Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

نوکر نے بنایانوکریانی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #41
    Uff behtareen update usman na to kiran ko apni randi bna lya ha

    Comment


    • #42
      میں عثمان کے لیے کھانا بنانے ننگی ہی کچن میں چلی گئی۔اور کھانا بنانے لگی۔ زندگی کا پہلا کھانا جو کہ میں ننگی ہو کر بنا رہی تھی۔ میری زندگی کا رنگین تجربہ تھا۔ میرے نپلز آکڑے رہے تھے اور پھدی بھی گیلی ہوتی جارہی تھی۔ کھانا بنانے کے بعد ہم دونوں نے ننگے ہی کھانا کھایا۔ سارا دن اس نے مجھ کو ننگا رکھا۔ کبھی وہ میری پھدی سے کھیلتا کبھی میری گانڈ پر تھپڑ مارتا۔ اس نے مجھے فریش بھی نہی ہونے دیا ۔۔۔
      رات کہ کھانے کہ بعد اس نے مجھے فریش ہونے کا کہا اور وہ اپنے کمرے میں چلا گیا۔ میں فریش
      ہو کر ننگی ہی کمبل میں گھس گئ۔ یہ زندگی میں پہلی بار تھا کہ میں ننگی سو نے لگی تھی۔ مجھے یہ سب اچھا لگا ریا تھا۔ عثمان جو میرے ساتھ کر ریا تھا میں اس کی عادی ہوتی جورہی تھی۔ یہ

      سوچتے کب میری آنکھ لگی مجھے پتہ ہی نہی چلا۔
      صبح دس بجے کے قریب میں جاگئی۔ فریش ہو کر ڈھیلا سا پاجامہ شرٹ براء کے بغیر پہنے ٹی وی لنچ میں پھنچی ۔ کل کی طرح اس کو ملک شیک دیا۔ مگر اس کے انداز کچھ بدلے ہوۓ تھے۔ میرے بار بار پوچھنے پر بھی اس نہ کچھ نہی بتایا۔ ہم نے ناشتا کیا اور میں نے اس سے پوچھا کہ کیا پہنوں تو اس نے ایک ڈھیلا سا سوٹ نکال کر دیا جس کی مجھے امید نہی تھی۔ میں نے وہ ڈریس پہنا اور ہلکا سا میک اپ کیا اور اس کے ساتھ ہسپتال کی طرف نکل پڑے۔
      اس کی طرف سے کوئی چھڑ چھاڑ نہی تھی۔ ہسپتال پہنچ کر اس نے میرا ہاتھ بھی نہی پکڑا۔ کافی وقت گزارنے کے بعد ہم واپس گھر کی طرف روانہ ہوۓ گھر پہنچ کر بھی اس نہ میری طرف نہی دیکھا۔ نہ ہی مجھے چھونے کی کوشش کی۔ میرا دل کر رہا تھا کہ میں خود اس کی ساتھ چپک جاؤں۔ تنگ آ کر میں اس کے سامنے آ کر بیٹھ گئی۔
      کرن: عثمان جی کیا ہوا۔
      عثمان : کچھ نہی کیوں۔
      کرن: مجھ سے کوئی غلطی ہوئ۔
      عثمان: تمہں ایسا کیوں لگتا ہے۔
      کرن:میرے راجہ تم اتنا بدل کیوں گے ہوں۔
      عثمان : نہی تمہں کوئی وہم ہوا ہے۔
      کرن : آپ صبح سے ایسا رویہ رکھے ہوۓ ہو جیسا کہ مجھے جانتے ہی نہی ہو۔
      عثمان : میں تمہں آگنور نہی کر رہا لیکں اب تمھارےساتھ وہ سب نہیبکر سکتا جو پہچلے تین دن سے کر رہا تھا۔
      کرن: کیوں نہی کر سکتی۔ کیا میں اس قابل نہی رہی یا مجھ میں کوئی کمی ہے۔ کیا میں نے کوئی غلطی کی ہے۔ اگر کوئی اور بات ہے تو مجھے بتاؤ تاکہ میں اسے ٹھیک کرسکوں۔ مجھے چودو، مجھے سے اپنے لوڑے کے چوپے لگوو ۔ مجھے استعمال کرو۔ میں سب کچھ برداشت کر لوں گی آپ کے لیے آپ کی کتیا بنوں گئی، رکھیل بنوں گئ۔ رنڈی بنو گئی۔
      عثمان: نہی کرن میں ایسا کچھ نہی کر سکتا۔ اور جو کچھ ہوا ہمارے درمیان میں اس پر بھی شرمندہ ہوں۔ پلیز اسے بھول جاو۔
      کرن : میں کیسے بھول جاؤ میرے خوشی تھی اس میں
      عثمان: تمھارے والد کے بہت سارے احسان ہیں مجھ پر وہ میرے محسن ہیں۔ میں کل رات سے اس بارے میں سوچ رہا یوں۔ اور جو میں تمھارے ساتھ کر رہا ہوں وہ غلط ہے۔ تمھاری اپنی ایک زندگی ہے۔ ایک شوہر ہے۔ میں نہی چاہتا کہ میری وجہ سے تمھاری زندگی خراب ہو۔
      کرن: میں اپنی پھدی کا کیا کروں ۔ جو آپ کو پکار رہی ہے۔ آپ کے لوڑے کو یاد کر رہی ہے اس کے لیے ترپ رہی ھے۔​

      Comment


      • #43
        عثان: بولا خود پر کنٹرول کرو اپنے شوہر سے چدواو۔ یہی اس کا علاج ہے۔
        کرن: اگر وہ میری پیاس نا بجھا سکیں۔ میری لیے گزرے ہوۓ دن کیسی جنت سے کم نہی تھے۔ میں نے جتنا مزا کیا وہ میں لفظوں میں بیان نہی کر سکتی۔



        عثمان: جو تم چھا رہی یو وہ ممکن نہی ۔ ایسا کرنا تمھارے شوہر کے ساتھ دھوکہ ہو گا۔
        کرن : چلو میں اگر سب کچھ مان بھی لوں تو کیا میرا شوہر مجھے وہ سب کچھ دے پاۓ گا جو مجھے آپ دے رہے ہو۔

        عثمان لیکن جتنا پیار وہ دے رہا ہے اس میں خوش رہنا سیکو۔



        کرن: اگر میں خوش نہ رہی تو جو پیار مجھے چاہیے ہو گا آپ مجھے وہ دو گۓ۔
        عثمان میری طرف سوالیہ نظروں سے دیکھنے لگے۔



        کرن: جواب دو میرے سوال کا۔میں یہاں پر دو دن اور رکو گئی۔ اس کی بعد اپنے گھر چلی جاؤں گئی۔ اپنے شوہر سے پھرپور سیکس کرؤں گئی۔ لیکن اگر وہ میری امید پر پورے نہ اترے تو کیا آپ میرے دوسرے مرد بنو گۓ۔ میرے دوسرے شوہر بنو گۓ۔
        عثمان دوسرا شوہر؟؟؟



        کرن: ہاں جس طرح ایک مرد کی دو بیویاں ہوتئ ہیں اور وہ انہں خوش رکھتا ہے۔ ایسی طرح تم میرے دوسرے شوہر بنو گے۔ مجھے خوش رکھو گے۔
        عثمان : کیا ایسا ممکن ہو گا؟؟؟



        کرن: وہ سب تم مجھ پر چھوڑ دو۔ میں سب مینج کر لوں گئی۔ مہنے میں بیس دن نوید کے پاس اور دس دن تمھارے ساتھ تمھاری بیوی بلکہ نوکریانی بن کر رہوں گئی۔

        عثمان : ہو سکتا ہے کہ ایسا موقع ہی نہ ملے تمہارا شوہر ہی تمہں اتنا خوش کر دے کہ ایسی ضرورت ہی نہ ہو۔





        کرن: ہاں میں اسے پورا موقع دوں گئی۔ لیکن اگر ایسا نہ ہوآ جیسا آپ کہ رہے ہو تو پھر آپ کو مجھ سے نکاح کرنا ہو گا۔ اپنی بیوی بنانا ہوگا۔ مجھے اپنی ناجائز بیوی، اپنی رکھیل اپنی رنڈی بنانا ہو گا۔


        عثمان: چلو ٹھیک ہے۔ لیکن تم اپنے شوہر کو پورا موقع دو۔


        کرن: ٹھیک ہے۔ اس کی بعد اگلے دو دن میں نے زیادہ وقت ہسپتال میں گزارہ اور جس دن میں نے اپنے گر جانا تھا سارا دن ننگی عثمان کے سامنے گھومتی رہی۔ میں اس سے چدوانہ چاہتی تھی۔ مگر ایسا ممکن نہ ہو سکا۔ تو میں اس حسرت کے ساتھ اپنے شوہر کے گھر کی طرف روانہ ہوئی۔

        Comment


        • #44
          اچھی اپڈیٹ
          اب دیکھتے ہیں کا کرن کا شوہر کیا کرتا ہے

          Comment


          • #45
            گھر پہنچی تو میرے شوہر اپنے آفس تھے۔ اورگھر کے حالت سمجھ سے باہر تھی ۔ برتن بکھرے ہوۓ تھے ۔ میرے شوہر کے موزر اور کپڑوں کی حالت بھی اسی تھی ۔ بیڈ روم اور ٹی وی لانچ

            کی ترتیب خراب تھی۔ اس کو دکھتے ہی میرا موڈ خراب ہوگیا۔
            پھر کچھ دیر آرام کرنے کے بعد میں نے اپنے گھر کی حالت سوارنے کا سوچا اور تیں گھنٹوں کی

            محنت نے ہر چیز کو پرانی ترتیب میں بحال کردیا۔
            پھر میں نے اپنے آپ کو نکھارنے کا سوچا۔ فریش ہونے کے بعد شارٹ سی نائٹی جو کہ براء اور
            پینٹی کے بغیر پہنی۔ کیونکہ گھر میں کون سا کیسی نہ آنا تھا۔ اور گھر بھی مکمل بند تھا۔
            نایٹی کافی سیکسی تھی جس سے میرے شوہر کو ہنٹ مل سکے کے میں ان سے چدوانے کو بیقرار
            ہوں ۔ نوید جب آفس سے واپس آیا تو مجھے دکھتے ہی ان کی آنکھیں حیرت سے کھلی کی کھلی رہ گی۔ کیوں کہ آج سے پہلے اس نہ اندھرے میں ہی مجھے نائٹ گاؤن میں دیکھا تھا۔ آج روشنی میں پہلی دفعہ تھا آج تو وہ مجھے بھری سڑک پر بھی ننگا کر کے چودتے تو میں ان کا بھرپور ساتھ
            دیتی۔

            نوید کے آتے ہی میں ان پر جھبٹ پڑی کیونکہ میں خود چدائی چاہتی تھی۔ جب تک میرے شوہر ہوش میں آتے اس وقت تک ان کا لن میرے منہ میں جا چکا تھا۔ اور میں آج پہلی بار بھرپور طریقے سے ان کا لن چوس اور چاٹ رہی تھی۔ نوید تو آسمانوں کی سیر کررہے تھے۔ ابھی میں نے ان کا لن ایک سے منٹ تک ہی چوسا ہو گا۔ کہ ان کا لن میرے منہ میں پھولنے لگا۔
            میں نے فورن ان کا لن اپنے منہ سے نکا مگر تب تک دیر ہو چکی تھی۔ منہ سے نکالتے نکالتے وہ اپنا پانی چھورنے لگا ۔جس کی ایک دھار میرے چہرے کو بھگوتی ہوئی نیچے جانے لگی۔ وہ باقی کی دو سے تین دھاریں میرے ہاتھوں کو بھگونے لگی۔ میں نے بنا کچھ کہے پھر سے ان کا لن اپنے منہ میں لیا۔ اور چوس کر صاف کرنے لگی۔ اور اس پر زبان پھرنے لگی تاکہ وہ پھر سے کھڑا ہو۔
            اور میری دم دار چودائی کر سکے۔ مگر ایسا ممکن نہ تھا اور وہ سکڑ کر چھوٹا ہو گیا۔
            نوید نے مجھے پیچھے ہٹا دیا اور بولا کمال کر ردیا میری جان۔ کیا ہو گیا تھا تمھے آج تو خوش کر دیا۔ کیا ہو گیا تھا آج تمھے۔
            کرن: بس آج سوچا آپ کو سرپرایز دوں۔

            نوید چلو شاباش اب تم کھانا لگو میں فریش ہو کر آیا۔ پھر باتیں کرتے ہیں۔ وہ واش روم میں چلے گے اور میں اپنی ترپتی پھدی کے ساتھ کچن میں۔​

            Comment


            • #46
              شاندار سیکس سے بھرپور کہانی

              Comment


              • #47
                Bhatreen update

                Comment


                • #48
                  واہ زبردست

                  Comment


                  • #49
                    شاندار سیکس سے بھرپور کہانی

                    Comment


                    • #50
                      Kamal update

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X