اندر داخل کر دی۔۔۔تھوڑی دیر کسنگ کے بعد۔۔۔میں نے اگلا سٹیپ اٹھانے کا سوچا۔۔۔پھر ان کے منہ سے اپنی زبان کھینچ کر باہر نکالی۔۔۔اور ان کی آنکھوں میں دیکھا تو بھابھی کی آنکھیں۔۔۔۔۔شہوت کی وجہ سے لال سرخ ہو رہی تھیں۔۔اور ان کی آنكھوں سے صاف پتہ چل رہا تھا وہ اس وقت شہوت کے نشے میں ٹن ہیں ۔۔۔۔جب انہوں نے میری دونوں ٹانگوں کے بیچ دیکھا۔۔۔تو ۔۔میرا لن پینٹ میں بری طرح سے اکڑا ہوا تھا۔۔

      ۔یہ
      دیکھ کر وہ پینٹ کے اوپر سے ہی ہاتھ پھیرتے ہوئے بولیں۔۔۔اوہو۔۔۔ میرا شہزادہ تو تیار ہو گیا۔۔۔اس پر میں ان سے بولا۔۔۔ یہ بےچارہ تو کب سے باہر نکلنے کے لیئے مچل رہا ہے۔۔تو وہ ہنس کر بولیں۔۔تو اس نکال دینا تھا ناں۔۔۔کہ آگے کا سارا کام اسی کا ہے۔۔۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے میری پینٹ کی زپ کھولی۔۔اور لن کو باہر نکال لیا۔۔۔پینٹ سے باہر نکلتے ہی لن صاحب نے شکر ادا کیا۔۔۔اور بار بار جھٹکے کھانے لگا۔۔۔ یہ دیکھ کر نورین بھابھی کہنے لگیں۔۔۔بڑے جھٹکے مار رہا ہے۔۔۔۔ابھی میں اس کا علاج کرتی ہوں ۔۔اتنا کہہ کرو ہ واش روم کے فرش پر اکڑوں بیٹھ گئیں۔۔۔اور لن کو ہاتھ میں پکڑ کر اس پر زبان پھیرتے ہوئے بولیں۔۔تھوڑا سا لن چوس لوں ۔۔پھر چدائی کرتے ہیں۔۔۔لن کو وہ پہلے ہی گیلا کر چکیں تھیں ۔۔۔سو اتنا کہہ کر انہوں نے اپنا منہ کھولا۔۔۔اور اسے کو چوسنا شروع ہو گئیں۔۔کچھ دیر بعد اچانک ہی انہوں نے منہ سے لن نکالا ۔۔اور اٹھ کھڑی ہوئیں۔۔اس پر میں بولا۔۔۔ تھوڑا سا اور چوس لیتیں تو۔۔۔۔۔تو وہ ہنس کر بولیں۔۔۔ تم مردوں کا ۔۔۔خواہ جتنا بھی زیادہ لن چوسو ۔۔تمہیں کم لگتا ہے۔۔



      پھر بڑے پیار سے کہنے لگیں۔۔۔۔ وعدہ کرتی ہوں کہ گھر جا کر موقع ملتے ہی صرف تیرا لن چوسوں گی۔۔۔ لیکن ۔۔۔ ابھی مجھے چود۔۔۔۔کہ اس وقت پھدی کے اندر بڑی کھلبلی مچی ہوئی ہے۔۔۔اتنا کہہ کر انہوں نے واش بیسن پر دونوں ہاتھ رکھے اور گانڈ باہر نکالتے ہوئے بولیں۔۔۔۔اور ہاں خبردار ۔۔جو مجھ سے بنڈ کا تقاضہ کیا۔۔۔۔۔میں کسی صورت بھی نہیں دوں گی۔۔اب میں ان کے پیچھے آ گیا۔۔۔۔ان کی الاسٹک والی شلوار کو نیچے کیا۔۔۔اور قمیض کو سائیڈ پر کرتے ہوئے ان کو ٹانگیں مزید کھولنے کا بولا۔۔۔جو کہ انہوں نے آسانی سے کھول دیں۔۔۔اب میں نے ٹوپے پر تھوک لگا کر اسے چکنا کیا۔۔۔۔۔اور اسے بھابھی کی چوت پر رکھ دیا۔۔۔۔لن کو ۔۔۔ پھدی کے ہونٹوں پر محسوس کرتے ہی۔۔۔انہوں نے ایک مست سی سسکاری بھری۔۔۔اور کہنے لگیں۔۔۔۔اب اسے اندر کی طرف دھکیل۔۔۔۔اور میں نے لن کو ایڈجسٹ کرتے ہوئے ایک زور دار گھسہ مارا۔۔۔۔جھٹکا اتنی شدت کا تھا کہ لن سیدھا ۔۔۔۔۔ نورین بھابھی کی بچہ دانی سے جا ٹکرایا۔۔۔۔اس کے ساتھ ہی ان کے منہ سے ایک زور دار چیخ بلند ہوئی

      Comment


      • ۔اور وہ گھٹی گھٹی۔۔ لیکن قدرے بلند آواز میں بولیں۔۔۔۔۔۔اوئی مر گئی۔۔۔۔۔چوت پھاڑ دی تو نے۔۔۔۔۔۔وہ تو خیریت ہوئی کہ انہوں نے جلدی سے منہ پر ہاتھ رکھ لیا۔اور واش بیسن کے شیشے میں دیکھتے ہوئے بولیں۔۔۔توبہ اتنا شدید جھٹکا۔۔میری تو چیخ ہی نکل گئی تھی۔۔۔پھر میری آنکھوں میں دیکھتے ہوئے بولیں۔۔۔ میں ایسے ہی منہ پر ہاتھ رکھ لوں گی۔۔۔لیکن تم نے اگلے جھٹکے بھی اسی سپیڈ سے۔۔۔اور ایسے ہی مارنے ہیں۔۔اس پر میں بولا۔۔۔تو پھر تیار ہو جائیں۔۔۔۔۔ میری بات سنتے ہی انہوں نے منہ پر ہاتھ رکھ کر بڑے زور سے دبا دیا ۔۔۔۔اور آنکھوں ہی آنکھوں میں چودنے کا بولا۔۔۔۔پھر جو میں نے مشین چلانی شروع کی۔۔۔۔تو باوجود ۔۔۔۔ منہ پر( سختی سے )ہاتھ رکھنے کے ۔۔۔میرے کانوں تک ان کی دبی دبی چیخیں ۔۔۔سنائی دیتی رہیں۔


        ۔۔اف۔۔۔مار
        ڈالا۔۔۔۔ ہائے ہائے۔۔اور چود۔۔ہائے چ چ چ۔کلیٹ۔۔مار دیا تو نے۔۔۔۔اور واش روم کا چھوٹا سا کمرہ۔۔۔ان کی لذت آمیز باتوں ۔۔۔۔۔اور چدائی کی مخصوص دھپ دھپ کی آوازوں سے گونجنا شروع ہو گیا۔۔کچھ دیر بعد میں نے محسوس کیا۔۔۔کہ بھابھی کی پھدی میرے لن کے ساتھ چمٹنا شروع ہو گئی ہے۔۔اس پر میں نے واش روم کے شیشے میں ان کی طرف دیکھا۔۔۔۔اور بولا۔۔۔۔آپ چھوٹنے لگی ہو؟ تو وہ ہاں میں سر ہلاتے ہوئے بولیں۔۔تھوڑا تیز چود۔۔۔۔اور میں نے بہت تیزی سےان کو چودنا شروع کر دیا۔۔۔کچھ دیر بعد۔۔۔ان کی چوت نے ڈھیر سا گرم پانی چھوڑ دیا۔۔۔۔ان پھدی ابھی تک کھل بند ہو رہی تھی کہ۔۔۔۔۔اسی دوران نورین بھابھی نے اپنا سر واش بیسن پر رکھا۔۔۔اور گہرے گہرے سانس لینے لگی۔۔۔ اس کےساتھ ساتھ انہوں نے اشارے سے مجھے رکنے کا بولا۔۔ کچھ دیر وہ گہرے گہرے سانس لیتی رہیں۔۔۔۔پھر انہوں نے ہاتھ پیچھے کرتےہوئے لن کو پھدی سے باہر نکالا۔۔۔تو میں احتجاج کرتے ہوئے بولا۔۔۔لیکن ۔۔میں ابھی رہتا ہوں۔۔اتنی دیر میں وہ فرش پر اکڑوں بیٹھ چکی تھیں۔

        ۔۔انہوں
        نے بغیر کوئی بات کیئے لن کو پکڑ کر اپنے منہ میں لیا۔۔۔۔اور چوپا لگانا شروع کر دیا۔۔۔۔تھوڑی ہی دیر کے بعد ۔۔۔۔میرے لن نے جھٹکے کھانے شروع کر دیئے۔۔۔۔۔اور۔اگلے چند سیکنڈز کے بعد۔۔ اس میں سے گاڑھی سی کریم نکلی ۔۔۔ ان کے ہاٹ منہ میں گرنا شروع ہو گئی۔۔۔انہوں نے بھی آخری قطرے تک لن کو منہ سے نہیں نکالا۔۔۔پھر لن کو منہ سے نکالا۔۔۔اور میری طرف دیکھتے ہوئے بولیں۔۔تیری فرمائش پر۔۔۔ لن پھر سے چوس لیا ہے۔۔۔۔ اب خوش؟۔۔۔اس پر میں سر ہلاتے ہوئے بولا۔۔۔لیکن گھر جا کر چوپا لگانے والا پرامس ابھی باقی ہے۔۔۔ وہ میری بات سن کر اوپر اٹھیں۔۔۔۔۔۔اور میرے ہونٹوں کو چومتےہوئے بولی۔۔۔آف کورس ڈارلنگ۔۔۔تیری فرمائش پر میں نے اسے۔۔۔۔۔۔۔گھر جا کر خوب چوسنا ہے۔

        Comment


        • اتنا کہہ کر وہ ۔۔۔میرے گلے سے لگتے ہوئے بولیں۔۔۔ تھینک یو۔۔تم نے بہت مزہ دیا۔۔۔اب پہلے میں نکلوں گی۔۔۔اگر باہر کوئی نہ ہوا تو میں بلی کی آواز نکالوں گی ۔۔جسے سن کر تم باہر نکل آنا ۔۔۔اتنا کہہ کر انہوں نے واش بیسن میں اپنے چہرے کو دیکھا پھر پرس سے برش نکال کر کنگھا کیا۔۔اور باہر نکل گئیں اتنی دیر میں ۔۔۔۔میں بھی لن کو پینٹ میں واپس ڈال کر سیٹ فائن ہو چکا تھا۔۔۔کچھ ہی دیر بعد مجھے دور سے بلی کی آواز سنائی دی۔۔۔جس سے میں سمجھ گیا کہ مطلع بلکل صاف ہے۔۔۔۔۔اس لیئے،۔۔ میں بے دھڑک ہو کر واش روم سے باہر نکل آیا۔۔۔پھر ایک لمبا چکر لگاتے ہوئے جب میں مخالف سمت سے وویٹنگ ہال میں پہنچا تو وہاں پر۔۔۔صرف نورین بھابھی کے علاوہ اور کوئی نہ تھا۔۔۔سو میں بھی ان کے پاس بیٹھ گیا۔۔۔کچھ دیر بعد۔۔۔۔وہ تینوں بہن بھائی بھی آ گئے۔۔آتے ساتھ ہی انکل نے نورین سے پوچھا کہ ابا جی کی کوئی خیر خبر؟ تو وہ بڑے اطمینان سے بولیں ۔۔ابھی تک تو کوئی خبر نہیں۔۔۔۔جبکہ آنٹی ہمارے لیئے کولڈ ڈرنک لائی تھیں۔۔۔جس کی اس وقت واقعی ہی مجھے بہت طلب ہو رہی تھی۔


          آخر کار جان لیوا انتظار کے بعد۔۔۔۔ہمیں اطلاع ملی کہ ان کے والد کا آپریشن کامیاب ہوگیا ہے۔۔۔۔یہ خبر سنتے ہی وہ سب بہت خوش ہوئے۔۔اورایک دوسرے کو مبارکباد دیتے ہوئے گلے ملنا شروع ہو گئے۔۔اس دوران آنٹی آگے بڑھیں۔۔۔۔۔اور مجھے گلے سے لگاتے ہوئے بولیں۔۔۔ "مبارک ہو" اس پر میں بڑے خلوص سے بولا۔۔۔شکر ہے کہ آپریشن کامیاب رہا۔۔۔"آنٹی آپ کو بہت بہت مبارک ہو" اور میری بات سن کر۔۔۔۔انہوں نے ایک بار پھر مجھے ساتھ لگایا۔۔۔ اور میری پیشانی کو چوم کر بولیں ۔۔۔بہت شکریہ بیٹا۔۔۔۔ جب انہوں نے ۔۔۔اس قدر گرم جوشی سے میری پیشانی چومی۔۔۔۔تو ان کے ہونٹوں کا لمس پا کر میں بہت جزباتی ہو گیا۔۔ویسے بھی ہگ کرتے وقت میرا جسم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ان کی نرم باڈی میں تقریباً دھنسا ہوا تھا۔۔۔۔جیسا کہ میں بتا چکا ہوں کہ آنٹی کا جسم بہت ہی نرم اور پرکشش تھا۔۔۔سونے پہ سہاگہ یہ کہ انہوں نے کافی دیر سے مجھے۔۔۔۔۔۔ گلے لگایا ہوا تھا۔۔۔جس سے میرے اندر ایک شہوت بھری ہلچل سی مچ رہی تھی۔۔۔۔۔چنانچہ اس پیریڈ کو مزید بڑھانے کی خاطر میں ان سے بولا۔۔۔۔یقین کریں آنٹی یہ سب آپ کی دعاؤں کا اثر ہے۔۔میری بات سن کر وہ نہال ہوتے ہوئےبولیں۔۔۔۔تم ٹھیک کہہ رہے ہو۔۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے خوشی کے عالم میں مجھے دبایا ۔۔اور ایک بار پھر سے میرے ماتھے پر بوسہ دے دیا۔۔۔ادھر آنٹی کے۔۔۔جسم کی گرمی پا کر ناجانے لن صاحب کو کیا ہوا۔۔۔۔ کہ وہ آہستہ آہستہ کھڑا ہونا شروع ہو گئے۔۔۔۔ پھر نا جانے کیسے میرا نیم کھڑے لن نے ان کی سافٹ ران کو چھو لیا۔۔۔۔۔ انہوں نے واضع طور پر میرے لن کو اپنی ریشمی ران پر محسوس تو کیا۔۔۔۔لیکن کوئی رد عمل نہ دیا۔۔۔۔اس دوران ہمیں معلوم ہوا کہ اگلے کچھ گھنٹوں تک وہ کسی سے نہیں مل سکتے ۔۔یہ خبر سن کر آنٹی کی بہن اور بھابھی تو گھر چلی گئیں کہ صبع دیکھ لیں گے جبکہ آنٹی ضد کر تے ہوئے انکل کے ساتھ وہیں رک گئیں۔۔۔

          Comment


          • پھر گھنٹے دو گھنٹے کےبعد۔۔۔۔۔۔۔۔ انکل نے انہیں بھی واپس جانے پر مجبور کر دیا۔۔۔چنانچہ باہر نکل کر انہوں نے مجھ سے ٹیکسی لانے کا بولا۔۔۔۔.اتفاق سے اسی وقت ایک ٹیکسی عین ہمارے سامنے سے گزر رہی تھی میں نے اسے روکا۔آنٹی نے ٹیکسی والے کے ساتھ کرائے کا مول تول کیا۔۔۔پھر اس کے بعد۔۔جیسے میں فرنٹ سیٹ پر بیٹھنے لگا۔۔۔تو وہ مجھ سے بولیں "شاہ جی۔۔۔تم میرے ساتھ ہی بیٹھ جاؤ ۔۔اس وقت شام کے سائے گہرے ہو رہے تھے۔۔۔ ہلکا سا اندھیرا چھایا ہوا تھا۔۔۔میں اپنے دھیان میں بیٹھا تھا۔۔۔۔کہ۔۔اچانک مجھے اپنے کندھوں پر کسی نرم چیز کا احساس ہوا۔۔۔۔ میں نے جو غور سے دیکھا۔تو وہ آنٹی نے میری طرف والا بازو۔۔۔اوپر اٹھا کر میرے کندھے پر رکھ دیا تھا ۔جس کی وجہ سے ان کی بھاری چھاتی میرے ساتھ ٹچ ہو نا شروع ہو گئی تھی۔۔اپنے کندھے پر ان کی اتنا مزیدار ٹچ پاتے ہی۔۔۔ میرے اندر کی شہوت۔۔۔ایک بار پھر سر اٹھانے لگی۔۔۔اس کے بعد آنٹی نے تھوڑا آگے کو جھکیں۔۔اور اپنا پورا مما میرے ساتھ چپکاتے ہوئے بولیں۔۔یہاں آ کر بور تو نہیں ہوئے؟۔۔میں نے موقع غنیمت جانا۔۔اور ان کے ہاتھ پر اپنا ہاتھ رکھ دیا۔۔۔۔اور اس پر مساج کرتے ہوئے آہستہ سے بولا۔۔۔جب آپ جیسی مہربان خاتون کا ساتھ ہو ۔۔تو پھر بوریت کیسی؟

            میری اس بات پر وہ ہلکی سی مسکرائیں۔۔۔۔۔۔۔لیکن کوئی جواب نہیں دیا ۔۔۔اور ٹیکسی سے باہر دیکھنے لگیں۔۔۔ پھر کچھ لمحوں کے بعد میں نے اس کی ران پر ہاتھ رکھا اور اس پر مساج کرنے لگا۔۔ایسا کرتے وقت میں نے ایک بار پھر ان کی طرف دیکھا۔۔۔لیکن ان کے چہرے پر کوئی تائثر نہ تھا۔۔۔انہوں نے مجھے نہیں روکا تھا۔۔۔ ایک ایک طرح سے ان کی طرف سے حوصلہ افزائی تھی۔۔۔چنانچہ یہ دیکھ کر میرا حوصلہ مزید بڑھ گیا۔۔۔چنانچہ بات کو آگے بڑھانے کی غرض سے۔۔۔۔۔ اب میرا ہاتھ ۔۔۔ران سے رینگتا ہوا۔۔۔۔۔۔۔ان کے جسم کے اوپری حصے کی طرف بڑھنا شروع ہو گیا۔۔۔ لیکن پھر جیسے ہی میرا ہاتھ ان کی چھاتی پر ٹچ ہوا۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔تو۔۔۔انہوں نے بڑی نرمی سے میرے ہاتھ کو پکڑا۔۔۔۔اور اپنے جسم سے دور کر دیا ۔۔۔۔۔اس کے ساتھ ساتھ غصے میں آنے کے بجائے انہوں نے بس اتنا کہا۔۔۔ "زرا باہر تو دیکھو ۔۔۔موسم کتنا خوبصورت ہے"۔ ۔۔تو میں جھٹ سے خوشامد کرتے ہوئے بولا۔۔ آپ درست فرما رہیں۔۔۔واقعہ ہی موسم بہت خوش گوار ہے۔۔۔۔ یہ کہہ کر میں نے پھر سے اس کے ہاتھ پر ہاتھ رکھا لیکن اس بار اس نے میرا ہاتھ مضبوطی سے پکڑ لیا۔۔۔۔۔اورسارے راستے اس کو نہیں چھوڑا۔۔۔۔۔ جب ہم گھر پہنچے۔۔۔۔ تو کھانا وغیرہ کھانے کے بعد۔۔۔میں اوپرچلا گیا۔۔۔اور بستر پر لیٹ کر سوچنے لگا ۔۔۔کہ اس کیوٹ لیڈی کو کیسے چودا جائے؟۔۔۔ سوچتے سوچتے اور منصوبہ بندی کرتے ہوئے مجھے کچھ یاد نہیں ۔۔۔۔کہ کب میں نیند کی آغوش میں چلا گیا۔۔

            Comment


            • اگلے دن حسب معمول۔۔۔ میرے کانوں میں آنٹی کی آواز گونجی۔۔شاہ جی اٹھ جاؤ ۔۔میں یہ آواز سن کر میں جاگ گیا۔اس وقت میں چونکہ بیڈ پر سیدھا لیٹا تھا اس لیئے۔۔۔میرا لن پاجامے میں تمبو بنا کھڑا تھا۔۔۔ لیکن میں نے جان بوجھ کر ایسے پوز کیا کہ جیسے میں سو رہا ہوں۔ وہ میرے کمرے میں داخل ہوئی اور میرے لن کو کھڑی حالت میں دیکھا۔پھر وہ میرے ساتھ بیڈ پر بیٹھ کر بولیں۔۔شاہ جی!۔۔" ڈرامہ کرنے کی ضرورت نہیں ۔۔۔ "میں جانتی ہوں کہ تم جاگ رہے ہو " ۔۔ان کی بات سن کر میں نے آنکھیں کھول لیں۔۔۔ یہ دیکھ کر وہ ہنس کر بولیں "مجھے پتہ ہے کہ تم جوان ہو گئے ہو" پھر انہوں نے میرے لن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ۔۔"یہ کیا حالت بنا رکھی ہے؟..." یہ سن کر میں نے فوراً اپنے ہاتھ سے لن کو ڈھانپ لیا۔۔۔۔تو وہ کہنے لگیں " رہنے دو۔۔۔ شاہ جی ۔۔۔اب اسے ڈھانپنے کا کوئی فائدہ نہیں۔۔۔کہ میں نے اسے دیکھ لیا تھا۔۔۔۔۔۔۔ان کی اس بات سے میری کچھ حوصلہ افزائی ہوئی۔۔۔اور میں نے لن سے ہاتھ اٹھا لیا۔۔۔۔لن دندناتا ہوا سیدھا کھڑا ہو گیا۔۔۔۔انہوں نے ایک نظر اس کی طرف دیکھا ۔۔ پھر پراسرار انداز میں مسکراتے ہوئے بولیں ۔۔اور ہاں کل شام ۔۔۔ تم ٹیکسی میں کیا حرکت فرما رہے تھے؟"۔



              ۔ان کی پراسرار مسکراہٹ ۔۔ان کی بدن بولی مجھ سے چیخ چیخ کر۔۔۔کچھ کہہ رہی تھی۔۔۔میں نے بھی ان کا وہ پیغام جو کہ انہوں نے بنا کہے۔۔۔محض اپنی اداؤں سے کمیونیکیٹ کر دیا تھا۔۔۔سمجھ لیا تھا۔۔اب میں نے سوچا کہ یہی وقت ہے "ابھی یا پھرکبھی نہیں"۔۔۔۔۔پھر آپ ہی آپ مجھ سے ایک حرکت سرزد ہو گئی۔۔۔اور وہ یہ کہ اچانک ہی میں بستر سے اٹھا۔۔۔اور آنٹی کا سر۔۔۔اپنے دونوں ہاتھ میں تھاما۔۔۔اور پھر شہوت بھری نظروں سے ان کی آنکھوں میں دیکھنے لگا۔۔۔ دوسری طرف وہ بھی بڑی ہی بے باقی سے میری آنکھوں میں دیکھ رہیں تھیں۔۔اس وقت ہم دونوںہی کسی انجانے جوش میں کانپ رہے ہیں۔ پھر انہوں نے میری آنکھوں میں دیکھتے ہوئے سرگوشی کی "شاہ جی! میرے ساتھ کسنگ نہیں ہو گی" ۔۔۔۔یہ گویا ان کی طرف سے کسنگ کرنے کی کھلی دعوت تھی ۔۔۔۔۔۔چنانچہ ان کی بات سن کر اچانک ہی۔۔۔۔۔۔ میں نے اپنے ہونٹ ان کے نرم ہونٹوں پر رکھے اور ان کے سیکسی ہونٹوں کو چوسنا شروع ہو گیا۔۔حیرت انگیز طور پر انہوں نے کوئی مزاحمت نہیں کی۔۔۔۔اور مجھے ایسا کرنے دیا۔۔پھر نرم ہونٹوں کو چوسنے کے بعد میں نے آہستہ سے ان کے گرم منہ میں اپنی زبان ڈال دی۔۔۔۔اب میری زبان ان کی زبان سے ٹچ ہوئی۔۔۔ہم دونوں کی زبانیں آپس میں ٹکرائیں۔۔۔۔اور پھر میں نے ان کی زبان کو۔۔۔اپنے منہ میں لے لیا۔۔اور زبان چوسنے کے ساتھ ساتھ ان کا تھوک بھی کسی ٹیسٹی مشروب کی طرح پینے لگا۔۔۔واؤؤؤ۔۔ کیا شاندار ذائقہ تھا۔ زبان اور تھوک ۔۔۔دونوں کا۔


              اس دوران انہوں نے میرے لن کو اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا۔۔ اور اسے آہستہ سے دبانا شروع ہو گئیں۔ میں نے اس کی بھاری چھاتیوں پر ہاتھ رکھا۔۔۔۔اور ان کے ساتھ کھیلنے لگا۔۔۔۔ چند منٹوں کے بعد میں نے اپنے کپڑے اتار کر دروازہ بند کر دیا۔۔یہ دیکھ کر وہ مسکراتے ہوئے بولیں کہ گھر میں کوئی نہیں ہے۔ لہذا دروازہ بند کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں نے کہا سب کہاں گئے؟ تو انہوں نے مختصر سا جواب دیا "ہسپتال میں"۔۔اس پر میں شرارت سے بولا۔۔۔۔" آپ نہیں جائیں گی؟ تو انہوں نے مسکرا کر کہا۔۔۔۔۔شاہ جی ضرور جاؤں گی۔۔لیکن تم نے جو میرے اندر آگ لگائی۔۔۔۔اور بھڑکائی ہے۔۔۔اسے بجھانے کے بعد۔۔ہی جاؤں گی۔۔۔اتنا کہہ کر انہوں نے اپنے کپڑے اتار دیئے۔۔۔ وہ اپنی بڑی بڑی چھاتیوں کے ساتھ پوری طرح عریاں ہو گئیں۔۔۔۔اس وقت میں نے ایک شاندار عورت کو اس پوزیشن میں دیکھاکہ وہ ننگی کھڑی میرے سخت لنڈ کو گھور رہی تھی۔۔پھر وہ میرے قریب آکر بولیں۔۔شاہ جی!۔۔ "تمہارے پاس بہت اچھااور سالڈ ڈک ہے۔۔اور مجھے ایسا ہی لوڑا پسند ہے""۔۔۔ اتنا کہہ کر انہوں نے اسے ہاتھ میں تھام لیا۔ اور دباتے ہوئے کہنے لگیں۔۔۔ واہ کیا فریش لنڈ ہےاور "کتنا سخت بھی ہے"۔

              Comment


              • تب میں شرارت سے بولا۔۔۔آنٹی جی۔۔۔کیا انکل کا لنڈ سخت نہیں ہے؟۔۔۔ میری بات سن کر انہوں نے ایک نظر میری طرف دیکھا۔۔۔۔ پھر مسکراتے ہوئے بولیں۔۔۔۔جوانی میں ان کا لوڑا بھی تمہارےلن کی طرح۔۔۔۔بہت سخت اور سالڈ تھا۔۔۔۔۔لیکن پھر عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ۔۔۔۔ وہ خاصہ ڈھیلا پڑ گیا ہے۔۔۔۔۔۔اس پر میں کہنے لگا۔۔کیا آپ کو اس ڈھیلے لن کا مزہ آتا ہے؟؟؟؟۔۔۔تو وہ جواب دیتے ہوئے بولیں ۔۔۔۔میری جان مزہ تو اپنے خون کا ہوتا ہے۔۔۔۔لیکن پھر بھی ۔۔۔۔جو ٹھوکر سخت لن مارتا ہے۔۔۔۔۔۔وہ ڈھیلا نہیں مار سکتا ۔۔اس پر میں بڑی معصومیت سے بولا۔۔۔یہ ٹھوکر کہاں مارنی ہوتی ہے؟۔۔۔۔۔۔۔ تو وہ اپنی پھدی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولیں۔۔۔۔یہاں ۔۔۔اس کے بیچ میں ۔۔۔۔ اووری جسے بچہ دانی بھی کہتے ہیں۔۔ جب اس پہ سپیڈی ٹھوکر لگتی ہے۔۔۔۔تو اس ٹھوکر یا دھکے کی وجہ سے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔عورت مزے کے ساتویں آسمان پر پہنچ جاتی ہے۔۔۔۔۔۔باتیں کرنے کے ساتھ ساتھ وہ لنڈ کو ہاتھ میں لیئے دبا رہی تھیں تو میں ان سے فرمائش کرتے ہوئے بولا۔۔۔۔۔کہ پلیز تھوڑا سا چوسیں نا۔۔۔۔اس پر وہ نخرہ کرتے ہوئے بولیں ۔۔۔۔۔ سوری شاہ جی۔۔۔میں نے کبھی لنڈ نہیں چوسا۔۔ میں نے کہا۔ کچھ نہیں ہو گا۔۔ پلیز میرے لیے تھوڑا سا چوس لیں۔۔۔۔ تو وہ اسی ٹون میں کہنے لگیں۔


                ۔۔اگین سوری شاہ جی۔۔کہا نہ۔۔۔میں لن نہیں چوستی۔۔۔ اس پر میں نے کہا ٹھیک ہے لن نہیں چوسنا نہ چوسیں۔۔۔لیکن آنٹی پلیز اس پر ایک کس توآپ کر ہی سکتی ہیں نا؟۔۔۔۔۔تو وہ بڑے نخرے سے بولیں ۔۔پلیز مجبور نہ کرو میں یہ بھی نہیں کرسکتی ہوں ۔۔۔۔۔اس دوران میرے ذہن میں ایک خیال آیا اور میں نے ان کا "دوپٹہ" فرش سے اٹھایا اور اسے اپنے لنڈ کے گرد لپیٹ لیا۔۔۔اسے اچھی طرح ریپ کرنے کے بعد۔۔۔۔ میں نے دوبارہ آنٹی سے درخواست کی کہ اب تو لنڈ پر دوپٹہ آگیا ہےاب تو اسے منہ میں لے لیں۔۔۔۔اس پر وہ مسکرا کر بولیں۔۔ہاں اب ٹھیک ہے۔۔۔۔یہ کہتے ہوئے انہوں نے میرے لنڈ کو اپنے گرم منہ میں لے لیا۔۔۔۔ اور اوپر سے نیچے تک چوسنے لگی۔۔۔۔۔۔ کچھ دیر بعد میں نے دھیرے دھیرے دوپٹےکو اپنے لنڈ سے ان ریپ کرنا شروع کر دیا۔۔۔مزے کی بات یہ ہے کہ دوپٹے کو لن سے ہٹتے دیکھ کر بھی انہوں نے اپنا کام جاری رکھا۔۔کچھ ہی دیر بعد۔۔۔ لنڈ ننگا ہو گیا تھا انہوں نے کچھ نہیں کہا۔۔۔اور اسے چوسنا جاری رکھا۔۔۔۔یہاں تک کہ میرا لن ان کے تھوک سے نہا گیا۔۔۔کافی دیر چوسنے کے بعد انہوں نے میری طرف دیکھا۔۔۔اور کہنے لگیں اب ٹھیک ہے؟؟؟؟۔۔۔تو میں ان سے بولا۔۔۔بہت شکریہ آنٹی۔۔۔پھر چند سیکنڈز چوسنے کے بعد۔۔انہوں نے لن کو منہ سے نکالا۔۔اور کہنے لگیں۔۔۔اتنا بہت ہے۔۔باقی بعد میں۔۔۔۔چلو اب مجھے چودو۔۔۔ کیونکہ اس وقت میں بہت گرم تھا اور ان کی چوت چاٹنا چاہتاتھا۔۔اس لیئے میں ان سے بولا۔۔۔کیا خیال ہے چودنے سے پہلے تھوڑی سی پھدی نہ چاٹ لوں؟؟؟؟؟؟؟ ۔۔۔۔۔



                ۔اس پر آنٹی نے میری طرف دیکھا۔۔۔۔اور بڑی ادا سے بولیں۔۔۔۔گندہ بچہ۔۔۔۔پھر کہنے لگیں۔۔۔شاہ جی مجھے اپنی پھدی پر تیری زبان نہیں۔۔۔۔۔۔۔ لن چایئے۔۔۔۔اس پر میں ان سے بولا۔۔۔لیکں آنٹی میں آپ کی خوبصورت چوت کا مزہ چکھنا چاہتا ہوں ۔۔تو وہ پھدی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہنے لگیں۔۔۔اس کے مزے کے لیئے لن جو بنا ہے۔۔۔۔۔لیکن میری بار بار کی درخواست پر وہ بیڈ پر سیدھا لیٹے ہوئے بولیں۔۔۔اوکے۔۔۔چوس لو میری پھدی۔۔۔اب میں اپنی زبان سے ان کی چوت کو چاٹنا شروع کر دیا۔۔۔اور ان کی ذائقہ دار چوت کا بھر پور طریقے سے چاٹا۔۔انہوں نے بھی میری زبان کا لطف اٹھایا۔۔۔اس دوران ان کی چوت مسلسل لیک ہوتی رہی۔۔۔اس سے رس ٹپک رہا تھا۔۔۔۔ میں نے اس رس کو بہت مزے لے کر ٹیسٹ کیا۔۔۔کچھ دیر بعد وہ بولیں۔۔۔۔شاہ جی!!۔۔۔ پلیزززززززز۔بس کرو۔۔۔۔اور مجھے چودنا شروع کر۔۔۔۔۔ اور میں نے اپنا سخت لنڈان کی گیلی اور گرم چوت میں ڈالا اور گھسے مارتے ہوئے۔۔۔چوت میں ان آؤٹ کرنا شروع کردیا۔۔وہ کسی پورن ایکٹریس کی طرح۔۔۔چدائی کو انجوائے کرتے ہوئے چلانا ۔۔۔اور کراہنا شروع ہو گئی۔۔۔وہ بار بار فک می۔۔ شاہ جی۔۔ فک می۔۔۔ اوہ۔۔۔ آآآؤچ۔۔۔شاہ میری پھدی کو پھاڑ دے ۔۔۔جیسے لفظ کہہ رہی تھیں۔۔۔اورمیں نے پوری طاقت کے ساتھ چودائی شروع کردی۔۔۔۔۔۔۔۔کچھ دیر بعد انہوں نے مجھ سے چدائی بند کرنے کو کہا۔۔۔جب میں نے لن باہر نکالا تو وہ یہ کہتے ہوئے اٹھ کھڑی ہوئیں۔۔۔کہ تم ٹھیک سے شاٹس نہیں مار رہے ہو۔

                Comment


                • اب میں تمہارے اوپر آتی ہوں میں نے انہیں چودنا چھوڑ دیا اور بیڈ پر لیٹ گیا پھر وہ میرے ڈک پر بیٹھ گئیں ۔۔۔لیکن بیٹھنے سے پہلے اس نے میرے کڑک لنڈ پر اچھی طرح سے تھوک لگایا۔۔۔۔پھر کہنے لگیں۔۔۔ "اس طرح سے۔۔ تمہارا لنڈ پورا میرے اندر جائے گا۔۔۔لن کو اندر لیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ۔۔۔۔۔جب میں تیرے لن پر جمپنگ کروں تو اس دوران۔۔۔۔پلیز تم میرے چھایتوں کو چوسنا۔۔۔چنانچہ جیسے ہی لن اندر گیا۔۔۔ میں نے ان کی ایک چھاتی کو پکڑا۔۔۔اور اسے چوسنا شروع کر دی۔۔۔۔۔۔جبکہ اور دوسری چھاتی کے نپلز کو اپنے انگوٹھے اور انگلیوں سے رگڑتا رہا۔اس دوران وہ میرے لن پر چھلانگیں لگاتیں رہیں۔۔۔وہ میرے لن پر جمپ کرتے ہوئے کہہ رہی تھیں دیکھا شاہ جی۔۔۔اس طرح چدائی کرتے ہیں۔۔۔تیرا پورا لن میری چوت میں جا رہا رہا ہے۔۔۔۔۔۔کچھ دیر بعد میں نے محسوس کیا کہ انہوں نے اپنی جمپنگ سپیڈ بڑھا دی ہے اور میرا ڈک اس کی پھدی میں بہت تیز رفتاری سے اندر باہر ہو رہا ہے۔ پھر وہ زور سے چیخیں۔۔۔ آآآآآآآہ ہ ہ ہ ہ ہ۔۔


                  اس دوران میں نے بھی محسوس کیا کہ میرے ڈک پر ایک دباؤ سا بڑھتا جا رہا ہے۔مجھ پر مستی چڑھ گئی تھی اسی مستی کے کارن ۔۔ میں نے ان کی ایک چھاتی کو بہت بےدردی سے دبایا۔۔۔ اوردوسری کے نپل کو کاٹ لیا۔۔۔وہ تیزی سے جمپنگ کر رہیں تھیں۔۔۔ ہم دونوں چھوٹنے کے قریب تھے۔۔۔۔۔۔آخر ایک زور دار جمپ کے بعد۔۔۔ہم دونوں ہی چھوٹ گئے۔۔وہ میرے اوپر لیٹ کر گہری گہری سانسیں لینے لگیں۔۔۔پھرانہوں نے مجھے پرجوش انداز میں بوسہ دیا اور کہا اف شاہ جی۔۔۔بڑے دنوں بعد چدائی کا اتنا مزہ آیا۔چھوٹنے کے کچھ دیر بعد بستر سے اٹھیں ۔۔۔اور جاتے ہوئے مجھ سے کہنے لگیں۔۔۔۔ابھی کپڑے نہ پہننا۔۔۔۔۔۔تو میں بولا۔۔۔وہ کیوں آنٹی؟ تو وہ بڑے پراسرار انداز میں بولیں۔۔۔کیونکہ تھوڑی دیر میں تیرے پاس نورین آنے والی ہے۔۔۔۔اس پر میں حیرت سے بولا۔۔لیکن آپ تو کہہ رہیں تھیں کہ سب ہاسپیٹل گئے ہیں۔۔تو وہ مجھے آنکھ مارتے ہوئے بولیں۔۔۔سمجھا کر نا۔۔۔۔اور کپڑے اٹھائے ننگی ہی کمرے سے باہر نکل گئیں۔۔۔


                  -------ختم شد۔۔۔۔

                  Comment


                  • بہت خوب جناب بہت خوب

                    Comment


                    • Buhat buhat zabardast
                      maza aa gya great shah g

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 1 guests)

                      Working...
                      X