Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

پہلا نشہ۔۔۔۔پہلا خمار۔۔تحریر ۔۔شاہ جی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Originally posted by Sun flower View Post
    بہت اچھی سٹوری ہے
    پیاسی پھدی کو پتا نہیں کب لن ملے گا
    پھدی لن کے بغیر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور لن پھدی کے بغر نہیں رہ سکتے۔۔۔۔۔پڑھتے رہیئے اور کمنٹس کرتے رہئے شکریہ

    Comment


    • Originally posted by Aikalone View Post
      واہ جی واہ
      پہلا نشہ پہلا خمار وہ بھی لیسبین سیکس کا زبردست
      اس گھر میں سب کے مزے ہیں یہاں تک کہ چوکیدار کے بھی مگر ابھی تک گھر کے مالک کے مزے کے حوالے سے کوئی تذکرہ نہیں، یقیناً وہ بھی فنکار ہی ہوگیا، جب بیوی ، بیٹی اور بیٹا فنکار ہیں
      کہانی پسند کرنے کا شکریہ۔۔۔۔مالک کے سیکس بارے اسلیئے نہیں کہہ سکتے۔۔۔۔کہ یہ اس کی بیٹی کی آپ بیتی ہے۔۔۔۔۔۔۔اسمیں لڑکی وہی کہانی سنائے گی جو کہ اس کے ساتھ بیتی۔۔۔۔یا اس نے اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھی

      Comment


      • پہلا نشہ۔۔پہلا خمار۔۔۔

        تحریر۔۔۔۔۔شاہ جی
        چوتھی قسط
        اگلی صبع جب میں ناشتہ کر چکی ۔۔۔ تو کچھ دیر بعد مام کا جونئیر افسر شہاب گھر میں داخل ہو ا ۔۔۔اس نے آتے ساتھ ہی بڑے پروفیشنل انداز میں ہیلو ہائے کرنے کے بعد۔۔۔۔۔دوبارہ سے باری باری ۔۔۔ میرا اور مام کا حال چال پوچھا۔۔۔۔ ۔۔ ۔۔کل کی نسبت آج اس نے آف وہائیٹ شلوار قمیض پہنی ہوئی تھی جس کے اوپر کالے رنگ کی واسکٹ میں وہ کافی سمارٹ دکھائی دے رہا تھا۔اس کے ہمراہ کل والے مستری صاحب بھی تھے ۔۔آج وہ اپنے ساتھ کام کرنے کے لیئے ایک لڑکا بھی لایا تھا ۔ ۔مستری کو تو میں کل مل چکی تھی جو کہ کافی عمر کا ایک تجربہ کار اور ہوشیار آدمی تھا جبکہ اس کےساتھ آنے والے لڑکے کو میں پہلی دفعہ دیکھ رہی تھی۔۔۔۔ مزدوری کرنے کی وجہ سے وہ بڑے سخت جسم کا مالک معلوم ہوتا تھا۔۔۔ اس کا رنگ مشکی سانولہ اور عمر 18/19 سال ہو گی۔۔اسکی آنکھیں موٹی موٹی۔۔۔اورچہرے پر بلا کی معصومیت اور بھولا پن تھا ۔۔۔۔ یہ لڑکا جس کا نام عامر تھا۔۔لیکن سب اسے "آمو" کہتے تھے۔۔ جو کہ مستری صاحب کا شاگرد بتایا جا رہا تھا۔اس نے کام والے گندے سے کپڑے پہنے ہوئے تھے۔۔۔۔لیکن۔۔۔ خاص بات یہ کہ اس کے جسم اور۔۔۔۔ چہرے پر غضب کی سیکس اپیل پائی جاتی تھی۔۔ڈیڈ کو آفس میں کوئی ارجنٹ کام درپیش تھا۔۔۔اس لیئے وہ ۔ان کے آنے سے پہلے ہی۔۔۔آفس جا چکے تھے ۔۔ ۔ جبکہ مام انہی کے ویٹ میں بیٹھی میرے ساتھ گپ شپ کر رہیں تھیں۔۔۔ ادھر جیسے ہی وہ لوگ کمرے میں انٹر ہوئے۔۔مام اپنی جگہ سے اٹھی اور ہیلو ہائے کے بعد۔۔ ان کی طرف بڑھ گئی۔۔قریب پہنچ کر مامانے انہیں جلدی جلدی کام کے بارے میں ہدایات دینا شروع کر دیں۔۔۔ کچھ دیر تو میں وہیں کھڑی رہی۔۔۔۔ پھر ماما کی ہدایات سے بور ہو کر واپس اپنے کمرے میں آ گئی۔۔


        ابھی مجھے کمرے میں آئے تھوڑی ہی دیر گزری تھی کہ دروازے پرہلکی سی نوک کی آواز سنائی دی ۔۔۔ جسے سن کر میں کمرے سے باہر آ گئی۔۔۔ دیکھا تو سامنے شہاب صاحب کھڑے تھے۔۔مجھے دیکھتے ہی کہنے لگے۔۔سوری بے بی ۔۔۔۔ میں نے آپ کو ڈسٹڑب تو نہیں کیا؟۔۔ لیکن جب میں ان سے آنے کی وجہ پوچھی۔۔۔۔تو کہنے لگے آپ کو میم بلا رہی تھیں۔۔۔ شہاب کی بات سن کر جیسے ہی میں تیز قدموں سے آگے بڑھنے لگی۔۔۔تو وہ دھیرے بولے۔۔۔ اتنی جلدی کی ضرورت نہیں ہے بےبی۔۔۔۔۔ آپ کی مام نے فقط مجھے وہاں سے ہٹانے کے لیئے ایسا بولا تھا۔۔۔اس پر میں نے مڑ کر ان کی طرف دیکھا اور پھر کہنے لگی ۔۔آپ یہ بات کیسے کہہ سکتے ہیں؟۔۔۔۔ تب وہ میرے سامنے کھڑے ہو کر بڑے پر اسرار لہجے میں بولے۔۔۔ یاد کرو بےبی کل میں نے آپ کی ماما کے بارے میں کچھ کہا تھا؟۔۔۔ تو اس پر میں نے جواب دیا۔۔۔۔جی مجھے یاد ہے۔۔۔تو وہ بولے۔۔۔ آج میں آپ کو اس کی ایک ہلکی سی جھلک دکھانے لگا ہوں۔۔۔ لیکن وعدہ کریں کہ آپ اس بات کا ذکر مام سے نہیں کریں گی۔۔ میں نے بجائے وعدہ کرنے کے ان سے بولی ۔۔پہلے یہ بتائیں کہ بات کیا ہے؟ تو وہ سرگوشی کرتے ہوئے بولے۔۔۔ میرے خیال میں آپ کی مام کا اس لڑکے پر دل آ گیا ہے۔۔۔ شہاب صاحب کی بات سن کر میں تو حیران رہ گئی۔۔۔اور اسی حیرت بھرے لہجے میں بولی۔۔کیا ا ا ا ا ا ا۔؟ ؟؟۔۔۔۔یہ آپ کیا کہہ رہے ہو؟۔۔

        Comment


        • وہ تو بے چارہ اک غریب سا مزدور ہے۔۔۔ اس پر وہ آہستہ سے بولے۔۔۔ مزدور تو وہ بعد میں ہے ۔۔۔۔لیکن۔۔۔ اس سے پہلے وہ ایک ٹین ایجر بھی ہے۔ ۔ جس کا جسم بہت خوبصورت اور چہرے پر معصومیت کے ساتھ ساتھ غصب کی سیکس اپیل بھی پائی جارہی ہے۔۔۔۔اور یو نو ۔۔۔ایسےٹین ایجر لڑکے ۔۔تمہاری مام جیسی ۔۔۔میچور عورتوں کی بڑی کمزوری ہوتے ہیں۔۔اس سے پہلے کہ میں مزید کوئی بات کرتی انہوں نے مجھے چلنے کو کہا۔۔۔۔۔ ابھی ہم ریلنگ کے قریب ہی پہنچے تھے کہ ۔۔۔مجھے شہاب صاحب کی بات سچ ہوتی ہوئی محسوس ہوئی۔۔اس وقت مام نےبڑے چاک والی قمیض۔۔ اور اس کے نیچے ایک بڑی ہی تنگ ٹائیٹس پہنی ہوئی تھی۔جس کی وجہ سے ان کی دل کش بیک بڑے ہی سیکسی انداز سے نمایاں دکھائی دے رہی تھی۔۔ کیا دیکھتی ہوں کہ مام ۔۔۔ اس لڑکے کے آگے کھڑی ہیں۔۔اور اسے کوئی بات سمجھا رہی ہیں۔۔۔ پھر وہ بات کرتے کرتے ۔۔ ۔۔۔اچانک ہی۔۔ایک ایسے اینگل سے نیچے کو جھکیں۔۔۔۔ کہ جس سے ان کی۔۔۔۔۔ بہت ہی پرکشش اور سیکسی "گانڈ" بہت ہی نمایاں ہو کربلکل صاف دکھائی دینے لگی ۔۔۔۔میں نے دیکھا ۔۔کہ وہ مزدور لڑکا۔۔۔بجائے کام سمجھنے کے۔۔۔مسلسل مام کی موٹی اور پرکشش گانڈ کو ہی گھورے جا رہا تھا۔۔۔۔۔۔جبکہ دوسری طرف مام۔۔۔یہ سب جانتے بوجھتے ہوئے بھی۔۔۔۔۔اگلے چند سیکنڈ تک ۔۔اسی پوزیشن میں جھکی اسے کوئی بات سمجھاتی رہیں۔۔۔جس سے مجھے یہ بات کنفرم ہو گئی کہ ۔۔وہ اس لڑکے کو۔۔۔جان بوجھ کر اپنی سیکسی گانڈ کو دکھاتے ہوئے ۔۔۔۔۔۔اس کے جزبات ابھار رہیں تھیں۔۔ ۔۔جیسا کہ میں نے پہلے بھی بتایا کہ مام کی گانڈ بہت بڑی اور نہایت ہی پرکشش تھی۔۔ میں دور سے کھڑی اس بات کا۔۔۔ بڑی آسانی سے اندازہ لگا سکتی تھی ۔۔


          ۔انہیں
          یوں تنگ سی ٹائیٹس میں دیکھ کر۔۔ یقیناً لڑکے کا اوپر والا سانس اوپر اور نیچے والا نیچے رہ گیا ہو گا۔۔۔ ادھر مام نےاس لڑکے کو بس چند سیکنڈز کے لیئے ہی۔۔۔۔ اسے اپنی سیکسی گانڈ کےدرشن کروائے۔۔۔ پھر وہ کھڑی ہو کر اس کے ساتھ نارمل انداز میں باتیں کرنے لگیں۔۔۔ ادھر یہ سین دکھا کر شہاب مجھ سے بولے کیوں بےبی ۔۔۔اب تو آپ کو میری بات کا یقین آ گیا نا؟۔۔۔ تو میں نے جان بوجھ کر کوئی جواب دینے کے۔۔۔۔اس سے کہا ۔۔ مستری صاحب کدھر ہیں؟ تو وہ کہنے لگا۔۔۔ وہ کسی کام باہرسے گئے ہیں ۔۔ اسی لیئے تو میڈم یہ کام کر رہی ہیں۔۔۔ اس پر میں نے انجان بنتے ہوئے پوچھا ۔۔۔۔۔کون سا کام؟۔۔تو وہ مسکراتے ہوئے بولا۔۔۔ابھی آپ نے دیکھا نہیں کہ ۔۔ میم۔۔۔۔۔۔ لڑکے کو اپنی طرف مائل کرنے کے لیئے۔۔۔۔۔کیسے دانہ ڈال رہی تھیں۔

          اس پر میں نے ویسے ہی پوچھ لیا کہ کیا مام ابھی اس کے ساتھ کچھ کرے گی؟ تو وہ ہنس کر بولا نہیں بےبی۔۔۔۔ ایسی خواتین اپنے سٹیٹس کی وجہ سے۔۔۔۔بہت محتاط ہوتی ہیں۔۔۔اس لیئے سب سےپہلے یہ شکار کو اپنے قابو میں کرتی ہیں۔۔۔ پھر اس کو اپنے جلوے دکھا دکھا کر۔۔۔۔۔ پاگل کر دیتی ہیں۔۔یہاں تک کہ شکار ان کے جال میں کچھ اس طرح سے پھنس جاتا ہے ۔۔۔کہ بےچارہ پھڑپھڑانے کے قابل بھی نہیں رہتا ۔۔پھر جب انہیں پوری طرح تسلی ہو جاتی ہے۔۔۔تب کہیں جا کر یہ کوئی کام کرتی ہیں۔۔پھر میری طرف دیکھتے ہوئے بولا۔۔۔ آپ کو ایک مزے کی بات بتاؤں ۔۔یہ تجربہ کار لیڈیز۔۔۔۔ ایسے طریقے سے شکار کرتی ہیں کہ۔۔جس سے ۔۔۔ شکار یہ سمجھتا ہے کہ اس نے آنٹی کو شکار کیا ہے۔۔۔۔

          Comment


          • ہم باتیں کرتے کرتے سیڑھیوں سے نیچے اتر رہے تھے ۔۔۔کہ ہم پر مام کی نظر پڑ گئی۔۔۔اور اس کے ساتھ ہی ۔۔۔ وہ بڑی محتاط ہو کر لڑکے کےساتھ باتیں کرنے لگیں۔۔ سیڑھیاں اتر کے میں مام کے قریب جا کر بولی ۔۔۔ آپ نے بلایا تھا؟۔۔۔۔تو وہ کہنے لگیں۔۔۔ ہاں میں آفس جا رہی ہوں ۔۔۔ میں نے اسے سارا کام سمجھا دیا ہے۔۔۔۔۔ پھر بھی اگر کوئی بات سمجھ نہ آئے تو تم مجھے فون کر لینا۔۔۔ پھر شہاب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولیں۔۔۔ اور ہاں تمہاری ہیلپ کے لیئے شہاب یہیں موجود رہیں گے۔۔اتنی بات کر کے انہوں نے ایک ادا سے۔۔اپنی کلائی پر بندھی ہوئی ریسٹ واچ کی طرف دیکھا۔۔۔ پھر میری طرف دیکھتے ہوئے بولیں ۔ ۔اوکے ڈئیر میں جا رہی ہوں ۔ ۔۔پھر شہاب کو ہدایت دیتے ہوئے بولیں۔۔۔ رانی ابھی بچی ہے ۔۔اسے ان معاملات کی کچھ سمجھ نہیں ۔۔۔اس لیئے گھر کا دھیان تم نے ہی رکھنا ہےپھر بڑے ہی رعب سے بولیں ۔۔۔۔دیکھو اس میں کسی قسم کی کوئی کوتاہی۔۔ہرگز برداشت نہیں ہو گی ۔۔پھر مجھے ٹاٹا کرتے ہوئے وہ آفس کے لیئے روانہ ہو گئیں۔۔


            مام کے باہر نکلتے ہی شہاب منہ ہی منہ میں ۔۔۔کچھ بڑبڑایا ۔۔۔۔ پھر اس نے ایک گہری سانس لی۔۔۔اور زیرلب( مام کو) گالی دی۔۔۔۔۔۔۔اور پھر چونک کر جیسے ہی میری طرف دیکھا تو میں ان سے بولی۔۔۔ آپ نے پھر مام کو کچھ کہا ہے ؟۔۔۔۔ تو وہ کھسیانا ہو کر بولا۔۔۔۔ بےبی آپ کو تو سب پتہ ہے پھر بھی آپ ایسا کہہ رہی ہو۔ ادھر مام کے جاتے ہی میری پھدی میں سرسراہٹ شروع ہو گئی۔۔۔۔جس سے میرے اندر دبی ہوئی جنسی خواہش نے سر اٹھا لیا۔۔اور میں دل ہی دل میں اس بات کا پلان بنانے لگی کہ اس بندے کےساتھ اپنے مقصد کو کیسے حاصل کروں؟۔۔۔ میں انہی سوچوں میں گم تھی کہ شہاب کہنے لگا۔۔۔ مس مجھے کافی کی بہت طلب ہو رہی ہے۔۔۔کیا آپ کے ہاں مل سکتی ہے؟۔۔۔۔ تو میں ان سے بولی۔۔۔ آپ بیٹھو میں بنا کر لاتی ہوں۔۔۔تو وہ جلدی سے بولا۔۔۔ خیال رکھنا ۔۔میں بلیک کافی پیتا ہوں ۔ ۔ میں نے ہاں میں سر ہلایا۔۔اور کچن کی طرف چلی گئی۔۔۔۔ شہاب کے لیئے کافی بناتے ہوئے میں نے جان بوجھ کر اپنے لیئے بھی کافی بنا لی۔۔۔پھراس کو لے کو ڈائیننگ روم کے اس طرف آ گئی کہ جہاں پر ابھی کام شروع نہیں ہوا تھا۔۔یہاں آ کر میں اس کےساتھ تھوڑا فاصلہ رکھ کر تھری سیٹر صوفے پر بیٹھ گئی۔۔۔اور ہم دنوں اکھٹے ہی کافی پینے لگے۔۔۔۔۔ پھر کافی کا سپ لیتے ہوئے میں نے اس سے کہا کہ مسٹر شہاب آپ نے کل مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ آپ اپنی باتوں کی سچائی ثابت کریں گے ۔۔۔ تو ابھی مام گھر پر نہیں ہیں۔۔اس لیئے آپ اپنی بات ثابت کریں۔


            میری بات سن کر شہاب نے کافی کا ایک گھونٹ لیا ۔۔پھر گہری نظروں سے مجھے دیکھتے ہوئے بولا۔۔۔ رانی جی۔۔۔ جیسا کہ ابھی کچھ دیر پہلے آپ نے خود اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا کہ آپ کی مام کس قدر۔۔۔۔۔۔ ہاٹ لیڈی ہے ۔۔۔۔پھر کہنے لگا کہ آپ کو معلوم ہونا چایئے کہ ہمارے آفس میں ان کے بارے میں مشہور ہے کہ یہ لیڈی اپنا کام نکالنے کے لیئے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔۔اس کے بعد کہنے لگے آپ کو تو معلوم نہیں ہو گا کہ میں اور آپ کی مام اکھٹے ہی بھرتی ہوئے تھے فرق صرف یہ تھا کہ میں جونئیر کیڈر ۔۔۔۔ جبکہ آپ کی مام مجھ سے سئنیر کیڈر میں بھرتی ہوئیں تھیں۔۔۔ ہم جس برانچ میں کام کرتے تھے اتفاق سے اس کی حالت بہت ماٹھی تھی۔۔۔ اسے اپ کرنے کے لیئے ہیڈآفس سے متعدد بار کہا گیا۔۔ ہم نے بھی بہت زور مارا ۔۔۔لیکن۔۔۔ بینک کی حالت جوں کی توں رہی۔۔۔ آخر تنگ آ کر۔۔۔۔ایک دن بگ باس نے ایک بہت بڑی رقم کے بارے میں اعلان کرتے ہوئے کہا۔۔۔جو بھی افسر اتنی رقم بینک میں ڈیپازٹ کرائے گا(کسی کلائینٹ سے) اس کو آؤٹ آف ٹرن پرموشن دی جائے گی۔۔

            Comment


            • پرموشن کا سن کر ہر کسی کا دل للچایا ۔۔لیکن بدلے میں اتنی بڑی رقم جمع کرانے والا کلائینٹ لانا بظاہر ناممکن تھا۔۔۔ لیکن تمہاری مام نے یہ کام سچ کر دکھایا ہوا یہ کہ میڈم نے ادھر ادھر سے کھوج لگایا ۔۔تو پتہ چلا کہ شہر کی تاجر یونین کا جو جنرل سیکٹری ہے اس کے اکاؤنٹس میں اس سے زیادہ پیسے ہیں۔ ٹارگٹ کا پتہ چلنے پر تمہاری مام نے پہلے تو اس کے ساتھ دوستی کی۔۔۔ وہ ایک عیاش بندہ تھا۔۔۔۔اس کے نزدیک عورت سے دوستی کا ایک ہی مطلب بنتا تھا۔۔۔۔ جس کو تمہاری مام بخوبی سمجھتی تھی۔۔اور وہ س کا استعمال بھی بہت اچھے سے جانتی تھی۔۔۔۔۔مطلب انہوں نے اس کی ہر ڈیمانڈ پوری کی۔۔۔یہاں تک کہ اس کے ساتھ۔۔۔۔ سوات کے ٹور پر بھی گئیں۔۔۔ جہاں اس کے ساتھ ایک ویک اینڈ گزارا ۔۔۔۔اور پھر واپسی پر اس تاجر نے میڈم کے ریفرنس سے نہ صرف ان کے بینک میں اکاؤئینٹ کھلوایا بلکہ مطلوبہ مقدار سے زیادہ پیسے بھی جمع کروا دیئے۔۔۔ شہاب کی بات سن کر میں نے اس سے کہا کہہ اس بات سے کہاں پتہ چلتا ہے کہ مام نے اس کے ساتھ۔۔۔۔۔۔ کیا۔۔۔ میری بات سن کر اس نے بڑی ہی گہری نظروں سے میری طرف دیکھا۔۔۔اور کہنے لگا۔۔۔۔۔ایک بات سن لو بےبی ایسے کاموں کا کوئی ثبوت نہیں ہوتا۔۔۔ ہاں اگر تم یقین کرو۔۔۔۔۔تو میں حلف دے کر کہہ سکتا ہوں کہ میں نے ان کو حالت غیر میں تو نہیں۔۔ ۔۔۔۔البتہ۔۔۔۔۔اپنی آنکھوں سے کسنگ کرتے ہوئے دیکھا ہے۔۔پھر میرے پوچھنے پر وہ کہنے لگا۔۔


              ہوا یوں کہ میں اپنے دوستوں کے ساتھ شہر کے ایک مشہور اور سب سے بڑے پارک میں گیا ۔۔۔جو کہ شہر سے تھوڑے فاصلے پر واقع تھا۔۔۔سردیوں کے دن اور شام کا وقت تھا۔۔۔ تمہیں معلوم ہی ہے کہ سردیوں کی شام کو پارک عموماً ویران ہی ہوا کرتے ہیں۔۔ چنانچہ شام کے وقت میں اپنے دوستوں کے ساتھ پارک سے نکل ہی رہا تھا کہ ۔۔۔۔اسی اثنا میں پارک میں ایک گاڑی داخل ہوئی۔۔ ۔۔۔ جہاں میں نے ایک خاتون کو اسی تاجر کے ساتھ فرنٹ سیٹ پر بیٹھے دیکھا۔۔۔جس کی شکل تمہاری مام سے ملتی تھی۔۔۔۔ انہیں دیکھ کرمیں ٹھٹھک کر رہ گیا ۔۔ پھر میں نے اپنے دوستوں کو جانے کے لیئے کہا۔اور خود دوبارہ پارک میں یہ کنفرم کرنے کے لیئے ۔ ۔ چلا گیا۔۔کہ یہ میڈم ہی ہیں یا ان سے ملتی جلتی کوئی اور خاتون ہے۔۔۔ ۔۔دوسری طرف وہ تاجر۔۔۔ اپنی کار کو پارک کے ایک تاریک اور ویران گوشے میں لے گیا۔۔


              گاڑی پارک کرنے کے بعد ۔۔میں اس انتظار میں تھا کہ ۔۔۔۔اس سے خاتون باہر نکلے تو میں اسے دیکھوں ۔۔۔۔ لیکن۔۔مجھے انتظار کرتے ہوئے۔۔۔۔ کافی دیر ہو گئی اور کار سے کوئی باہر نہ نکلا۔۔اس پر میرا تجسس مزید جاگا۔۔۔۔۔۔تو میں چپکے سے چلتا ہوا ۔گاڑی کے قریب اس جگہ پہنچ گیا ۔۔۔
              کہ جہاں پر انہوں نے کار پارک کی ہوئی تھی۔۔۔۔۔۔اس کے بلکل سامنے ۔۔۔۔پیپل کا ایک بہت بڑا درخت لگا تھا۔۔۔ میں چھپتے چھپاتے۔۔۔اس درخت کے پیچھے جا کھڑا ہوا ۔۔ ۔ اس وقت ہلکا ہلکا اندھیرا چھایا ہوا تھا۔۔۔لیکن کار کی اندرونی لائیٹ آن تھی۔۔۔ جس کی وجہ سے مجھے اندر کا منظردکھائی دے رہا تھا۔۔۔میں نے غورسے دیکھا تو کار کی فرنٹ سیٹ پر بیٹھنے والی خاتون اور کوئی نہیں۔۔۔۔ بلکہ آپ کی مام ہی تھیں۔۔۔ جو کہ اس بندے کے ساتھ ہنس ہنس کر باتیں کر رہیں تھیں پھر۔۔۔باتیں کرتے کرتے ۔۔۔اچانک اس آدمی نے تمہاری مام کی گردن میں ہاتھ ڈالا۔۔۔اور اپنی طرف کھینچ لیا۔۔اور اپنا منہ میم کے بلکل قریب لے گیا۔۔۔۔اور پھر اس نے اپنے ہونٹ تمہاری مام کے ہونٹوں کے ساتھ جوڑ لیئے۔۔آپ کی مام نے بھی گرم جوشی دکھائی۔۔۔۔۔۔اور کسنگ شروع ہو گئی۔۔اووووووورررررررررررررر ۔۔

              Comment


              • ۔۔اتنا کہہ کر شہاب نے ایک مرتبہ پھر۔۔۔۔ بڑی گہری نظروں سے میری طرف دیکھا اور چپ ہو گیا۔۔۔ دوسری طرف میں اس کے منہ سے یہ حکایت لذیذ سننا چاہتی تھی۔۔۔اس لیئے میں بڑی بے تابی سے بولی۔۔ پھر کیا ہوا ۔۔؟۔۔آگے بھی کچھ بولیں نا۔۔۔تو وہ ہچکچاتے ہوئےکہنے لگا۔۔۔آگے بتا تو دوں ۔۔۔لیکن۔۔۔ کچھ ۔۔۔۔۔تو میں تیزی سے بولی۔۔۔ اس کو دفعہ کرو۔۔۔ آپ پوری بات سناؤ۔۔ تو وہ میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بولا۔۔۔آر یو شیور ۔۔۔کہ مجھے ساری بات بتا دینی چایئے؟۔۔ آپ کواس سے کوئی مسلہ تو نہیں ہو گا؟۔۔۔تو میں جلدی سے بولی۔ نہیں مجھے کوئی مسلہ نہیں۔۔ آپ بات پوری کرو۔۔۔ میری بات سن کر وہ دھیرے سے مسکرایا۔۔۔پھر میری طرف دیکھتے ہوئے بولا۔۔ ۔۔مزہ آ رہا ہے؟۔ ۔۔تو میں سر ہلاتے ہوئے بولی۔۔بات ہی مزے کی ہے۔۔آپ سناؤ ۔۔ بات سنانے سے پہلے اس نے عجیب حرکت کی اور وہ یہ کہ۔۔اس نے شلوار کے اوپر سے ہی اپنے لن کو خارش کے انداز میں ۔۔۔مسلا۔۔۔پھر اس نے میرا رد عمل دیکھا۔۔ میں خود اس سے چدوانے کا پلان بنائے بیٹھی تھی۔۔۔لیکن ۔۔بوجہ اس وقت میں نے کوئی رد عمل نہ دیا۔۔۔ وہ کچھ دیر تک مجھے دیکھتا رہا ۔۔پھر۔۔سوری بولتے ہوئے کہنے لگا۔


                وہ دونوں کسنگ کر رہا تھےلیکن مجھے۔۔۔ان کا سین صاف سے دکھائی نہیں دے رہا تھا۔۔ اس لیئے ۔۔۔ انہیں واضع طور پر دیکھنے کے لیئے۔۔۔اچانک میرے ذہن میں ایک آئیڈیا آیا۔۔اور میں بڑی احتیاط کے ساتھ درخت پر چڑھ گیا۔۔پھر اندھیرے میں اس تنے پر پہنچ گیا کہ جو کہ فرنٹ شیشے کے بلکل اوپر لٹکا ہوا تھا یہاں سے مجھے کار کا اندرونی کا منظر بلکل صاف دکھائی دے رہا لگا۔۔۔سین کچھ یوں تھا ۔۔ کہ کسنگ کرتے کرتے اس نے میڈم کا ہاتھ پکڑ کر اپنی گود میں رکھ لیا ۔۔۔۔ اور۔۔۔۔ میڈم نے۔۔ایک نظر اس کی طرف دیکھا۔۔اور پھر پینٹ کے اوپر سے ہی اس کے ٹول کو پکڑ لیا۔۔۔۔۔اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اپنی زبان اس بندے کے منہ میں دے دی۔۔ادھر اس شخص نے بھی میڈم کے بوبز پر اپنا ہاتھ رکھ دیا۔۔اور انہیں دبانے لگا۔۔۔۔۔ کار کا ماحول بہت گرم تھا۔۔کہ اچانک ۔۔۔اس شخص نے اپنی پینٹ کی زپ کھول دی۔۔ اور۔ ۔۔۔اپنے ٹول کو باہر نکال لیا۔۔۔ اتنی بات کہہ کر شہاب نے ایک گرم سی آہ بھری۔۔۔اور پھر جھرجھری لیتے ہوئے بولا۔۔۔ اس شخص کے ٹول کو دیکھ کر میں تو حیران رہ گیا۔۔ وہ کافی موٹا ۔۔۔۔۔۔۔اور لمبا تھا۔ ۔۔پینٹ سےٹول نکالنے کے بعد ۔اس نے میڈم کو سر سے پکڑ کر نیچے کی طرف جھکا دیا۔۔۔۔جبکہ میڈم نے اس کے ٹول پر سر جھکانے سے پہلے۔۔ بڑی احتیاط سے ادھر ادھر دیکھا۔۔۔۔۔۔۔اور پھر۔۔اس کو۔۔۔اپنے منہ میں لیا۔۔۔اور سکنگ شروع کر دی۔۔۔۔۔۔چونکہ شہاب پبلک ریلشنگ کا بندہ تھا۔۔۔اس لیئے اسے بات کرنے کا ڈھنگ آتا تھا۔۔وہ مجھے اس انداز سےکہانی سنا رہا تھا کہ۔۔۔ جس سے کسنگ اور سکنگ کا سارا منظر میری آنکھوں کے سامنے گھوم گیا تھا۔۔۔اور میں چشم تصور سے دیکھ رہی تھی ۔۔۔۔۔کہ میری مام اس کار والے کا موٹا اور لمبا لن اپنے منہ میں لے کر چوس رہی ہے۔۔اس تصور نے میری پھدی میں آگ لگا دی تھی۔۔۔اور میں ہلکا ہلکا لیک ہونا شروع ہو گئی تھی۔۔۔

                Comment


                • دوسری طرف وہ میری طرف دیکھ کر بولا۔۔کیا بات ہے بےبی ۔۔اپنی ماں کی سیکس سٹوری سے لطف اندوز ہو رہی ہو؟۔۔ تو میں جلدی سے بولی۔۔ایسی کوئی بات نہیں ہے۔۔۔اس پر وہ کہنے لگا۔۔۔اگر ایسی بات نہیں ہے تو پھر آپ کا فیس اتنا ریڈ کیوں ہو رہا ہے؟۔ ۔ اس کی بات سن کر میں ترنت ہی بولی۔۔۔۔ فیس تو آپ کا بھی ریڈ ہو رہا ہے۔۔۔۔ تو وہ عجیب سے انداز میں کہنے لگا۔۔۔ میں تو اس لیئے ہاٹ ہوا ہوں کہ آپ کو بات سناتے ہوئے۔ ۔ میری آنکھوں کے سامنے وہ سارا سین آ گیا تھا۔۔اس شخص کا موٹا اور لمبا۔۔سا ٹول۔۔۔ جس کا اگلا حصہ کسی مشروم کی طرح پھیلا ہوا تھا۔۔۔ابھی بھی میری آنکھوں کے سامنے گھوم رہا ہے۔۔۔۔جسے دیکھ کر آپ کی ماما کے منہ میں پانی بھر آیا تھا۔۔۔اور انہوں نے اسے منہ میں لینے سے پہلے وہ سارا پانی اس کے ٹول پر تھوک دیا تھا۔۔۔۔۔اس پر میں شرارت سے بولی۔۔ آپ کو اس آدمی کا ٹول بہت پسندآیا؟ تو اس نے ہاں میں سر ہلا دیا۔۔اس پر میں بولی۔۔۔مطلب آپ "گے" ہو؟ تو وہ ہنس کر بولا۔۔۔ پتہ نہیں "گے" ہوں یا نہیں۔۔۔۔۔لیکن میں نے زندگی میں ہر قسم کے سیکس مزہ لیا ہوا ہےاس میں سیم سیکس بھی شامل ہے۔


                  اس کے بعد اس نے ایک نظر لڑکے کی طرف دیکھا۔۔۔وہ اپنے کام میں مگن تھا۔۔۔پھر میری طرف دیکھ کر اشارہ کرتے ہوئے بولا۔۔۔ آپ کو بات سناتے ہوئے میرا تو اپنا ٹول بھی کھڑا ہو گیا ہے۔۔۔تب میں نے اس کے اشارے کی سیدھ میں دیکھا تو شلوار میں ایک تمبو سا بنا ہوا تھا۔۔۔اب اس نے شلوار کے اوپر سے ہی لن کو مسلنا شروع کر دیا۔۔۔پھر مجھ سے کہنے لگا۔۔۔ گو کہ میرا ٹول اس آدمی کے ٹول جتنا بڑا اور موٹا نہیں۔۔۔ لیکن میری بیوی اس پر مرتی ہے۔۔۔



                  ماحول ایک دم سیکسی ہو گیا تھا۔۔اور شہاب اس کوشش میں تھا کہ اس کا میرے ساتھ کوئی سین بن جائے۔۔۔ ادھر میں خود بھی اسی چیز کی طلب گار تھی۔۔ لیکن اس کی شکار والی ۔۔بات سے متاثر ہو کر میں نے سوچا کہ کیوں نہ اس پر یہ تاثر دیا جائے کہ میں نے اس کا نہیں۔۔۔۔۔۔ بلکہ اس نے میرا شکار کیا ہے۔۔پھر وہ اپنے لن کو مسلتے ہوئے بولا۔۔ لیکن میری بیوی آپ کی مام سے کم سیکسی ہے۔۔اس پر میں نے پوچھا وہ کیسے؟ تو وہ بولا۔۔۔مجھے بہت سے لوگوں نے بتایا ۔۔۔اور میں نےاپنی آنکھوں سے دیکھا بھی ہے کہ۔۔۔۔ آپ کی مام بہت اچھی سکنگ کرتی ہیں۔۔ لیکن اس کے برعکس میری بیوی لکنک کی بہت شوقین ہے۔شہاب کی اس بات سے میں سمجھ گئی کہ اب وہ مجھ پر فائینل راؤنڈ کھیلنے جا رہا ہے۔ میں خود بھی یہی چاہتی تھی۔۔۔ لیکن ۔۔اس سے اظہار نہ کر نا چاہتی تھی۔۔۔بلکہ میں اس کو اتنا تڑپانے چاہتی تھی کہ وہ خود مجھ سے سیکس کے لیئے منت کرے۔۔۔ اس لیئے میں بھولے پن سے بولی۔۔۔ آپ لکنگ کرتے ہو؟۔۔۔اپنے تیر نشانے پر لگتا دیکھ کر اس نے اپنی زبان ہونٹوں پر پھیری اور ۔۔۔ بڑے مزے سے بولا۔۔۔ میں لکنگ کا ایکسپرٹ ہوں۔۔۔ پھر سرگوشی کرتے ہوئے بولا ۔۔ مجھے پُسی (چوت) کی سمیل بہت اچھی لگتی ہے۔۔۔

                  Comment


                  • اتنی بات کر کے اس نےبظاہر بے دھیانی میں اپنا ایک ہاتھ میری سلکی ران سے ٹچ کیا۔۔پھر ہلکا سا ہاتھ پھیرتے ہوئے بولا۔۔۔آپ کو کیا پسند ہے؟ اس پر میں چپ رہی۔۔۔ تو وہ میری طرف دیکھتے ہوئے بولا۔۔۔مجھے معلوم ہے کہ اپنی مام کی طرح آپ بھی سیکس پسند کرتی ہو۔۔پھر میری طرف جھک کر بولا۔۔۔ میرا ایک کام کر سکتی ہو آپ؟۔۔اس پر میں بولی کیا کام؟ تو وہ کہنے لگا۔۔۔اپنی دو انگلیوں کو پسی پر رگڑیں ۔۔پھر میری ناک سے لگا دیں۔۔ اس کی فرمائش پر کافی نخروں کے بعد۔۔۔۔میں نے ادھر ادھر دیکھا۔۔پھر اپنے الاسٹک والے پاجامے میں ہاتھ ڈال دیا ۔۔پھر دو انگلیوں کو چوت پر رگڑنے کے بعد۔۔۔ان کو باہر نکال لیا۔۔۔جیسے ہی میرا ہاتھ باہر نکلا۔۔۔اس نے بڑی بے تابی سے اسے پکڑا۔۔۔اور ۔۔انگلیوں کے ساتھ اپنی ناک لگا دی۔۔۔پھر تھوڑی دیر سونگھنے کے بعد کہنے لگا۔۔۔۔ رانی جی۔۔۔آپ کی چوت کی سیمل بہت سٹرانگ ہے۔اس کے منہ سے پہلی دفعہ چوت کا لفظ سن کر ۔۔مجھ پر عجیب سا نشہ چڑھ گیا۔۔۔لیکن اگلے ہی لمحے میں سنبھل کر بولی۔۔۔اس میں ایسی کیا بات ہے؟


                    تو وہ اپنے ہونٹوں پر زبان پھیرتے ہوئے بولا۔۔۔ یہ تو چاٹ کر ہی بتاؤں گا۔۔ تو میں اس سے بولی۔۔۔ کس کی چاٹنی ہے؟ میں اس کے ساتھ بات چیت میں ایسا انداز اختیار کر رہی تھی کہ جس میں میری ہاں اور ناں دونوں شامل تھیں ۔۔۔اسی لیئے۔تو ۔۔ اسے سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ وہ کیا کرے؟۔۔کجا یہ کہ کل رات میں نے یہ منصوبہ بنایا تھا کہ اسے بلیک میل کر کے چدواؤں گی۔۔اور کجا یہ کہ اب وہ میری پھدی مارنے کے لیئے اتاؤلا ہو رہا تھا۔۔۔میں نے صنا سے سنا ۔۔اور ۔ بعد میں ۔۔۔ اس بات کا مشاہدہ بھی کیا تھا کہ۔۔۔بہت زیادہ تعداد میں ایسے مرد ہوتے ہیں کہ جن سے شہوت کی گرمی برداشت نہیں ہوتی ۔۔اس لیئے وہ اپنی شہوت کے ہاتھوں مجبور ہو کر۔۔۔محض پھدی مارنے کے لیئے۔۔۔۔عورت کے پاؤں بھی پڑ جاتے تھے۔۔مجھے شہاب بھی ان میں سے ایک لگ رہا تھا ۔۔۔۔اپنی طرف سے وہ میری چوت مارنے کا فل منصوبہ بنا چکا تھا ۔۔لیکن۔۔۔جسے وہ بڑا آسان شکار سمجھ رہا تھا ۔۔وہ ۔۔اتنا آسان نہیں تھا۔۔۔دوسری طرف میرے پوچھنے پر کہ کس کی چاٹنی ہے؟ وہ تھوڑا گڑبڑا سا گیا۔۔۔اور ہکلاتے ہوئے بولا۔۔۔۔ وہ جی ۔۔اگر آپ اجازت دیں گی تو ۔۔۔ اس پر میں اس کی طرف دیکھتے ہوئے بولی۔۔اور اگر میں اجازت نہ دوں تو؟۔۔اس پر وہ کھسیانہ سا ہو کر بولا۔۔۔ رانی جی پلیزززز۔۔۔اس کے ساتھ ہی اس نے میری سلکی ران پر ہاتھ رکھا ۔۔اس کےر ان پر ہاتھ رکھنے کی دیر تھی ۔۔کہ میری چوت نے دھائی دینی شروع کر دی۔۔یہاں تک کہ میں اپنی شہوت کے ہاتھوں بے بس ہو گئی۔۔۔تا ہم ۔۔۔میں نے کوئی ردعمل نہ دیا۔۔اور اسے جو وہ کر رہا تھا کرنے دیا۔۔۔۔۔ میری طرف سے نیم رضا مندی پا کر۔۔۔وہ میری سلکی ران پر ۔۔۔بڑے ہی پیار سے مساج کرنے لگا۔۔



                    پھر
                    مساج کرتے کرتے ۔۔۔ آہستہ آہستہ۔۔۔وہ نیچے کی طرف بڑھنے لگا۔۔۔۔۔شہاب کے ایسا کرنے سے میرے اندر۔ ۔ برپا ہونے والا۔۔۔ شہوت کا طوفان بے قابو ہونے لگا تھا۔۔۔۔پھر میں بڑی ہی کمزور آواز میں بولی۔۔۔ یہ کر رہے ہو؟ اتنی دیر میں اس کی میجک انگلیاں ۔۔۔ رینگتی ہوئیں۔۔ میرے پرائیویٹ ایریا تک پہنچ چکی تھیں۔۔۔ جیسا کہ میں نے پہلے بھی بتایا کہ میں خاصی لیک ہو رہی تھی۔۔اس لیئے وہ میری گیلے ایریا کو ٹچ کرتے ہوئے بولا۔۔ بےبی ۔۔تم تو اچھی خاصی خارج ہو رہی ہو۔۔ اتنا کہتے ہی اس نے میری چوت کی دونوں پھاڑیوں کے درمیان مساج کرنا شروع کر دیا۔۔۔۔۔میں مزے سے بے حال ہو گئی۔۔۔اورصوفے کی پشت سے سرٹکا کے۔۔۔ گہرے گہرے سانس لینے لگی۔۔۔۔اس نے تھوڑی دیر میری پھدی کی پھانکوں پر ہاتھ پھیرا ۔۔پھر آہستہ سے بولا۔۔یہاں کوئی آ سکتا ہے ۔۔۔ کیا خیال ہے آپ کے روم میں نہ چلا جائے؟۔میں کوئی بات کیے بنا اٹھی اور اپنے کمرے میں جانے کے لیئے ۔۔سیڑھیوں کی طرف بڑھ گئی۔۔ میرے پیچھے پیچھے وہ بھی آ رہا تھا۔۔

                    Comment



                    • کمرے میں داخل ہوتے ہی اس نے مجھے اپنی بانہوں میں بھر لیا۔۔اور میرے ہونٹوں اپنے ہونٹ رکھ دیئے۔۔۔ اور بڑی بے تابی کے ساتھ انہیں چوسنا شروع ہو گیا۔مجھے بھی اس کے ساتھ کسنگ کرتے ہوئے بڑا مزہ آ رہا تھا۔۔۔اسی لیئے میں نے اپنی زبان اس کے منہ میں دے دی۔۔جسے وہ بڑے ہی شہوت سے چوسنا شروع ہو گیا۔۔کسنگ کرتے کرتے اس نے اپنا ایک ہاتھ میری چھاتیوں پر رکھ دیا۔۔اور انہیں آہستہ آہستہ دبانے لگا۔۔۔۔تھوڑی دیر کسنگ کے بعد ۔۔وہ مجھ سے الگ ہوا۔۔۔اور اپنے کپڑے اتارتے ہوئے بولا۔۔۔بےبی تم بھی ننگی ہو جاؤ۔۔۔ گو کہ ایسا کرتے ہوئے مجھے تھوڑی شرم فیل ہو رہی تھی۔۔لیکن اس شرم سے کئی گنا زیادہ شہوت نے میرے اندر ہنگامہ مچایا ہوا تھا۔۔۔ابھی میں اسی کشمکش میں تھی ۔۔۔کہ شہاب میری طرف بڑھا ۔۔اور قریب آ کر خود ہی میرے کپڑے اتارنے لگا۔۔۔ ۔ جب میں فل ننگی ہو گئی۔۔۔۔۔۔تو اس نے میرا ہاتھ پکڑا ۔۔۔۔اور بیڈ کی طرف لے گیا۔۔ پھر مجھے بستر پر لٹا کر بولا۔۔۔

                      رانی
                      جی ۔۔آپ بہت سیکسی جسم کی مالک ہو۔۔ اتنا کہتے ہی وہ کسنگ کرتے ہوئے میرے اوپر لیٹ گیا۔۔۔پھر اس نے تھوڑی دیر میرے ہونٹ اور زبان چوسی۔۔۔۔ پھر آہستہ آہستہ نیچے آ گیا۔۔اور میرے نپلز کو چوسنے لگا۔۔۔ وہ میری چھاتیوں کو چوس رہا تھا جس کی وجہ سے میرے منہ سے گرم گرم آہیں نکلنا شروع ہو گئیں۔۔اور میں شہوت کی گرمی سے لؤڈ آواز میں کراہتی رہی۔۔۔آہ ہ ہ ہ۔۔۔افف ف۔۔۔شہاب۔۔۔۔۔میری چھاتیوں کو اچھی طرح چوسنے کے بعد اس کی زبان نے نیچے کا سفر شروع کیا۔۔اور اب وہ میری ناف میں زبان پھیر رہا تھا۔۔۔ مجھے اس کا ناف پر زبان پھیرنا بھی بہت اچھا لگ رہا تھا۔۔اسی لیئے میری شہوت بھری کراہوں میں مزید ۔۔۔اضافہ ہوتا جا رہا تھا۔۔ ناف میں زبان پھیرتے ہوئے اب اس کی ایک انگلی میری گرم پھدی کی طرف بڑھی۔۔۔اور اس نے میری گیلی پھدی میں انگلی گھسا دی۔۔تب میں اس سے بولی۔۔۔شہاب تم نے تو کہا تھا کہ تم چوت بہت اچھی چاٹتے ہو۔۔تو وہ ناف سے سر اٹھا کر بولا۔۔۔ ہاں میرے جیسی چوت کوئی نہیں چاٹ سکتا ۔۔۔تو میں کہنے لگی۔۔۔ ناف کو چھوڑ میری چوت چاٹ نا۔۔۔




                      گو کہ صنا نےمتعدد دفعہ میری چوت کو چاٹا تھا۔۔۔ لیکن پھدی چاٹتے وقت وہ ہمیشہ ایک ہی بات کہتی ۔۔۔کہ ابھی تو تم میری سافٹ زبان کا ٹیسٹ لے رہی ہو۔۔۔ لیکن جس دن تمہاری چوت پر کسی مرد کی کھردری زبان لگی۔۔۔ تمہیں چوت چٹائی کا اصل مزہ آ جائے گا۔۔اور اب ۔۔۔میں وہ
                      مزہ لینا چاہتی تھی۔ اور یہ دیکھنا چاہتی تھی کہ پھدی پرمرد کی زبان کا لمس کیسا ہوتا ہے؟۔۔ددسری طرف میری بات سن کر شہاب نیچے کو کھسک آیا۔۔اور میری دونوں ٹانگیں کھول کے ان کے درمیان بیٹھ گیا۔۔۔۔ اس نے میری ہپس کے نیچے تکیہ رکھا۔۔۔


                      اور پھر میری چوت پر جھک گیا۔۔۔اس کی زبان کو اپنی پھدی کی طرف بڑھتے دیکھ کر میں نے۔۔۔۔۔ اپنی آنکھیں بند کرلیں ۔۔اور اس آنے والےمزے کا انتظار کرنے لگی۔۔۔ادھر شہاب نے پہلے تو اپنی انگلیوں سے میری پھدی کے ہونٹوں کو چھوا۔۔۔جس سے میری سسکی نکل گئی۔۔۔ انگلیاں پھیرنے کے ۔۔تھوڑی دیر بعد۔۔ وہ میری چوت کے ہونٹوں پر اپنی موٹی اور کھردری زبان پھیرنے لگا۔۔۔۔ پہلے تو مجھے بہت عجیب سا فیل ہوا ۔۔۔۔لیکن پھر چند لمحوں میں ہی۔۔۔ میں مزے کی ایک نئی دنیا میں پہنچ گئی۔۔۔اوراونچی آواز میں سسکیاں لینا شروع ہو گئی۔۔۔ جبکہ دوسری طرف دہ میری پھدی کے اندر اپنی زبان کو داخل کرکے اس کو اندر باہر کررہا تھا اور میں مزے سے اپنے سر کو بستر پر ادھر ادھر مار رہی تھی ۔۔۔

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 1 guests)

                      Working...
                      X